سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

آب وہوامیں تبدیلی سے لکشدیپ جزیروں میں سمندری سطح میں اضافہ ہوگا،


اس کا ہوائی اڈے اوررہائشی علاقوں پر اثرپڑے گا:ایک مطالعہ

Posted On: 18 JUN 2021 6:54PM by PIB Delhi

نئی دہلی،18؍جون :مختلف مضرصحت گیسوں کے تناظرمیں کئے گئے ایک مطالعے میں بتایاگیاہے کہ لکشدیپ جزائرکے آس پاس صفراعشاریہ 4ایم ایم سے 0.9فی سال تک ، سمندرکی سطح میں اضافہ ہوگا۔

مطالعہ میں بتایاگیاہے کہ لکشدیپ جزائرکے لئے بتائے گئے بدترین ممکنہ  تناظر تقریبا وہی ہیں جو مختلف مضرصحت گیسوں کے تناظرمیں ہیں اور تمام جزائر سمندرکی بڑھتی ہوئی سطح سے متاثرہوسکتے ہیں ۔

آنے والے برسوں میں بڑے خطروں میں سے ایک یہ ہے کہ سمندرکی سطح میں اضافہ ہوجائے اوراس کا اثرچھوٹے جزیروں پرپڑے ۔ ایسا پہلی بارہے کہ بحیرہ عرب میں لکشدیپ جزائرپرسمندرکے  پانی آجانے کاجائزہ لینے میں آب وہوا کے ماڈل کااستعمال کیاگیا۔

عائشہ جنت ، اتھیراکرشنن ، سائکت کمارپال ، پرسادکے بھاسکرن سمیت سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے تعمیرات وعلاقائی پلاننگ کے محکمہ اور سمندری انجینئرنگ اوربحریہ کی تعمیرات نیز آئی آئی ٹی کھڑگ پورنے حکومت ہند کے سائنس وٹکنالوجی کے محکمے کی مدد سے آب وہوامیں تبدیلی کے پروگرام ( سی سی ٹی ) کے تحت سمندری سطح کے اضافے کی آب وہواسے متعلق پیش گوئیوں کا مطالعہ کیااور اسے جزیروں میں ساحلوں پر بڑھتے ہوئے پانی سے مربوط کیا۔ یہ جزیرے دائرے کی شکل کے کورل چٹانوں جیسے ہیں ۔

مطالعہ میں اندازہ پیش کیاگیاہے کہ امکان ہے کہ چھوٹے جزیرے چٹ لٹ اور امینی میں بڑے پیمانے پرزمین کا نقصان ہو ۔ اس پیمائش میں اشارہ دیاگیاہے کہ موجودہ کناروں کے 60سے 70فیصد حصے میں امینی میں زمین کا نقصان ہو اورچٹ لٹ میں 70سے 80فیصد زمین کا نقصان ہو ۔ موجودہ کام میں بتایاگیاہے کہ بڑے جزائر منی کوائے اور راجدھانی کاوارتی بھی سمندرکی سطح میں اضافے کے تئیں حساس ہیں اوراندازہ ہے کہ یہاں بھی موجودہ کناروں کے  60فیصد حصے کو نقصان پہنچے ۔ سمندرکی سطح میں اضافے کے اثرات ، مضرصحت گیسوں کے اخراج کے تناظرمیں اینڈ روتھ جزیرے میں سب سے کم مرتب ہوں ۔

میرین سائنس ، ایلس ویئر میں علاقائی مطالعات جریدے میں شائع ایک تحقیق میں حال ہی میں بتایاگیاہے کہ کناروں پرسمندری پانی آجانے سے سماجی اوراقتصادی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔ ٹیم کے مطابق سمندری سطح میں اضافے کی وجہ سے کناروں پرپانی آجانے سے جزیرے پربسنے والے لوگ متاثرہوں گے کیونکہ رہائشی علاقے حالیہ کناروں کے بالکل قریب ہیں اورواحد ہوائی اڈہ جو اگتّی جزیرے کی جنوبی نوک پرواقع ہے ، وہ بھی سمندرکی سطح میں اضافے کی وجہ سے ڈوب جانے سے بڑے پیمانے پرنقصان زدہ ہوسکتاہے ۔

مصنفین نے تجویز رکھی ہے کہ لکشدیپ کے لئے کی گئی سمندری سطح میں اضافے کے اثرات کے بارے میں کی گئی پیش گوئی کے پیش نظر لازمی ہے کہ ساحلی علاقوں کے تحفظ کے لئے مناسب اقدام کئے جائیں اورمنصوبہ بندی سے متعلق رہنما خطوط تیارکرنے کے لئے بہترین طورطریقے اپنائے جائیں ۔

یہ مطالعہ بحیرہ عرب خطے میں لہروں کی توانائی کی سمت سے متعلق نوعیت اور طوفانی اثرات کاجائزہ لینے کے لئے مستقبل کی تحقیق کے بارے میں ایک نیا نظریہ اورپہلو پیش کرتاہے ۔ اس مطالعہ میں ان جزائرکے بارے میں بھی ایک نیانظریہ پیش کیاگیاہے ، جو سمندری سطح میں اضافے سے دوچارہیں اور شیلٹرز میں رہتے ہوئے  پینے کے پانی ،صفائی ستھرائی جیسی سہولیات سے بہرہ مندہیں ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001M3HE.png

****************

 

U-5971


(Release ID: 1730863) Visitor Counter : 212


Read this release in: English , Hindi