جل شکتی وزارت
جل شکتی کے مرکزی وزیر اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے ریاست میں جل جیون مشن کی عمل درآمد کا مشترکہ طورپر جائزہ لیا
وزیر اعلیٰ نے جل جیون مشن کی عمل درآمد کی رفتا ربڑھانے اور سال 2023ء تک ’ہر گھر جل‘والی ریاست بنانے کےلئے تمام ضروری اقدامات کرنے کی یقینی دہانی کرائی
Posted On:
13 JUL 2021 3:58PM by PIB Delhi
نئی دہلی،13؍جولائی2021:
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب بی ایس یدی یورپا نے کرناٹک میں جل جیون مشن پر عمل درآمد کا آج مشترکہ طورپر وِدھان سَود ا بنگلور و میں جائزہ لیا۔وزیر اعلیٰ نے ریاست کے دورے پر آئے مرکزی وزیر کو یہ یقین دہانی کرائی کہ ریاست جل جیون مشن پر عمل درآمد کی رفتار تیز کرنے اور 2023ء تک کرناٹک میں باقی ماندہ 61.05لاکھ گھروں میں نل سے پانی کی سپلائی کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔جل شکتی کے مرکزی وزیر وزیر اعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ مرکزی حکومت ’ہر گھر جل‘نشانے کو حاصل کرنے میں ریاست کو ہر ممکن مدد مہیا کرائے گی۔ اس مشن کا مقصد سال 2024ء تک ملک کے ہر گھر میں نل کا صاف پانی مہیا کرانے کے بارے میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے نظریے کو تعبیر سے آشنا کرنا ہے۔
وزیر اعلیٰ کی قیادت میں ریاست ہر دیہی خاندان کو مستقل اور کل وقتی مدت کی بنیاد پر مقرر شدہ معیاری پانی کو نل کے ذریعے سپلائی مہیا کرانے کے کام کا ماہانہ جائزہ لےگی۔میٹنگ کے دوران اَپر سیکریٹری اور راشٹریہ جل جیون مشن کے ڈائریکٹر جناب بھرت لال نے ریاست میں جے جے ایم کے منصوبے اور اس کی عمل درآمد پر روشنی ڈالتے ہوئے ایک پریزینٹیشن پیش کیا۔بعد میں انہوں نے چیف سیکریٹری اور ریاست کے دیگر اعلیٰ حکام کےساتھ مشن پر فوری عمل درآمد کو لے کر ایک تفصیلی جائزہ میٹنگ کی۔
جل جیون مشن شروع ہونے کے وقت کرناٹک کے کل 91.19لاکھ گھروں میں سے صرف 24.51لاکھ (26.88فیصد)گھروں میں ہی نل کے پانی کا کنکشن دستیاب تھا۔22 مہینوں میں 5.62لاکھ گھروں میں پینے کے پانی کے کنکشن دئیے گئے۔اس کے نتیجے میں اب ریاست کے گاؤں میں 30.14لاکھ گھروں (33.05فیصد)میں نل سے پانی کی سپلائی ہورہی ہے۔
سال 2023ء تک کرناٹک کو ’ہرگھر جل‘والی ریاست بنانے کے لئے ریاست نے 22-2021ء میں 25.17لاکھ گھروں میں نل کے پانی کے کنکشن اور 23-2022ء میں 17.93لاکھ گھروں کو نل کے پانی کے کنکشن مہیا کرانے اور 24-2023ء میں بقیہ 19.93لاکھ گھروں کو نل کے پانی کے کنکشن مہیا کرانے کا منصوبہ تیا رکیا ہے۔
ریاست کے ہر گھر میں نل کے ذریعے پینے کے پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے ریاست کے مضبوط عہد کو ذہن میں رکھتے ہوئے جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے جل جیون مشن کے تحت مرکزی گرانٹ کی شکل میں 5,008.79کروڑ کی منظوری دی جو پچھلے سال کے مرکزی گرانٹ کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔اس بڑھی ہوئی مرکزی گرانٹ سے 117.16کروڑروپے کی ابتدائی بقایا رقم اور ریاستی سرکار کے 5,215.93کروڑ روپے کی یکساں حصے داری سے ریاست میں 22-2021ء کے لئے پانی سپلائی کے کام کے لئے جل جیون مشن کے تحت 10,401.88کروڑ روپے کا مجموعی فنڈ دستیاب ہوگیا ہے۔ اس طرح اس مشن پر عمل درآمد کی رفتار میں تیزی لانے کے لئے وافر فنڈ کی دستیابی یقینی ہوگئی ہے۔
سال 22-2021ء میں کرناٹک کو 15ویں مالی کمیشن کے ذریعے امداد کی شکل میں دیہی مقامی اداروں؍پنچایتی راج اداروں کو پانی اور صاف صفائی کے لئے 1,426کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔اگلے پانچ سال یعنی 26-2025ء تک 7,524کروڑ روپے کا یقینی مالی نظم ہوگیا ہے۔ کرناٹک کے دیہی علاقوں میں اس بڑی سرمایہ کاری سے اقتصادی سرگرمیوں کو رفتار ملے گی، ساتھ ہی ساتھ دیہی معیشت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ اس سے گاؤں میں روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
کرناٹک نے اسکولوں، آشرم شالاؤں اور آنگن واڑی مراکز میں نل سے پانی مہیا کرانے میں اچھاکام کیا ہے۔ موجودہ وقت میں 41,636 اسکولوں (99 فیصد)اور 51,563آنگن واڑی مراکز (95فیصد)کو نل سے پانی مہیا کرایا گیا ہے۔مرکزی وزیر نے اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز کے لئے کئے گئے کام کی ستائش کی اور ریاست سے بچوں کی بہتر صحت ، بہتر صاف صفائی کے لئے تمام بقایا تعلیمی مراکز میں جل از جلد نل سے پانی کی صد فیصد کنکٹی وٹی یقینی بنانے کے لئے کہا ہے۔
ریاست پانی کے کمی والے علاقوں –معیار سے متاثرہ گاؤں-متلاشی اضلاع ، درج فہرست ذات ؍ درج فہرست قبائل ، اکثریت والے گاؤں اور سانسد آدش گرام یوجنا(ایس اے جی وائی)کے تحت گاؤں کے گھروں میں نل سے پانی کی سپلائی کو اولیت دے رہی ہے۔
پانی کے معیار کی دیکھ ریکھ اورنگرانی سرگرمیوں کو اعلیٰ اولیت دی جارہی ہے، جس کے لئے آنگن واڑی کارکنان ، آشا کارکنان، خود امدادی گروپوں کے ممبر، پی آر آئی ممبر، اسکولی اساتذہ کو تربیت دی جارہی ہے، تاکہ وہ فیلڈ ٹیسٹ کِٹ (ایف ٹی کے)کا استعمال کرکے آلودہ پانی کے نمونوں کی جانچ کرسکیں۔ کل 78لیباریٹریوں میں سے صرف ایک لیباریٹری ہی این اے بی ایل سے منظور شدہ ہے۔ریاست کو پانی کے آلودگی کی جانچ کرنے والی اِن لیباریٹریوں کی تیزی سے ترقی اور این اے بی ایل منظوری حاصل کرنے میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ ان لیباریٹریوں کو عوام کے لئے کھول دیا جائے گا، تاکہ وہ معمولی لاگت پر اپنے پانی کے نمونوں کی جانچ کراسکیں۔
جل جیون مشن نے باٹم اَپ نظریہ یعنی ہر اہم ادارے کو یکساں اہمیت دی گئی ہے۔ اس نظریے کو اپناتے ہوئے منصوبے سے لے کر عمل درآمد ، انتظام اور انہیں چلانے اور رکھ رکھاؤ تک سارے لوگ ایک اہم رول ادا کرتے ہیں۔اس حصولیابی کے لئے ریاستی حکومت کو گرام جل اور سوکشتا سمیتی (وی ڈبلیو ایس سی)؍پانی سمیتی کو مضبوط بنانے اگلے پانچ برسوں کے لئے دیہی کام منصوبہ وضع کرنے اور ان پر عمل درآمد کرانے والی ریاستی ایجنسیوں(آئی ایس اے)کو دیہی افراد کے ذریعے سنبھالنے اور ان کی حمایت کرنے کےلئے معاون سرگرمیوں کو شروع کرنا اور لوگوں میں بیداری پیدا کرنا ہے۔اب تک کرناٹک میں 28,883گاؤں میں 22,203 وی ڈبلیو اسے سی یا پانی سمیتیاں ہیں اور 19,446کام منصوبہ (وی اے پی)تیار کی جاچکی ہیں۔سال 22-2021ء میں ریاست نے 30 سرگرم ریاستی ایجنسیوں (آئی ایس اے)کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ کرناٹک کو دیہی علاقوں میں تقریباً 2 لاکھ لوگوں کو تربیت دینے کی ضرورت ہے، تاکہ ہر گھر کو پانی کی سپلائی یقینی بنانے کےلئے طویل مدتی استحکام اور عمل آوری کو یقینی بنایا جاسکے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 15اگست 2019ء کو جل جیون مشن کا آغاز کیا تھا۔ اس مشن کو تیزی سے لاگو کیا گیا ہے۔2019ء میں مشن کی شروعات میں ملک کے کل 19.20کروڑ دیہی گھروں میں سے صرف 3.23کروڑ (17فیصد)گھروں میں ہی نل سے پانی کی سپلائی ہورہی تھی۔ پچھلے 22 مہینوں کے دوران کووڈ-19وباء اور لاک ڈاؤن کے رکاوٹوں کے باوجود 4.47کروڑ گھروں کو پانی سپلائی کنکشن مہیا کرائے گئے ہیں۔ اس اضافے سے اب نل کے پانی کا کنکشن حاصل کرنے والے گھروں کی تعداد 23.63فیصد ہوگئی اور موجودہ وقت میں 7.71کروڑ (41فیصد)دیہی گھروں میں نل سے پانی کی سپلائی ہورہی ہے۔گوا، تلنگانہ ، انڈمان اور نکوبار جزائر و پڈوچیری کے دیہی علاقوں میں صد فیصد پانی کے کنکشن دسیتاب کرائے جاچکے ہیں اور یہ ریاستیں ’ہر گھر جل‘والی ریاستیں بن گئی ہیں۔وزیر اعظم کے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس‘مشن پر عمل کرتے ہوئے مشن کا آئیڈیل جملہ ہے کہ ’کوئی بھی گھر چھوٹنے نہ پائے‘اور گاؤں کے ہر گھر کو نل سے پانی سپلائی کا کنکشن مہیا کرایا جائے۔ موجودہ وقت میں 71 ضلعوں کے 99ہزار سے زیادہ گاؤں کے ہر گھر میں نل سےپانی کی سپلائی ہورہی ہے۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 6500)
(Release ID: 1735187)
Visitor Counter : 236