دیہی ترقیات کی وزارت

پردھان منتری گرام سڑک یوجنا(پی ایم جی ایس وائی) کی خصوصیات

Posted On: 20 JUL 2021 10:13PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 20 جولائی 2021: پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کا آغاز دیہی سڑک رابطوں کی فراہمی کے لئے واحد اور ہرموسم کے لئے سازگار سڑک مہیا کرانے کے لئے ایک خصوصی اقدام کے طور پر کیا گیا تھا۔ دیہی آبادی کی سماجی واقتصادی ترقی کے مقصد سے شروع کی گئی یوجنا کے تحت وہ علاقے جو ابھی تک سڑک رابطے سے محروم تھے انھیں شامل کیا گیا تھا اور ان کا آبادی کا تناسب دیکھتے ہوئے کام کیا تھا جو ان کی آبادی کے حجم (میدان علاقوں میں +500 اور شمال مشرقی ریاستوں، ہمالیائی ریاستوں اور ہمالیائی مرکزی انتظام والے علاقوں میں +250، بمطابق مردم شماری 2001) کے تحت تھا۔ قبائلی (شیڈولV) علاقوں میں منتخب قبائلی اور پسماندہ اضلاع (امور داخلہ کی وزارت اور پلاننگ کمیشن کے ذریعہ نشان زد) کو چھوٹ دی گئی ہے اور ان علاقوں میں 250 یا اس سے زیادہ آبادی والے بمطابق مردم شماری 2001 علاقے اس اسکیم کے تحت کنکٹوٹی کے لئے اہل ہیں۔ بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ بلاکوں(وزارت داخلہ کی نشاندہی والے) 2001کی مردم شماری کے مطابق سو افراد یا اس سے زیادہ کی آبادی والی بستیوں کو اضافی چھوٹ دیتے ہوئے اسکیم میں شامل کیا گیا ہے۔

PMGSYکے دائرے کو بعد میں بڑھاتے ہوئے 2013 میں پی ایم جی ایس وائی۔ دوئم کا آغاز کیا گیا جس کے تحت موجودہ 50 ہزار کلو میٹر طویل دیہی سڑک نیٹ ورک کو عوام، اشیاء اور خدمات کے لئے زیادہ بہتر بنانے کا عزم تھا۔ 2016 میں بائیں بازو کی انتہاپسندی سے متاثرہ علاقوں(RCPLWEA) کے لئےسڑک رابطوں کا پروجیکٹ لایا گیا اس طرح کے بدترین طور پر متاثرہ 44 اضلاع میں اہم سڑکوں کی تعمیر یا ان کو بہتر بنانے کا کام ہوا۔ یہ نو ریاستیں ہیں۔ آندھرا پردیش ، بہار ، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر ، اڑیشہ، تلنگانہ اور اترپردیش۔ پی ایم جی ایس وائی۔ سوئم 2019 میں شروع کی گئی جن کے تحت دیگر کے علاوہ گرامین زرعی منڈیوں، ہائی سکنڈری اسکولوں اور اسپتالوں کو جوڑنے والی سڑکوں کو شامل کیا گیا تھا۔

PMGSY کی اہم خصوصیات میں لامرکزیت اور شواہد پر مبنی منصوبہ بندی، انڈین روڈ کانگریس (IRC) کے مطابق معیارات اور خصوصیات، مرکزی ، ریاستی اور ڈسٹرکٹ کی سطح پر جامع عمل آوری میکنزم، تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس کی جانچ پڑتال، پروگرام کی نگرانی کے لئے آئی ٹی کی مضبوط مدد، رقوم کی بلارکاوٹ ترسیل وغیرہ شامل ہیں۔

تمل ناڈو کو پی ایم جی ایس وائی۔ سوئم کے تحت 7375 کلو میٹر کا نشانہ مختص کیا گیا ہے۔ ابھی تک ریاست نے 1817.10 کروڑ روپے کی لاگت والے 880 سڑکوں کے 3198.01 کلو میٹر کے کام سونپے گئے ہیں۔

ریاستوں کو PMGSY پر عملدرآمد کے لئے رقومات کا اختصاص دیگر باتوں کے علاوہ اس پر بھی منحصر ہے کہ کتنا کام ہاتھ میں ہے اور اخراجات کی رفتار اور ریاستوں کے پاس بنا خرچ کیا گیا کتنا فنڈ موجود ہے۔ یکم اپریل 2021 کو ریاست کے پاس بنا خرچ کیا گیا فنڈ 258.26 کروڑ روپے تھا جس میں سے ریاست نے 227.22 کروڑ روپے پندرہ جولائی 2021 تک خرچ کئے تھے اور اس طرح ریاست کے پاس باقی رم 31.04 کروڑ رپے تھے۔

یہ جواب وزیر مملکت نے دیا۔

****

ش ح-رف-س ا

U.No. 6809


(Release ID: 1737578) Visitor Counter : 234


Read this release in: English