زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
بھارتیہ پراکِرتِک کرشی پدھتی (بی پی کے پی)
Posted On:
22 JUL 2021 4:37PM by PIB Delhi
نئی دہلی 22 جولائی 2021: روایتی دیسی طرز عمل کو فروغ دینے کے لئے حکومت 21-2020 سے پرمپرگت کرشی وکاس یوجنا (پی کے وی وائی) کی ایک ذیلی اسکیم کے طور پر بھارتیہ پراکِرتِک کرشی پدھتی (بی پی کے پی) کو نافذ کررہی ہے۔ اس اسکیم میں بنیادی طور پر پیداوار کیلئے استعمال کی جانے والی تمام سینتھیٹک کیمیائی چیزوں کو خارج کرنے پر زور دیا گیا ہے اور یہ کھیت میں بائیوماس ری سائیکلنگ کو فروغ دیتا ہے جس میں زیادہ زور بائیوماس بندوبست؛ گوبر اور پیشاب کے فارمولوں کے استعمال؛ پلانٹ میں ان سب کی تیاریوں اور وقتا فوقتا ہوا کے لئے مٹی کی کھدائی پر دیا گیا ہے۔ بی پی کے پی کے تحت 3 سال کے لئے فی ہیکٹیئر 12200 روپے کی مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ رقم کلسٹر تشکیل ، استعداد کار کی تعمیر اور تربیت یافتہ اہلکاروں کے ذریعہ مستقل ہینڈ ہولڈنگ ، سند اور باقیات کے تجزیہ کے لئے دی جاتی ہے۔
اب تک 8 ریاستوں میں 4.9 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کا احاطہ کیا گیا ہے اور 4980.99 لاکھ روپے جاری کردیئے گئے ہیں۔ تلنگانہ نے ابھی تک بی پی کے پی پروگرام کے تحت قدرتی کاشتکاری شروع نہیں کی ہے۔
ریاست وار بی پی کے پی کے تحت جاری کردہ فنڈز کی تفصیلات
نمبر شمار
|
ریاستیں
|
رقبہ ہیکٹیئر میں
|
جاری کردہ رقم (لاکھ میں)
|
1.
|
آندھراپردیش
|
100000
|
750.00
|
2.
|
چھتیس گڑھ
|
85000
|
1352.52
|
3.
|
کیرالا
|
84000
|
1336.60
|
4.
|
ہماچل پردیش
|
12000
|
286.42
|
5.
|
جھارکھنڈ
|
3400
|
54.10
|
6.
|
اڑیشہ
|
24000
|
381.89
|
7.
|
مدھیہ پردیش
|
99000
|
787.64
|
8.
|
تمل ناڈو
|
2000
|
31.82
|
کل
|
409400
|
4980.99
|
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
****
ش ح-رف-س ا
U.No. 6846
(Release ID: 1737872)
Visitor Counter : 288