امور داخلہ کی وزارت

پولیس کی تجدید کے لیے فنڈز کا تعین

Posted On: 20 JUL 2021 3:06PM by PIB Delhi

پولیس کی تجدید ایک مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے۔ آئین ہند کے ساتویں شیڈول کے تحت ’پولیس‘ اور ’عوامی نظم و ضبط‘ ریاستی موضوعات ہیں۔ تاہم، حکومت ہند ’پولیس کی تجدید کے لیے ریاستوں کو امداد‘ [جسے پہلے پولیس دستوں کی تجدید (ایم پی ایف) کی اسکیم کہا جاتا تھا)  کی مرکزی تعاون کی اسکیم کے تحت، ان کے پولیس دستوں کو لیس کرنے اور انہیں جدید بنانے کے لیے ریاستوں حکومتوں کی کوششوں میں تعاون فراہم کرتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت، ریاستی حکومتوں کو ریاستی پولیس دستوں کی تجدید کے لیے مرکزی امداد فراہم کی جاتی ہیں۔

اس اسکیم کے تحت، ریاستوں کو جدید اسلحے جیسے اِنساس رائفل اور اے کے سیریز کے رائفل کی خریداری؛ بغیر انسانوں والی ہوائی گاڑیاں (یو اے وی)، رات میں دیکھنے کے آلات (این وی ڈی)، سی سی ٹی وی سے نگرانی کے نظام اور جسم میں پہنے جانے والے کیمرہ کے نظام سمیت تمام قسم کے انٹیلی جنس کے ساز و سامان؛ جدید مواصلاتی آلات اور سیکورٹی/ٹریننگ/فارنسک/سائبر کرائم/ٹریفک پولیسنگ کے لیے مرکزی امداد فراہم کی جاتی ہے۔مزید برآں، شورش زدہ شمال مشرقی ریاستوں اور بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ ضلعوں میں ’تعمیر‘ اور ’آپریشنل گاڑیوں کی خریداری‘ کی اجازت ہے۔ ریاستی حکومتیں اپنی اسٹریٹجک ترجیحات اور تقاضوں کےمطابق تجاویز شامل کرنے کے لیے آزاد ہیں۔

ریاستی پولیس دستوں میں بڑے پیمانے پر تکنیکی پیش رفت ہوئی ہے، حالانکہ اپنے تقاضوں اور وسائل کے لحاظ سے وہ تجدید کی مختلف سطحوں پر ہیں۔ رپورٹ کی گئی سب سے بڑی ٹیکنالوجیکل پیش رفت یہ ہے کہ پولیس دستے مواصلات، فارنسک لیب کے ساز و سامان کی جدید کاری اور زیادہ مہلک اسلحوں کے معاملے میں اینالاگ سے ڈجیٹل ٹیکنالوجی کی طرف قدم بڑھا رہے ہیں۔ پولیس دستوں کے ذریعے جسم پر پہنے جانے والے کیمرے اور یو اے وی/ڈرون کا اب بڑے پیمانے پر استعمال ہونے لگا ہے۔ تحقیقات کے میدان میں متعدد نئی ٹیکنالوجیاں اپنائی جا رہی ہیں جیسے کہ خودکار طریقے سے فنگر پرنٹ کی شناخت کا نظام (اے ایف آئی ایس)، 3 ڈی کرائم سین اسکینر وغیرہ۔

گزشتہ دو سال کے دوران، چند ریاستوں جیسے اتراکھنڈ، پنجاب، کیرالہ، چھتیس گڑھ اور میزورم نے پولیس کی تجدید کے لیے مزید فنڈز متعین کرنے کی درخواست کی ہے۔ تاہم، فی الحال، زیادہ تر ریاستوں کے پاس اس رقم میں سے خرچ نہیں کیا گیا ایک بڑا حصہ بطور بیلنس موجود ہے، جسے پہلے کے سالوں میں انہیں جاری کیا گیا تھا۔ان رقوم کا استعمال کرنے میں کچھ ریاستی پولیس ڈائریکٹوریٹ کے پاس صلاحیت کی کمی ہے۔ جو ریاستیں اپنے فنڈ کو وقت پر استعمال کرتی ہیں، ان کے لیے اس اسکیم میں منفرد میکانزم ہے، جس کے سبب انہیں مزید فنڈ حاصل ہو سکتے ہیں۔

یہ معلومات آج لوک سبھا میں وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب نتیانند رائے کے ذریعے ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی گئیں۔

*****

ش  ح –  ق ت –  ت  ع

U:6769

 


(Release ID: 1737422) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Punjabi