کامرس اور صنعت کی وزارتہ
مغربی بنگال اور بہار سے ، تین جی آئی تصدیق شدہ آموں کی 16 اقسام بحرین کو بھیجی گئیں
Posted On:
08 JUN 2021 8:42PM by PIB Delhi
نئی دہل08جون2021: ملک کے مشرقی خطےسے آم کی برآمد کے امکانات کو ایک بڑی حمایت کی شکل میں مغربی بنگال اور بہار سے بحرین کے لئے آج سے آم کی 16 اقسام کو بھیجے جانے کا کام شروع ہوگیا ہے۔اس میں سے تین اقسام کھرسا پتی اور لکشمن بھوگ (مغربی بنگال ) اور جردالو ( بہار ) جی آئی ( تصدیق شدہ آم ) ان پھلوں کے تجارت وصنعت وزارت کے تحت زراعت اور ڈبہ بند خوراک ،مصنوعات برآمد ترقیاتی اتھارٹی اے پی ای ڈی اے درج شدہ ایکسپورٹر - ڈی ایم انٹر پرائزز نے بنگال اور بہار کے کسانوں سے حاصل کیا ہے اور اسے الجزیرہ گروپ بحرین نے درآمد کیا ہے۔ اے پی ای ڈی اے غیر روایتی خطوں اورریاستوں سے آم کی برآمد کو بڑھانے کے لئے کوشش کررہی ہے اور آم کی برآمد کو بڑھانے کے مقصد سے اے پی ای ڈی اے کئی ورچوئل خریدار فروخت کنندہ کانفرنس اورمیلوں کا انعقاد کررہی ہے ۔اس کے علاوہ جنوبی کوریا کو آم کی برآمد بڑھانے کے مقصدسے اے پی ای ڈی اے نے حال ہی میں سئیول میں واقع بھارتی سفارتخانے کو کوریا میں ہندوستانی تجارت کے چیمبر کے تعاون سے ایک ورچوئل خریدار فروخت کنندہ کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔ اے پی ای ڈی اے نے ابھی حال ہی میں برلن ، جرمنی میں بھی آم کے میلے کا انعقاد کیا تھا۔اس موسم میں بھارت نے پہلی بار آندھرا پردیش کے کرشنا اور چتور ضلع کے کسانوں سے خریدے گئے جی ای جی آئی تصدیق شدہ بنگانا پلّی اور سورن ریکھا اقسام کے 2.5 میٹرک ٹن آموں کی کھیپ غیر ممالک میں بھیجی ہے ۔ جنوبی کوریا کو برآمد کئے گئے آموں کو تروپتی آندھرا پردیش میں اے پی ای ڈی اے سے درج شدہ اورحاصل حمایت پیک ہاؤس اور واپُر ہیٹ ٹریٹمنٹ فیسلٹی میں صفائی ستھرائی کے بعد پیک کیا گیا ۔ انہیں افکو کسان خصوصی برآمداتی علاقے ( آئی کے ایس ای زیڈ )سے برآمد کیا گیا تھا۔ آئی اے کے ایس ای زیڈ کے ذریعہ پہلی مرتبہ کھیپ برآمد کی گئی ہے ۔آئی ای کے ایس ای زیڈ ہندوستانی زرعی کھاد تعاون تنظیم آئی ایف ایف سی او کے ماتحت یونٹ جس کی 36 ہزار سوسائٹیوں کی ایک کثیر رکنی ممبرشپ ہے۔ اس موسم میں جنوبی کوریا کو مزید آم بھیجے جانے کا امکان ہے۔ افکو ( آئی ایف ایف سی او )کسان خصوصی برآمداتی خطہ ( آئی ای کے ایس ای زیڈ ) نے اس موسم میں 66میٹرک ٹن آم کی فراہمی کے لئے جنوبی کوریا کی میزائم کے ساتھ معاہدہ کیا ہوا ہے ۔ آموں کے معاملے میں اسے پھلوں کا راجہ بھی کہا جاتا ہے اور قدیم صحیفوں میں اسے کلک ورکش ( آرزوئیں پوری کرنے والا درخت ) کی شکل میں حوالہ دیا گیا ہے ۔ بھارت کی زیادہ ترریاستوں میں آم کے باغات ہیں ۔اس میں سے اترپردیش ، بہار ، آندھرا پردیش ،تلنگانہ اورکرناٹک کی اس پھل کی پیداوار میں بڑی حصہ داری ہے۔ بھارت سے آموں کی جن اقسام کو برآمد کیا جاتا ہے ، ان میں الفانسو ،کیسر ، طوطا پری اور بنگانہ پلّی اہم ہیں ۔ آم کی برآمد تین طرح سے ہوتی ہے – تازہ آم ، آم کا گودا اور آم کا رس ۔اے پی ڈی سے اندراج شدہ پیک ہاؤس سہولیات میں آموں کی دیکھ بھال اور اسے پیک کیا جاتا ہے اور اس کے بعد ہی مختلف خطوں اور ممالک میں برآمد کیا جاتا ہے ۔اس میں مشرق وسطیٰ ( خلیج کے ممالک ) یوروپی یونین ، یوایس اے ،جاپان اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔
*************
م ن۔ع ح ۔رم
2021)-60 –(10
U- 5296
(Release ID: 1725865)
Visitor Counter : 554