بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

مہارتوں کے خلا کے مطالعے (اسکل گیپ اسٹڈیز)

Posted On: 26 JUL 2021 3:23PM by PIB Delhi

نئی دہلی:26 جولائی 2021: 21 ساحلی اضلاع میں مہارتوں کے خلا کے مطالعے کیے گئے جن کا مقصد ضلع وار عملے کی مہارتوں کی ضروریات، موجودہ مہارت کی تربیت کی صلاحیتوں کا اندازہ لگانا اور مہارت کے خلا کو دور کرنے کے لیے سفارشات فراہم کرنا ہے۔ بندرگاہوں اور بحری شعبے پر خصوصی توجہ دی گئی۔

آندھرا پردیش میں، وشاکھاپٹنم اور مشرقی گوداوری اضلاع میں مطالعہ کیا گیا۔ مذکورہ مطالعہ میں تعمیرات، لاجسٹکس، سیاحت اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں افرادی قوت کی طلب اور رسد کے درمیان فرق کی نشان دہی کی گئی۔ دوسرے شعبوں کے ساتھ، بندرگاہوں اور سمندری شعبے میں ان جاب رولز کی نشان دہی کی گئی جن کی بندرگاہ کے کام کاج، جہاز سازی اور مرمت، ساحل سے دور اور ماہی گیری میں بہت زیادہ مانگ ہے۔

مزید برآں، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزرات نے مئی، 2017 میں ڈی ڈی یو- جی کے وائی ساگرمالا کنورجنس پروگرام کے لیے دیہی ترقی کی وزارت کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ بندرگاہوں اور آبی گزرگاہوں کی وزرات ساگرمالا ڈی ڈی یو – جی کے وائی کنورجنس پروگرام کے تحت ساحلی آبادی کی ہنرمندی کو فروغ دینے کے لیے فنڈ مہیا کر رہی ہے۔

وزارت نے ایم ایس ڈی سی کے قیام کے لیے وشاکھاپٹنم پورٹ ٹرسٹ کی نشان دہی کی ہے۔ کام کاج اور انتظامیہ شراکت دار کا انتخاب کرلیا گیا ہے۔ وشاکھاپٹنم پورٹ ٹرسٹ کی عمارت کام کاج کے شراکت دار کے حوالے کردی گئی ہے۔

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہ کے وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر نے ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*****

U. No. 7035

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)



(Release ID: 1739359) Visitor Counter : 178


Read this release in: English , Punjabi