جل شکتی وزارت

مرکز نے جل جیون مشن کے تحت مغربی بنگال کو 7000 کروڑ روپے گرانٹ کے طورپر مختص کئے


مغربی بنگال کےلئے 22-2021 کےلئےمرکزی فنڈ الاٹمنٹ میں چار گنا اضافہ کیا گیا

Posted On: 01 JUN 2021 6:43PM by PIB Delhi

ہر گھر کو باقاعدہ اور طویل مدت کی بنیاد پر یقینی طورپر نل کے پانی  کی فراہمی کرنے کے لئے،قومی جل جیون مشن،جل شکتی وزارت،بھارتیہ حکومت  کے ذریعہ سال 22-2021 کےلئے جل جیون مشن کے تحت مغربی بنگال ریاست کو 6998.97 کروڑ روپے گرانٹ کے طورپر مختص کئے گئے ہیں۔ سال 20-2019 کےلئے مرکزی گرانٹ 995.33 کروڑ روپے تھی ،جسے بڑھاکر 21-2020میں 1614.18کروڑ کر دیا گیا ہے۔ مرکزی جل شکتی کے وزیر،جناب گجیندر سنگھ شکھاوت  نے بڑھے ہوئے الاٹمنٹ کو منظوری مہیا کرتے ہوئے یہ یقینی دہانی بھی دی کہ ریاست کے ذریعہ 2024 تک ہر دیہی گھر میں نل کے پانی   کی سپلائی کا انتظام کرنے کےلئے مرکز کی جانب سے پوری مدد مہیا کی جائے گی۔

زندگی بدلنے والے ’جل جیون مشن‘ کا  آغاز وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ 15اگست 2019کو کیا گیا تھا،جس کا مقصد 2024تک گاؤں میں رہنے والے لوگوں،خصوصاً خواتین اور لڑکیوں کی زندگی کو بہتر بنانے کےلئے ہر دیہی گھر میں پینے کے پانی کی سپلائی یقینی بنانا ہے،اس وقت ملک کے کل 19.20کروڑ دیہی کنبوں میں سے صرف 3.23کروڑ (17فیصد)کنبوں کو ہی نل کے پانی کا  کنیکشن حاصل تھا۔پچھلے 21مہینے کے دوران ،کووڈ19وبا کی وجہ سے ہوئے لاک ڈاؤن التزامات کے باوجود ،جل جیون مشن کو تیزی کے ساتھ اور بڑے پیمانے پر نافذ کیا گیا ہے،جس سے ہر گھر میں 2024تک یقینی طورپر نل کے پانی  کی سپلائی کی جا سکے۔اس مدت میں ،پورے ملک میں تقریباً 4.25کروڑ کنبوں کو نل کے پانی کے کنیکشن مہیا کئے گئے ہیں،اس طرح کوریج میں 22فیصد کا اضافہ ہوا ہے،جو کہ موجودہ وقت میں ملک کے کل دیہی کنبوں کا 39فیصد یعنی 7.50کروڑ ہے۔

جل جیون مشن کے اعلان کے وقت،مغربی بنگال میں 163.25لاکھ دیہی گھروں میں سے،نل کے پانی کی سپلائی صرف 2.14لاکھ دیہی گھروں میں یعنی تقریباً ایک فیصد گھروں تک ہی محدود تھی۔ پچھلے 21مہینے میں،مغربی بنگال میں 14لاکھ گھروں کو نل کے پانی کے کنیکشن مہیا کئے گئے ہیں، اس طرح ریاست  کا کوریج 39فیصد کے قومی اوسط کے مقابلے میں 8.58فیصد سے بڑھکر 9.90فیصد ہوگیا ہے۔

41357گاؤں اور 1.63کروڑ دیہی کنبوں میں سے تقریباً 1.48کروڑ دیہی کنبوں میں پائپ کے ذریعہ سے پانی کا کنیکشن مہیا کیا جانا باقی ہے۔سال 21-2020 میں ،مغربی بنگال میں 55.58لاکھ کے ہدف کے مقابلے 12.48لاکھ نل کنیکشن مہیا کئے گئے۔ عمل درآمدگی کی سست رفتار اور اس کے نتیجے میں گرانٹ کا کم استعمال ہونے کی وجہ سے،ریاست کے ذریعہ مختص رقم کو مکمل طورپر حاصل نہیں کیا جا سکا۔اب ریاست نے تیزی کے ساتھ جل جیون مشن کو نافذ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں 21-2020میں 43.10لاکھ دیہی کنبوں میں نل کے پانی کے کنیکشن مہیاکرانے اور 23-2022 اور 24-2023 میں 52.74 لاکھ ایف ایچ ٹی سی مہیا کرنے کا ہدف ہے۔

ریاست کے ساتھ حال ہی میں ہوئے ایک میٹنگ میں ،قومی جل جیون مشن،جل شکتی کی وزارت نے ریاست کے سالانہ  کام کے منصوبوں کا جائزہ  لیا اور مغربی بنگال کو 2024 تک ’ہر گھر جل ‘ والی ریاست بنانے کےلئے ایک روڈ میپ تیار کرنے میں مدد مہیا کررہا ہے۔

 

نیتی آیوگ کے رکن نے کہا کہ یہ ویرئنٹ ہمیں انفیکشن کنٹرول کے اہم، کنٹرول طریقوں اور برتاؤ کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے کہا ’’یاد رکھیں کہ ایسا کوئی راستہ نہیں ہے کہ ہم ان ویرئنٹ کو گولی مار کر دور کر سکتے ہیں ،کسی بھی سیدھے ہتھیار کا استعمال کرنے کےلئے یقینی بنائیں کہ وہ مستقبل میں دکھائی نہ دے۔ہمیں ضرورت یہ کرنے کی ہے کہ ہم نگرانی رکھیں،ان کے برتاؤ کو سمجھیں اور مناسب کارروائی  کریں،ہم پر پڑنے والے ان کے اثرات کے تئیں محتاط رہیں۔ مناسب کارروائی میں ایک ہی اصول شامل  ہے یعنی  روک تھام کے طریقے اور کووڈ کے مطابق برتاؤ۔‘‘

دو اکتوبر 2019 کو شروع کئے گئے 100دنوں کی مہم کے تحت،ریاست نے اسکولوں اور آنگن باڑی مراکز میں پائپ کے ذریعہ سے نل کے پانی کی سپلائی کا انتظام کرنا شروع کردیا ہے۔21-2020 میں،75137 اسکولوں اور 91076 آنگن باڑی مراکز میں پائپ کے ذریعہ سے نل کے پانی کی سپلائی کرنے کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ریاست نے 10046اسکولوں (13فیصد) اور 6430 آنگن باڑی مرکز (7فیصد) کو نل کے پانی کے کنیکشن مہیا کئے ہیں۔بچوں کی بہتر صحت، بہتر صاف صفائی کی سہولت مہیا کرنے کےلئے،اس سال کے آخر تک سبھی تعلیمی اور ڈے کیئر مراکز میں نل کے پانی کی سپلائی ترجیحی بنیاد پر یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

ریاست میں 1251گاؤں ایسے ہیں جو پینے کے پانی کے ذرائع میں آرسینک اور فلورائڈ آلودگی سے متاثر ہیں ۔ریاست کو ان گاؤں میں ترجیح کی بنیاد پر لینے  اور یہ یقینی بنانے کی صلاح دی گئی ہے کہ انہیں یا تو پائپ کے ذریعہ سے پینے کے قابل پانی مہیا کرایا جائے یا خالص طورپر ایک حتمی طریقہ کے طورپر ان گاؤں میں کمیونٹی واٹر پیوریفکیشن پلانٹ (سی ڈبلیو پی پی) قائم کیا جائے،جس سے پینے اور کھانا پکانےکے مقصد سے ہر روز آٹھ سے دس لیٹر فی کس کی شرح سے آرسینک اور فلورائڈ سے پاک پینے کا پانی مہیا کرایا جا سکے۔

جل جیون مشن کے تحت،ہر گاؤں میں ،ایک گرام جل اور سوچھتا کمیٹی (وی ڈبلیو ایس سی) کی تشکیل کی جائےگی،جس میں 50فیصد خواتین کے ساتھ 15-12 رکن ہوں گے اور اس میں سماج کے کمزور طبقوں کو مناسب نمائندگی مہیا کی جائےگی۔ دستیاب معلومات کے مطابق ،ریاست کے 41357گاؤں میں سے اب تک صرف 2840گاؤں میں ایسی کمیٹی بنائی گئی ہیں۔

ریاست کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ ہر گاؤں میں وی ڈبلیو ایس سی کی تشکیل کرے اور جل جیون مشن منصوبے اور اس کی عمل درآمدگی کےلئے ایک باٹم اپ ،طلب پر مبنی ،کمیونٹی سے چلنے والے نقطہ نظر کو اپنائے۔

ہر گاؤں میں پانچ لوگوں ،خاص طورپر خواتین جیسے آنگن باڑی کارکنان،آشا ورکر،خود مدد گروپ کی رکن،جی پی رکن،اسکول ٹیچر وغیرہ کو ٹریننگ دینے کی ضرورت ہے،جس سے فیلڈ ٹیسٹ کٹ کا استعمال کرکے آبی ذرائع پر پینے کے پانی کے معیار کے ساتھ ساتھ اخراج کے نقطوں کا بھی جائزہ لیا جا سکے۔ جل جیون مشن کے تحت، پانی کی سپلائی  کے نظام کا طویل مدتی انتظام ،آپریشن اور رکھ رکھاؤ کے لئے ہنر مندی کے اہم جز ہے۔

جل جیون مشن گاؤں میں روزگار کے نئے موقع پیدا کر رہا ہے اور اس سال دیہی پینے کے پانی کی سپلائی کے شعبہ میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرکے دیہی معیشت کو فروغ دے رہا ہے،جس میں 22-2021 میں جل جیون مشن کےلئے 50000 کروڑ روپے کا بجٹ،ریاست کی جانب سے ملتا جلتا  وسائل اور 15ویں پے کمیشن کے ذریعہ پانی اور صاف صفائی کےلئے آر ایل بی /پی آر آئی کو 26940کروڑ روپے کا دیا گیا گرانٹ شامل ہے۔

مرکزی الاٹمنٹ میں 6998.97کروڑ روپے کے اضافے کے ساتھ،ریاست کے حصے کا ملان کرکے،757.59 کروڑ روپے کی رقم بچی ہوئی ہے اور 15ویں پے کمیشن کے گرانٹ کے ساتھ ،دیہی کنبوں میں نل کے پانی کی سپلائی کرنے کےلئے گرانٹ کی دستیابی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔یہ وقت ریاست کےلئے منصوبہ،عمل درآمدگی ،آپریشن ،نگرانی اور انتظام میں تیز رفتار کے ساتھ کام کرتے ہوئے ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کا کنیکشن مہیاکرنے کا ہے۔

 

********

ش ح ۔ا م۔ر ب۔

U:5591



(Release ID: 1728094) Visitor Counter : 175


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil