مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

تجربوں، مظاہروں  وغیرہ کی غرض سے اسپیکٹرم کے استعمال کے لئے آن لائن  لائسنسنگ اب ایک حقیقت ہے


ٹیلی مواصلات کے محکمے نے سرل سنچار پورٹل میں توسیع کی

ایپلی کیشنز آن لائن ہوں گی ، فیزیکل انٹر فیس ضروری نہیں

مقرہ وقت کے اندر پروسیسنگ: مخصوص  معاملوں میں ڈیمڈ اپروول

Posted On: 29 JUN 2021 7:25PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 29 ؍جون : ٹیلی  مواصلات (  ڈی او ٹی)، وائرلیس ،پلاننگ اینڈ کوارڈینیشن ونگ (ڈبلیو پی سی)، محکمے نے  اسپیکٹرم پر مبنی  ایپلی کیشنز  کی حوصلہ افزائی اور  تجربے ،  مظاہرے اور  ٹیسٹنگ کی ضروریات کے لئے ایک اہم  پہل کا آغاز کرتے ہوئے آج  تجربات ،  مظاہرے وغیرہ کے لئے اسپیکٹرم کے استعمال کی غرض سے آن لائن لائسنسنگ کی سہولت کے لئے پہل کا آغاز کیا۔ ڈی او ٹی کے  موجودہ  سرل سنچار پورٹل  کے امکانات  میں ، جس پر  خدمات کی رسائی ، انٹرنیٹ خدمات  اور دیگر  لائسنسنز موصول  کئے جاتے رہے ہیں، تجربے، مظاہرے ، ٹیسٹنگ ، مینوفیکچرنگ وغیرہ کے لئے اسپیکٹرم کی غرض سے  حصول، پروسیسنگ اور  لائسنسوں کی منظوری کے لئے توسیع کی گئی ہے۔ اس اضافے کے ساتھ تقریبا ڈبلیو پی سی ونگ  سے حاصل کئے جانے والے تمام اجازت نامے، جس میں  ریڈیو  فریکوئنسی  وغیرہ  کے ایلوکیشن کی اسٹینڈنگ کمیٹی  کے ذریعے  آلات  کی قسم کی منظوری ،  سٹیلائٹ لائسنسز ، ایمیچیور لائسنسز، ایلوکیشنز کے لئے  اجازت  شامل ہے، آن لائن  ہو گئے ہیں۔

ٹیلی کام کے سکریٹری  جناب انشو پرکاش  نے  تجربے کے لئے  ان آن لائن  لائسنسوں  کا آغاز کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ  اس سے  وائر لیس ٹیکنالوجیز میں  ڈیزائن  اور  ایپلی کیشنز کے ماحولیاتی نظام کو تقویت ملے گی۔ منظوری کا عمل فیس لیس ،  شفاف  اور  مقررہ وقت کے اندر  ہوگا۔ لائسنسز کی شکل میں مذکورہ  اجازت ناموں میں  وائر لیس  آلات  کی پوزیسنگ کے لئے  منظوری ،  ضروری  ماڈیولز  اور  سب سسٹمز کی در آمد اور  تحقیق و ترقی  کی مصنوعات  کے مظاہرے  شامل ہیں۔ اس طرح  متعلقہ  سرگرمیوں کے لئے  الگ سے اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ تمام  اجازت نامے  اب  ایک ساتھ ہو گئے ہیں۔

اس کی مندرجہ ذیل اہم خصوصیات  ہیں:

  1. انڈور تجربہ (آر اینڈ ڈی)، انڈور مظاہرے  اور مینوفیکچرنگ کے لئے سیلف ڈکلریشن (لائسنسوں کا بروقت اجراء)
  2. یوزر کی تمام  لائسنسنگ ضروریات  کے لئے صرف  ایک لائسنس – اسپیکٹرم کے استعمال متعلقہ مصنوعات  اور  سب ایسمبلیز کی در آمد،  مظاہرے، وائر لیس آلات  وغیرہ کا حصول۔
  3. تمام آؤٹ ڈور  ریڈیئٹنگ لائسنسز کے لئے  درخواست دینے کی تاریخ سے  6  سے 8  ہفتے کے اندر  ڈیمڈ منظوری ۔
  4. اس اسپیکٹرم کی پیش کش  ’’عدم مداخلت  اور  عدم تحفظ کی بنیاد‘‘  اور  غیر کمرشیل خدمات کی بنیاد پر  کی گئی ہے۔

ان اقدامات سے بھارتی کمپنیوں کو تحقیق و ترقی اور  مینوفیکچرنگ  ماحولیاتی نظام کو مستحکم کرنے  اور بھارتی آئی پی آر اور  گلو بل سولیوشن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے  بھارت کو  وائر لیس مصنوعات اور ایپلی کیشنز کے ایک  مرکز کے طور پر  فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی ، جس میں عالمی  ٹیکنالوجی   ویلیو چین میں  بھارت کے تعاون  کو  بڑھانے کے امکانات  ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ف ا۔ ق ر

6032U-



(Release ID: 1731377) Visitor Counter : 141


Read this release in: English , Hindi , Punjabi