وزارت دفاع

سری لنکا کو امداد – آپریشن ساگر آراکشا -II

Posted On: 03 JUN 2021 9:31PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،3 ؍ جون  :  انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) ، سرلنکا کے حکام کے ساتھ تال میل قائم کرکے کولمبو کے ساحل سے دور لنگر انداز  کیمیاوی اشیاء سے لدے  کنٹینر بردار بحری جہاز  ایم وی ایکس پریس پر  25 مئی 2021  کو  لگی آگ پر قابو پانے کی غرض سے انتھک کوششیں کر رہے ہیں۔

آئی سی جی کے بحری  جہازوں اور سری لنکا کے حکام کے ذریعہ جہازوں کو کھینچنے والی کشتیوں کی تعیناتی کے ساتھ زبردست مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں یکم جون 2021  کو جہازوں کی  بازیابی سے متعلق عملے کے ارکان، جہاز  پر سوار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں تاکہ ضروری  معائنہ کیا جاسکے۔ 2 جون 2021  کو داہنی جانب سے جہاز میں پانی داخل ہونا شروع ہو گیا تھا۔ جہازوں کو کھینچنے والی کشتیوں کے ذریعے جہاز کو ساحل سے کھینچ کر قریب لانے کی کوششیں بار آور ثابت نہیں ہوئیں کیونکہ جہاز پر لدا ہوا کچھ  سامان ڈوب جانے کے ساتھ ہی جہاز  کا پچھلے سرے کی طرف کا حصہ سمندر کی تہہ  کو چھونے لگا تھا۔ یہ بحری جہاز اس وقت  جزوی طور پر پانی کے اندر  چلا گیا ہے اور ایک جانب کو جھک گیا ہے اور جہاز  کا اصل ڈھانچہ اور اگلا  حصہ ہی نظر آر ہا ہے۔ سری لنکا کی بحری  کے غوطہ خور ، غوطہ خوری سے متعلق کارروائیاں انجام دے رہے ہیں تاکہ غرقاب سامان کا معائنہ کیا جاسکے۔ جہازوں کی بازیابی سے  متعلق عملے کے ارکان کے ذریعہ بحری جہاز  کے سامان کی باز یابی کی غرض سے تکنیکی کوششیں جارہی ہیں۔

اس بحری جہاز پر جب آگ لگی تھی، اس وقت اس پر کیمیاوی اشیاء کے 1486 کنٹینرس لدے ہوئے تھے۔ اس سامان کی بین الاقوامی خطرناک سمندری سامان (آئی ایم ڈی جی) کے طور پر نشان دہی کی گئی ہے۔ دیگر کیمیاوی اشیاء میں آئی  ایم ڈی جی سمندری سامان میں انتہائی جلد بھڑک اٹھنے والا نائٹرک تیزاب، میتھانول،  سوڈیم ہائڈرو آکسائیڈ وغیرہ شامل ہیں۔ اس جہاز  پر 20 مئی 2021  کو جب آگ لگنی شروع ہوئی تھی تو وہ لنگر انداز تھا اور سری لنکا کے حکام اور سامان کی بازیابی سے متعلق ٹیم کی کوششوں کی بدولت اس آگ پر قابو پالیا گیا تھا۔ البتہ  25 مئی  2021  کو صبح سویرے، خراب موسم کی وجہ سے عشرے پر گرجانے والے کنٹینرس کی وجہ سے جہاز میں آگ بھڑک اٹھی اور پھر کنٹینروں سے رسنے والے انتہائی بھڑک اٹھنے والے کیمیکلز میں آگ لگ گئی۔ سری لنکا کے حکام نے عملے کے تمام 13  ارکان اور سامان کی بازیابی سے متعلق عملے کے 12  ارکان کو بحفاظت نکال لیا جب کہ اس دوران آگ نے  تیزی سے  پورے جہاز کو اپنی گرفت میں لے لیا۔

کیمیاوی اشیاء اور کافی مقدار میں ایندھن سے لدے اس ڈوبتے  ہوئے جہاز  کی بدولت  ماحولیات  سے متعلق تشویش  پیدا ہوگئی ہے۔ انڈین کوسٹ گارڈ کے جہاز  جن میں آلودگی پر قابو پانے سے متعلق مخصوص جہاز  ’’سمدرا پہاڑی‘‘ اور ساحل سے دور گشت کرنے والا جہاز  ’’واجرا‘‘ شامل ہیں، سری لنکا کے بحری جہازوں کے ساتھ وہاں موجود ہیں اور تازہ ترین صورت حال سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آئی سی جی کا درونیٹر طیارہ، مدورئی سے روزانہ پرواز کرکے علاقے کا ہوائی معائنہ کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ آلودگی پر قابو پانے سے متعلق اضافی کارروائیاں بھی انڈین کوسٹ گارڈ کے ذریعہ کی جارہی ہیں۔

ماحولیات سے متعلق امکانی خطرات سے نمٹنے کی غرض سے کی جارہی  بھارت اور سری لنکا کے درمیان مربوط مشترکہ کارروائی کو ساگر آراکشا -11 کانام دیا گیا ہے۔ انڈین کوسٹ گارڈ صورت حال پر نزدیکی نظر رکھے ہوئے  ہے اور وہ ساحل کے نزدیک ڈوبتے ہوئے اس بحری جہاز کی وجہ سے درپیش  ہونےو الے ماحولیات سے متعلق کسی بھی خطرے سے نمٹنے کی غرض سے سری لنکا کی بحریہ ، سری لنکا کی کوسٹ گارڈ ،  ایم ای پی اے اور دیگر  حکام کے ساتھ اشتراک کر رہی ہے۔ آلودگی سے متعلق کسی بھی ممکنہ خطرے سے فوری طور پر  نمٹنے کی غرض سے کوچی ، چنئی اور ٹیوٹی کورین کے  مقامات پر آئی سی جی کی اضافی ٹیموں کو تیار رکھا گیا ہے۔ آئی سی جی  ساؤتھ ایشیا کوآپریٹو انوائرنمنٹ پروگرام (ایس اے سی ای پی) کا ایک سرگرم رکن ہے اور وہ خطے میں سمندری ماحول کے تحفظ سے متعلق اپنی ذمہ داریوں کے تئیں عہد بند ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- ع م- ق ر)

U-5487



(Release ID: 1727199) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Hindi