وزارات ثقافت
جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آزادی کا اَمرت مہوتسو کے ایک حصے کی شکل میں اترپردیش کے شاہجہاں پور میں شہید رام پرساد بسمل کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا
Posted On:
11 JUN 2021 9:12PM by PIB Delhi
آزادی کا اَمرت مہوتسو کے حصے کی شکل میں وزارت ثقافت نے مشہورو معروف مجاہد آزادی شہید رام پرساد بسمل کی جینتی منانے کے لئے اترپردیش کے شاہجہاں پور میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا۔اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت(آزادانہ چارج)ثقافت و سیاحت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے تقریب میں شرکت کی اور پنڈت رام پرساد بسمل کو گلہائے عقیدت پیش کیا۔وزیر موصوف نے شہید ٹھاکر روشن سنگھ اور شہید اشفاق اللہ خان کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔
پنڈٹ رام پرساد بسمل کو سلام کرتے ہوئے جناب پٹیل نے کہا کہ شہید بسمل نے اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہا اور ایک آئیڈیل پر عمل کرتے ہوئے ایک کامیاب زندگی بشر کی ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ایسے بہت کم لوگوں کی مثالیں ہیں، جنہوں نے اتنا وسیع علم حاصل کیا اور اس طرح کی جنگ آزادی کی قیادت بھی کی۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ اگلے سال ہم رام پرساد بسمل جی کا 125واں یوم پیدائش منائیں گے۔انہوں نے وزیر اعظم کا شکر یہ ادا کیا اور کہا کہ جب وزیر اعظم نے اَمرت مہوتسو کا تصور پیش کیا تھا، تو انہوں نے آزادی کے لئے ہماری جدوجہد کے لئے گمنام ہیروز کے کردار کو عوامی بنانے پر زور دیا تھا۔ تقریب کے بعد جناب پرہلاد سنگھ پٹیل شہید رام پرساد بسمل جی کے پشتینی مکان پر گئے اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
اس خصوصی پروگرام کا انعقاد این سی زیڈ سی سی ، وزارت ثقافت کے ذریعے کیا گیا تھا۔ خراج عقیدت کی اس تقریب میں اترپردیش کے مالیات ، پارلیمانی امور اور طبی تعلیم کے وزیر جناب سریش کھنہ جو شاہجہاں پور کے ممبر اسمبلی بھی ہیں، ریاستی حکومت کے ثقافت و سیاحت کے وزیر جناب نیل کنٹھ تیواری ، شاہجہاں پور کے ممبر پارلیمنٹ جناب ارون کمار ساگرا ور ضلع کے اعلیٰ افسران بھی شریک تھے۔
انقلابی شاعر کو خراج عقیدت کی شکل میں ان کی وراثت کو وقف ایک چھوٹی ثقافتی پیشکش بھی پیش کی گئی۔گلپوشی کے دوران جناب نوین مشرا کے ذریعے ستار پر بھکتی سنگیت کا بھی پیش کی گئی۔ مشہور قصہ گو جناب ہمانشو باجپئی نے شہید بسمل کی زندگی کی داستان بیان کی اس کے بعد کشور چترویدی اور ان کے گرو کے ذریعے حب الوطنی کے گیتوں کی پیشکش بھی ہوئی۔
11 جون 1897ء کو شاہجہاں پور میں پیدا ہوئے رام پرساد بسمل برطانوی توسیع پسندی کے خلاف جدوجہد میں سب سے قابل ذکر ہندوستانی انقلابیوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے 19 سال کی عمر سے ہی بسمل کے نام سے اردو اور ہندی میں حوصلہ بڑھانے والی حب الوطنی سے پُر نظمیں لکھنا شروع کردیا تھا۔انہوں نے بھگت سنگھ اور چندر شیکھر آزاد جیسے انقلابی لیڈروں کے ساتھ ہندوستان ریپبلکن ایسو سی ایشن کی تشکیل کی تھی اور 1918ء کے مین پوری سازش اور 1925ء کے کاکوری سازش میں حصہ لیا۔ اشفاق اللہ خان اور روشن سنگھ نے برطانوی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کاکوری سازش میں ان کے رول کے لئے محض 30 سال کی عمر میں 19 دسمبر 1927ء کو گورکھپور جیل میں وہ شہید ہوگئے تھے۔جیل میں رہتے ہوئے انہوں نے ‘میرا رنگ دے بسنتی چولا اور سرفروشی کی تمنا ‘ جیسے حب الوطنی سے لبریز گیتوں کی تخلیق کی، جو مجاہدین آزادی کے لئے نغمہ بن گیا۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 5379)
(Release ID: 1726574)
Visitor Counter : 227