ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

ہندوستان، پلانٹ اور اس کے عوام الناس کی  صحت کے تحفظ کے لئے ،ایک پراثرجوابدہی پیداکرنے میں جی 20 ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے تئیں پرعزم ہے :شری بھوپیندریادو


ترقی پذیرممالک کو پہلے سے زیادہ حمایت  کی ضرورت ہے

Posted On: 22 JUL 2021 7:33PM by PIB Delhi

نئی دہلی22؍جولائی:ماحولیات ، جنگلات اورتبدیلی آب وہوا کے محکمے کے وزیرجناب بھوپیندریادو نے آج کہاکہ ہندوستان ایک ایسی بہتردنیا کے لئے جی 20ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے تئیں پرعزم ہے جس میں کوئی بھی پیچھے نہ رہے نیز یہ ایک مضبوط اور پراثر جواب دہی پیداکرنے میں عالمی برادری کے ساتھ یکجہتی میں  مل کراس کے ساتھ کھڑا ہے جو اس پلانٹ اوراس کے عوام الناس کی صحت کا محافظ ہو۔

جی 20 کی ماحولیاتی  وزارتی اجلاس میں ہندوستان وفد کی قیادت کرتے ہوئے ماحولیات کے وزیرنے کووڈ کے جاری بحران پرقابوپانے کے لئے اجتماعی عالمی ایکشن کی ضرورت پرزوردیااورکہاکہ ترقی پذیرممالک کو اس وقت کو پہلے کے مقابلے میں ہرطرح کی ممکنہ زیادہ حمایت کی ضرورت ہے ۔ جی 20کی ماحولیاتی وزارتی میٹنگ آج اٹلی کے نیپلس میں منعقد ہوئی اور اس میں ورچوئل طورپرہندوستانی وفد نے شرکت کی ، جس کی قیادت جناب بھوپیندریادونے کی۔

‘فطرت پرمبنی حل ’ (این بی ایس ) اور پائیدار مالیہ سے متعلق ، ہندوستان کے ماحولیات کے وزیرنے کہاکہ اس کا تناظر اورمنظرنامے کو اقتصادی ترقی ، قومی صور ت حال اور ترجیحات کی  سطح کے توسط سے   سمجھنا چاہیئے اوریہ ترقی پذیرممالک کی مقابلہ کی صلاحیت ،اکوئٹی اور ترقی کی قیمت پرنہیں حاصل ہونی چاہیئے ۔

سمندری کوڑاکرکٹ سے نپٹنے کے لئے جناب یادو نے زوردیاکہ ہندوستان پلاسٹک کے فضلہ کے انتظامیہ سے متعلق رضاکارانہ ضابطہ اقدامات کررہاہے ، انھوں نے یہ یاددہانی بھی کرائی کہ 2019 میں چوتھی اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی (یواین ای اے ) میں ہندوستان نے  ‘‘ واحد استعمال والی پلاسٹک مصنوعات کی آلودگی ’’کے موضوع پر چوتھی یواین ای اے میں علیحدہ سے قرارداد نمبر 4/9پیش کی تھی ۔

وزیرموصوف نے ہندوستان کے ذریعہ کئے گئے ان اقدامات کے بارے میں بھی ذکرکیاجو اس نے وسائل کی کارکردگی (آرای ) اور سرکلرمعیشت (سی ای) سے متعلق کئے ہیں ۔ انھوں نے یہ بیان بھی دیاکہ جی 20کے وسائل کی کارکردگی کے مذاکرات کو نظریات ، معلومات اورآرای نیز سی ای سے متعلق بہترین عوامل کے تبادلے کو مستحکم بھی کیاجانا چاہیئے اور ایک بہترمستقبل کے لئے ایک پائیداراور یکساں وسائل کے استعمال کے لئے تبدیلی کو حمایت بھی  فراہم کرنی چاہیئے ۔

دن بھرچلنے والی اس میٹنگ کے دوران ہندوستان نے عالمی اقدامات کا خیرمقدم کیا ، جن میں یونیسکوکے بین الاقوامی ماحولیاتی ماہرین کے نیٹ ورک ، 2030تک کم سے کم عالمی ارضی رقبے کے اورسمندروں کے 30فیصد کاتحفظ کرنا ، 2030تک زمین کی زرخیزی کو ختم کرنا ، سمندری پلاسٹک کوڑے کرکٹ سے متعلق جی 20کے نافذ ہونے والے فریم ورک سے متعلق تیسری رپورٹ وغیرہ جیسے اقدامات شامل ہیں ۔

ہندوستان نے پانی سے متعلق جی 20مذاکرات کا بھی خیرمقدم کیاالبتہ قومی صور تحال اورترجیحات پربھی توجہ مرکوز کرنے کا اعادہ کرنے کے علاوہ 2020کے بعد کی حیاتیاتی تنوع کے فریم ورک کو موثربنانے اور قابل نفاذ بنانے کی ضرورت پربھی زوردیا۔

****************

 

ش ح ۔اع۔ع آ

U NO. 6897


(Release ID: 1738110) Visitor Counter : 234


Read this release in: English , Hindi , Punjabi