خلا ء کا محکمہ

خلائی تکنالوجی ایپلی کیشنز کو ملک میں ڈجیٹل تعلیم کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے

Posted On: 22 JUL 2021 4:25PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 22 جولائی 2021: حکومت نے آج کہا کہ خلائی تکنالوجی ایپلی کیشنوں کو ملک میں ڈجیٹل تعلیم کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ سیٹلائٹ مواصلات کو ٹیلی تعلیمی پروگرام کے تحت 19 ریاستوں اور انڈمان اور نکوبار جزائر کے ذریعہ ڈجیٹل موڈ میں تعلیمی مواد فراہم کرانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ، بھاسکراچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو۔انفارمیٹکس (بی آئی ایس اے جی۔این) بھی سیٹلائٹ مواصلات کا استعمال کرتے ہوئے 51 تعلیمی  چینل چلا رہا ہے۔

اس کے علاوہ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ریموٹ سینسنگ  ڈجیٹل پلیٹ فارموں کا استعمال کرتے ہوئے مستفیدین (یو جی /پی جی اور ڈاکٹریٹ کے طلباء، کام کاجی پیشہ واران، ماہرین تعلیم، اسکولی اساتذہ اور اسکولی طلباء) کو تربیت فراہم کرانے میں سرگرم طور پر مصروف ہے۔ گذشتہ ایک برس کے دوران، تقریباً 2.42 لاکھ شرکاء ان پروگراموں سے مستفید ہوئے۔

خلائی شعبہ غیر سرکاری اداروں کی بڑے پیمانے پر شرکت کے لئے کھلا ہے جس سے ڈجیٹل تعلیم سمیت خلاء پر مبنی ایپلی کیشنز فراہم کرانے کے لئے بڑے مواقع فراہم کرانے کی توقع کی جاتی ہے۔

یہ اطلاع مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور تکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنس؛ وزیر مملکت وزیر اعظم کا دفتر، پنشن، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء، ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب کے تحت فراہم کی۔

*****

ش ح ۔اب ن

U:6870



(Release ID: 1737977) Visitor Counter : 113


Read this release in: English , Punjabi