وزارت دفاع

میک ان انڈیا پروگرام کے تحت سازوسامان  کا پروڈکشن

Posted On: 19 JUL 2021 3:11PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 19 جولائی، 2021 :

دفاعی شعبے میں مختلف پالیسی اقدامات کے ذریعہ ’میک ان انڈیا ‘ کو نافذ کیا جارہا ہے جس سے گھریلو ڈیزائن ڈیولپمنٹ اور دفاعی سازوسامان کی تیاری کو فروغ مل رہا ہے۔

دفاعی سازوسامان کے حصول  کے پروسیجر  (ڈی اے پی ) کے مطابق   ’ بائی  (انڈین- آئی ڈی ڈی ایم)‘، ’بائے (انڈین)‘،’بائے اینڈ میک‘ (انڈین)‘،  ’بائے اینڈ میک‘ ’اسٹریٹجک پارٹنرشپ ماڈل‘ یا ’میک‘کٹیگریز اوور بائی (گلوبل) کٹیگری  کے توسط سے کیپٹل اکویزیشن کو ترجیح دی گئی ہے۔ گزشتہ تین مالی سال میں  یعنی 19-2018 سے 21-2020 تک حکومت نے 119 دفاعی تجاویز کو ایکسپٹینس آف نیسیسٹی  (اے  او این) فراہم کی ہے ، اس کی مالیت تقریباً 215690 کروڑ روپئے ہے جو کہ کیپٹل اکیوزیشن کی مختلف کٹیگریز کے تحت ہے  جو ڈی اے پی کے مطابق گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دیتی ہے۔

بہت سے اہم پروجیکٹ جن میں 155 ایم ایم آرٹیلری گن سسٹم  ’دھنوش‘، برج لیئنگ ٹینک، ٹی -72 ٹینک  کے لئے  تھرمل امیجنگ سائٹ مارک -II، لائٹ کامبیٹ ایئر کرافٹ ’تیجس‘، ’آکاش‘سطح سے فضا میں مار کرنے والا میزائل سسٹم ، آبدوز ’آئی این ایس کلوری ‘،  ’آئی این ایس چنئی‘، اینٹی -سبرمرین وار فیئر کارویٹ (اے ایس ڈبلیو سی) ، ارجن آرمڈ ریپیئر اینڈ ری کووری وھیکل، لینڈنگ کرافٹ یوٹی لٹی وغیرہ شامل ہیں، گزشتہ کچھ برسوں میں حکومت  کی  ’میک ان انڈیا ‘ پہل کے تحت ملک میں تیار کئے گئے ہیں۔

مزید براں ، گھریلو دفاعی سازوسامان کے پروڈکشن اور ان میں اختراعات  ایک ڈائنامک عمل ہےاور ان کے ڈیولپمنٹ کے بارے میں  مسلح فوجوں کی آپریشنل ضرورتوں کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے۔ اس لئے اس طرح کے کیسز میں کوئی مخصوص میعاد نہیں دی جاسکتی ۔ دفاعی سازوسامان کی خریداری مختلف گھریلو نیز غیرملکی  وینڈرز سے کی جاتی ہے، اور وہ  خطرات کے ادارک ، آپریشنل چیلنجز اور ٹکنالوجیکل تبدیلی  کی بنیاد پر کی جاتی ہے تاکہ مسلح فورسز کو  سیکورٹی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے مستعد رکھا جاسکے۔

یہ معلومات دفاعی امور کے وزیر مملکت جناب اجے بھٹ  نے راجیہ سبھا میں جناب این وی شریامس کمار کے سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*******

ش ح۔ ف  ا- م ص

 

(U:6709)

 



(Release ID: 1737048) Visitor Counter : 137


Read this release in: Punjabi , English