سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
محققین نے ڈپریشن یعنی مایوسی میں یوگ کے تھیراپیٹک اثرات تلاش کئے
Posted On:
19 JUN 2021 2:14PM by PIB Delhi
نئی دہلی:28؍جون 2021
ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یوگ ہر طرح کے امراض میں مریضوں پر طاری ہونے والی مایوسی کے حالات کے علاج کے سلسلے میں ایک معیاری اضافہ ہے اور اس کے ذریعہ ایسے مریضوں کو راحت باہم پہنچائی جاسکتی ہے جو شفا خانہ اور حیاتیاتی دونوں لحاظ سے بڑے پیمانے پر پژمردگی سے پیداہونے والے اعصابی اختلال (ایم ڈی ڈی)سے دوچار ہیں اور وہ جلد از جلد اس سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔
بنگلور کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اور نیرو سائنسز میں سائیکیٹری کے شعبہ کے پروفیسر ڈاکٹر مرلی دھرن کیساون کی سربراہی میں تحقیق میں بڑے پیمانے پر پژمردگی سے پیدا ہونے والے اعصابی اختلال(ایم ڈی ڈی) کے تھیراپیٹک اثرات کا جائزہ لیاگیا، ساتھ ہی ساتھ ایسو سی ایٹڈ نیرو بائیولوجیکل انڈر پرنگس پر پڑنے والے اثرات کا بھی جائزلیا گیا ۔ اس کام کی حمایت بھارت سرکار کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے پروگرام کے یوگ اور میڈیٹیشن کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحت کی گئی ۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اور نیروسائنسز سائیکیٹری کے محکمے (این آئی ایم ایچ اے این ایس ) میں اس سے پہلے مطالعہ کا اہتمام کیا گیا تھا جس نے ایم ڈی ڈی علامات کم کرنے میں یوگ کے اچھے نتائج ظاہر کئے ہیں۔اس تحقیق میں ٹیم نے مختلف بایو مارکرس ایسو سی ایٹڈ کے جائزے کے ذریعہ کارروائی کے اپنے طریقہ کار اور ڈپریشن (مایوسی) کے طبی علامات پر یوگ تھیراپی کی تاثیر کا جائزہ لیا۔
انہوں نے یہ بھی پایا کہ یوگ کی جلد مداخلت اچھے نتائج کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔
*************
ش ح-ح ا- م ش
U. No.5972
(Release ID: 1730864)
Visitor Counter : 282