وزارات ثقافت

وزارت ثقافت اور بندرگاہ ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہ کی وزارت نے گجرات کے لوتھل میں قومی بحری وراثت کمپلیکس ’’نیشنل میریٹائم ہیریٹیج کمپلیکس ‘‘کی ترقی میں تعاون کے لئے ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے


این ایم ایچ سی کو عالمی سطح کا تاریخی مقام اور ہندوستان کے مالا مال بحری وراثت کو ظاہر کرنے والے ایک بین الاقوامی سیاحتی مقام کی شکل میں ترقی دی جائے گی

Posted On: 16 JUN 2021 6:38PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،16؍جون2021:

وزارت ثقافت اور بندرگاہ ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہ کی وزارت نے گجرات کے لوتھل میں قومی بحری وراثت کمپلیکس ’’نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس ‘‘کی ترقی میں تعاون کے لئے ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے۔مرکزی وزیر مملکت برائے ثقافت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل اور بندرگاہ جہاز رانی اور آبی شراہوں کے مرکزی وزیر مملکت (آزازانہ چارج)جناب منسکھ منڈاویہ ٹرانسپورٹ بھون نئی دہلی میں منعقد مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کی تقریب کے دوران موجود تھے۔

 

004.jpg

 

ہندوستان میں ثقافتی وِرثے کے عظیم خزانے کے بارے میں تقریر کرتے ہوئے جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ ہمیں اپنی ثقافتی وراثت کی عظمت کو باہر لانے اور اس کا اظہار کرنے کے لئے اس خزانے کو ایک ساتھ رکھنے کی ضرورت ہے۔یہ مفاہمتی عرضداشت اور میوزیم ملک کی ثقافتی وراثت کو گھریلو اور عالمی سطح پر اُجاگر کرنے میں ایک بڑا کردار ادا کریں  گے۔لوتھل میں بحری میوزیم صرف ایک آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت ثقافت دیگر مقامات پر بھی اسی طرح کے دیگر پروجیکٹوں کے لئے ایک معلوماتی شراکت دار کے طورپر ہر طرح کا تعاون مہیا کرے گی۔

جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ حال ہی میں مختلف مقامات پر ہوئی کھدائی سے نئے تاریخی حقائق سامنے آرہے ہیں، جو تاریخ کے از سر نو لکھنے کی بنیاد بن سکتے ہیں۔یہ نتائج ہماری قدیم ثقافت کی عظمت کو سامنے لائیں گے اور ہمیں اس طرح کی تحقیق کو آگے بڑھانے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھنی چاہئے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ ہندوستان کی مالا مال اور گونا گوں بحری عظمت کو ظاہر کرنے کے لئے این ایم ایچ سی کو ہندوستان کی بحری وراثت کو وقف ملک میں اپنی طرح کا اولین میوزیم کے طورپر ترقی دی جانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفاہمتی عرضداشت پر دستخط اور وزارت ثقافت کے ساتھ تعاون سے ہمارے ملک کی مضبوط بحری تاریخ اور زندہ ساحلی روایت دونوں کی ایک ہی جگہ پر نمائش کرنے میں آسانی ہوگی اور بین الاقوامی پلیٹ فارم ہندوستان کی بحری وراثت کے عکس کو فروغ حاصل ہوگا۔

قومی بحری وراثت کمپلیکس احمد آباد گجرات سے تقریباً 80 کلو میٹر  کے فاصلے پر واقع لوتھل کے اے ایس آئی سائٹ کے آس پاس کے علاقے میں ایک عالمی سطح کی سہولت کے طورپر ترقی دی جانی ہے۔ این ایم ایچ سی کو ایک بین الاقوامی سیاحتی مقام کی شکل میں ترقی دی جائے گی ، جہاں قدیم سے جدید وقت کی ہندوستان کی بحری وراثت کی نمائش کی جائے گی اور ہندوستان کی بحری وراثت کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لئے جدید ترین تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے ایک تعلیمی نکتہ نظر اپنایاجائے گا۔

پروجیکٹ کو فروغ دینے کے لئے زمین منتقلی کی رسم پوری کرلی گئی ہے اور ماحولیاتی منظوری سمیت تمام زمین سے متعلق منظوری حاصل کی جاچکی ہے۔

 

005.jpg

 

این ایم ایس سی کو تقریباً 400 ایکڑ کے علاقے میں قائم کیا جائے گا ، جس میں قومی بحری وراثت میوزیم ، لائٹ ہاؤس میوزیم، وراثت تھیم پارک،میوزیم تھیم والے ہوٹل اور سمندری تھیم والے ایکو –ریزورٹس، بحری انسٹی ٹیوٹ جیسے مختلف انوکھی تعمیرات ہوں گی، جنہیں مرحلہ وار تیار کیا جائے گا۔

این ایم ایچ سی کی انوکھی خصوصیات قدیم لوتھل شہر کی دلچسپی ہے، جو 2400ما قبل عیسیٰ کی قدیم سندھو گھاٹی تہذیب کے اہم شہروں میں سے ایک ہے۔اس کے علاوہ مختلف عہد کے دوران ہندوستان کی بحری وراثت کی ترقی  فروغ کو مختلف گیلریوں کی توسط سے نمائش کی جائے گی۔ این ایم ایچ سی کے پاس ہر ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے لئے متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کی دستکاری ؍ بحری وراثت کی نمائش کے لئے ایک گیلری ہوگی۔

این ایم ایچ سی میں پبلک-پرائیویٹ شراکت داری کے توسط سے بحری اور بحری فوج تھیم پارک ، یادگاری پارک، موسمیاتی تبدیلی تھیم پارک، حوصلہ بخش اور لطف اُٹھانے کے تھیم پارک جیسے مختلف تھیم پارک قائم کئے جائیں گے، جو آنے والوں کو مکمل طورپر سیاحتی تجربات مہیا کریں گے۔

ایم او سی گیلری اشیاء کی شکل میں این ایم ایچ سی میں ہندوستان کی بحری وراثت کی نمائش کرنے ، ضروری دستاویزات ، کتابوں ، تصویروں، آرٹ کے نمونوں وغیرہ کو ساجھا کرنے کے لئے ضروری تعاون مہیا کرے گا۔تعمیر، آپریشن، روزی  روٹی، رکھ رکھاؤ اور این ایم ایچ سی کی ترقی ، ایم او سی ڈیزائن، روشنی کا انتظام اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پر اپنی تکنیکی صلاحیت بھی ساجھا کرے گا۔ این ایم ایچ سی کی ترقی کے لئے ایم او سی کے ذریعے کی جانےو الی کچھ دیگر اہم سرگرمیاں یہ ہیں:

  • ایم او سی پرانے لوتھل مقام اور این ایم ایچ سی کو واحد سیاحتی مقام بنانے کے لئے ایم او پی ایس ڈبلیو کے ساتھ ملک کر کام کرے گا۔
  • ایم او سی لوتھل میوزیم کو این ایم ایچ سی کمپلیکس کے ساتھ جوڑ کر تیار کرے گا اور ضرورت پڑنے پر این ایم ایچ سی کے ذریعے لوتھل کے آثار قدیمہ مقامات کے فروغ کی بھی اجازت دے گا۔
  • ایم او سی اپنی خود مختاری ؍ملحق اکائیوں جیسے آرکائیولوجیکل سروے آف انڈیا، اندرا گاندھی راشٹریہ کلاکیندر (آئی جی این سی اے)تمام قومی میوزیم انتھراپولوجیکل سروے آف انڈیا، نیشنل آرکائیو آف انڈیا(این اے آئی)، نیشنل کونسل آف سائنس میوزیم(این سی ایس ایم)، نیشنل ریسرچ لیباریٹری فار کنزرویشن آف کلچرل پروپرٹی(این آر ایل سی)وغیرہ کے لئے تیزی سے دستاویزی عمل ، آرٹ کے نموموں ، ڈاٹا کو جمع کرنے  اور انہیں ملانے، تکنیکی امداد اور ضروری ہونے پر اصل کاپی ؍ڈپلی کیٹ کی ضروری منتقلی۔
  • ایم او سی قومی ثقافتی فنڈ(این سی ایف)کے توسط سے این ایم ایچ سی کے لئے فنڈ اکٹھا کرنے میں سہولت مہیا کرے گا۔قومی ثقافتی فنڈ کا استعمال فنڈ ، عطیہ، سی ایس آر اور غیر ملکی تعاون کی توسط سے پیسہ حاصل کرنے کے لئے کیا جائے گا۔
  • گجرات کے لوتھل میں ایم او سی کے ذریعے این ایم ایچ سی کے قیام کے لئے تین سالوں میں (ہر سال 5 کروڑ روپے)مساوی قسطوں میں 15 کروڑ روپے (این سی ایف ) کے توسط سے جاری کئے گئے۔
  • لوتھل اور دھولاوِرا کے آرٹ کے نمونوں کی این ایس ایچ سی کمپلیکس میں نمائش کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
  • ایم او سی اور اس کے ماتحت ؍ملحق دفتر ورکشاپ، غیر مستقل معاون ، سفر کی نمائشوں اور تحقیقات کے لئے تعاون کریں گے اور بحری وراثت کی نمائش کرنے میں مدد کریں گے۔
  • ایم او سی اپنا پروجیکٹ موسم کے تحت تمام بحری وراثت کے لئے این ایم ایچ سی کو ضروری تعاون بھی فراہم کرے گا۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 5552)


(Release ID: 1727738) Visitor Counter : 228


Read this release in: English , Hindi , Tamil