جل شکتی وزارت

گنگا ندی گھاٹی کے گلیشری جھیل اٹلس کا اجرا


گلیشری جھیل اٹلس کا استعمال ماحولیاتی تبدیلی کے اثر کا جائزہ لینے اور تباہی کو کم کرنے کی منصوبہ بندی کرنے میں ہوگا

نیشنل ریموٹ سینسنگ سنٹر کے ’این ایچ پی – بھون پورٹل‘ کو بھی لانچ کیا گیا

Posted On: 29 JUN 2021 4:29PM by PIB Delhi

آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کے احیا کے محکمے کے سکریٹری، جناب پنکج کمار نے آج ایک آن لائن پروگرام میں گنگا ندی گھاٹی کے گلیشری جھیل اٹلس، جسے گلیشیل لیک اٹلس بھی کہا جاتا ہے، کا اجرا کیا۔ اس ورچوئل پروگرام میں محکمہ خلا کے سکریٹری، اور چیئرمین، اسرو، ڈاکٹر کے سیون اور ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی اور جی آر کے دیگر اعلیٰ افسران اور ریاستی حکومت کے حکام موجود تھے۔

یہ گلیشری جھیل اٹلس گنگا ندی گھاٹی سے پیدا ہونے والی گلیشری جھیلوں پر مبنی ہے جو اس کے بنیادی منبع سے لے کر ہمالیہ کی ترائی تک 2,47,109 مربع کلومیٹر کے آبی علاقے پر محیط ہے۔ گنگا ندی گھاٹی کے مطالعہ میں ہندوستان کا حصہ اور سرحد پار کے علاقے شامل ہیں۔ یہ اٹلس این آر ایس سی، اسرو کے بھون پورٹل (https://bhuvan.nrsc.gov.in/nhp/)، انڈیا ڈبلیو آر آئی ایس پورٹل (www.indiawris.gov.in) اور آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کے احیا کے محکمے کی این ایچ پی ویب سائٹ (www.nhp.mowr.gov.in) پر بھی دستیاب ہے۔

 

 

محکمہ خلا کے سکریٹری اور اسرو کے چیئرمین ڈاکٹر کے سیون نے این آر ایس سی کے این ایچ پی – بھون پورٹل کا بھی آغاز کیا۔ نیشنل ہائیڈرولوجی پروجیکٹ یا این ایچ پی – بھون پورٹل این آر ایس سی کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات پر معلومات کا ایک ذخیرہ ہے، جس میں این آر ایس سی کے ذریعہ تیار رپورٹ کو ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے اور اس سے متعلقہ ضروری معلومات بھی حاصل کی جا سکتی ہیں۔ پورٹل کا لنک ہے: https://bhuvan.nrsc.gov.in/nhp/

 

 

جناب پنکج کمار، سکریٹری، محکمہ آبی وسائل، دریا کی ترقی اور احیائے گنگا، نے بڑے پیمانے پر لوگوں کے مفادات کے لیے علمی مصنوعات تیار کرنے کے لیے سخت کوششیں کرنے پر اسرو، این آر ایس سی اور این ایچ پی ٹیم کو مبارکباد دی۔ انھوں نے برفانی جھیلوں کے انتظام کے لیے آبی وسائل کے پیشہ ور افراد، محققین، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے لیے برفانی جھیل اٹلس کے ممکنہ استعمال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا نیز برفانی جھیل سے پھیلنے والے سیلاب (جی ایل او ایف) اور موسمیاتی تبدیلیوں کے امکانی منفی اثرات کو بھی نمایاں کیا۔ انھوں نے کہا کہ این ایچ پی کے تحت یہ اقدام ایک مرکزی اسکیم ہے جو آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کے احیا کے محکمے ذریعہ نافذ ہے جس کے تحت قابل اعتماد معلومات کو حاصل کرنے اور سہولیات فراہم کرنے اور اسے عوامی سطح پر اشتراک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس سے آبی وسائل کی مؤثر ترقی اور انتظام کی راہ ہموار ہوگی۔

محکمہ خلا کے سکریٹری اور اسرو کے چیئرمین، ڈاکٹر کے۔ سیون نے خلائی اپلیکیشنز کا استعمال کرتے ہوئے آبی وسائل انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم سے متعلق مختلف اپلیکیشنوں کی تیاری میں محکمہ خلا، این آر ایس سی اور محکمہ آبی وسائل، دریا کی ترقی اور احیائے گنگا (سابقہ ​​وزارت آبی وسائل) کے دیرینہ اشتراک پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے عوام کے مفاد کے لیے قومی ہائیڈرولوجی پروجیکٹ کے تحت اس تعاون کو آگے بڑھانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

موجودہ تحقیق میں، 0.25 ہیکٹر سے زیادہ پانی کے پھیلاؤ والی گلیشری جھیلوں کی پیمائش کے لیے ریسورسسیٹ 2 (آر ایس 2) خطی امیجنگ سیلف سکیننگ سینسر- IV (LISS-IV) سیٹلائٹ ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے بصری تشریحی تکنیک کا استعمال کیا گیا ہے۔ گلیشری جھیلوں کو جھیل کی تشکیل کے عمل، مقام اور ڈیم کی قسم کی بنیاد پر نو مختلف اقسام میں درجہ بند کیا گیا ہے، جو بڑے پیمانے پر چار قسموں میں تقسیم ہیں۔ گنگا ندی بیسن میں مجموعی طور پر 4,707 برفانی جھیلوں کا نقشہ بنایا گیا ہے ، جس میں کل جھیل کے پانی کا رقبہ 20,685 ہیکٹیر ہے۔

اٹلس کی متوقع افادیت مندرجہ ذیل ہے:

  • گنگا ندی بیسن کے لیے ایک جامع اور منظم برفانی جھیل کا ڈیٹا بیس فراہم کرتا ہے جو 0.25 ہیکٹر سے زیادہ کا آبی بہاؤ کا علاقہ رکھتا ہے
  • آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات کے تجزیے کے تناظر میں، اٹلس کو تبدیلی کے تجزیے کو انجام دینے کے لیے حوالہ ڈیٹا کے بطور استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ تاریخی اور آئندہ کے کسی بھی دورانیے کے سلسلے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
  • اٹلس علاقائی حد تک تبدیلیوں اور نئی جھیلوں کے قیام کی باقاعدہ یا متواتر نگرانی کے لیے مستند ڈیٹا بیس بھی فراہم کرتا ہے۔
  • اٹلس کو آب و ہوا کے اثرات کے مطالعے کے ساتھ گلیشیر کے پیچھے ہٹنے کی معلومات کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
  • مرکزی اور ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام اٹلس کو تباہی میں کمی لانے کی منصوبہ بندی اور اس سے متعلق پروگراموں کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-ک ا   

U: 6021



(Release ID: 1731356) Visitor Counter : 619


Read this release in: English , Hindi , Tamil