سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈی بی ٹی –این آئی آئی کو ، رسولی کے علاج سے متعلق ملک میں تیارکی گئی بھارت کی پہلی دوا، ’’ڈینڈریٹک سیل (ڈی سی)پر مبنی رسولی کی اینٹی جین ایس پی اے جی9 کے لئے ٹریڈ مارک ملا ہے


ایس پی اے جی این آئی آئی ٹی ایم کورحم یا بیضہ دانی کے کینسر میں مدافعتی نظام کو موثر بنانے سے متعلق علاج میں استعمال کیا جارہا ہے

ایس پی اے جی این آئی آئی ٹی ، کینسر کے علاج میں انقلاب برپا کرسکتی ہے

Posted On: 04 JUN 2021 6:23PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی09 جون2021: کینسر سے بھارت میں ہرسال 5.81 لاکھ افراد کی  موت ہوجاتی ہے۔(کینسر پر تحقیق  سے متعلق بین الاقوامی ایجنسی 2020 گلوبوکون ) صحت کی عالمی تنظیم ڈبلیو ایچ او کے مطابق  ہر دس بھارتی افراد میں سے ایک شخص کو اس کی زندگی کے عرصے کے دوران کینسر ہوجاتا ہے اور 15میں سے ایک شخص کی موت ہوجاتی ہے۔اس لئے اس بات کی زیادہ  اہمیت ہے کہ اس جان لیوا اور مہلک بیماری کے علاج کے لئے غیر معمولی  اقدامات اور اختراعات کی جائیں۔

کینسر کے علاج کے لئے اختراعات اور جدید طریقہ عمل کو کامیابی کے ساتھ نافذ کرنے کی غرض  سے بایو ٹیکنالوجی کے محکمے( ڈی بی ٹی )کے ایک خودمختار ادارے نئی دلی کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ  آف امیو لوجی (این آئی آئی )میں تحقیق کاروں اور کینسر  انسٹی  ٹیوٹ – ادیار -  چنئی کے معالج آپس میں  مل کر کام کررہے ہیں تاکہ نئی سائنسی دریافتوں کو کینسر  کے مریضوں  کے لئے بہتر علاج معالجہ  میں تبدیل کیا جاسکے ۔گزشتہ دودہائیوں میں یہ ٹیم اس اہم دریافت کو حاصل کرنے میں مصروف ہے جس سے کینسر کے خلاف خاص  طورپر اہدافی  کینسر سے بچاؤ کی غرض سے موثر قوت مدافعت پیدا کرنے کے لئے ایک اہم دوا کا اضافہ کیا جاسکے ۔ڈاکٹر سنیل سوری نے 1988 میں ملک میں دستیاب ٹیکنالوجی کی مددسے بھارت کی  پہلی رسولی کے علاج سے متعلق  دوا ایس پی اے جی 9 ایجاد کی تھی ۔ڈاکٹر سنیل ، این آئی آئی کے مقام پر کینسر ریسرچ  پروگرام کی سربراہی کررہے ہیں۔ ایک حالیہ پیش رفت کے تحت ایس  پی اے جی 9 اینٹی جین کو ٹریڈ مارک اے ایس پی اے جی (ٹی ایم )ملا ہے ۔اس وقت اے ایس پی اے جی این آئی آئی ڈینڈریٹک  سیل (ڈی سی ) پر مبنی رحم اور بیضہ دانی کے کینسر میں مدافعتی  نظام کو موثر بنانے سے متعلق علاج میں  استعمال کیا جارہا ہے اوراسے چھاتی کے کینسر میں  بھی استعمال کیا جائے گا۔

امیونوتھراپی  یعنی مدافعتی نظام کو موثر بنانے سے متعلق علاج ، ایک نیا طریق کا ر ہے ،جس کے تحت کینسر کے خلاف لڑائی کے مقصدسے جسم کی اندرونی صلاحیت  کو بروئے کار لایا جاتا ہے ۔اس طریق کار کے تحت یاتو قوت مدافعت میں اضافہ کیا جاتا ہے  یا مضر کینسر سیل کی نشاندہی کی غرض سے ٹی سیلز کو تربیت دی جاتی ہے اور انہیں  ختم کیا جاتا ہے

اس مخصوص کارروائی کے تحت ایس پی اے جی 9 پروٹیٹ کا اظہار کرنے والے مریضوں  کا ڈی سی پر مبنی ویکسین  کے استعمال سے علاج کیا جاسکتا ہے۔

بایوٹیکنالوجی کے محکمے نے کینسر پر تحقیق سے متعلق پورگرام کے لئے فنڈ فراہم کیا ہے۔ ڈاکٹر انیل سوری نے کہا :’’ ہم ان تمام برسوں کے دوران  کام کرنے اور ضروری مد د فراہم کرنے اور ہمیں  یہ پلیٹ فارم دینے کے لئے ڈی بی ٹی کے شکرگزار ہیں۔‘‘ڈاکٹر سوری کے ساتھ اشتراک کرنے والے ،موکیولر آن کولوجی محکمے کے سربراہ ڈاکٹرٹی راج کمار ایم ڈی ،ڈی ایم ، کینسر انسٹی ٹیوٹ ادیار – چنئی کے مقام پر رحم کے کینسر کے مریضوں کی طبی آزمائش  کررہے ہیں  ۔ ڈاکٹر ٹی راج کمار  کو کینسر سے بچاؤ کے لئے مدافعتی  نظام کو موثر بنانے سے متعلق طریق علاج کے لئے ایک مرکز قائم کرے اور کینسر سے متعلق یہ طبی آزمائشیں کرنے کی غرض سے حکومت ہند کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے نے فنڈ فراہم کیا ہے۔

ڈاکٹر سور ی اور ڈاکٹرٹی راج کمار کو طبی تحقیق کی بھارتی کونسل آئی سی ایم آر کے ذریعہ بھی فنڈ فراہم کیا گیا ہے،جس کے تحت  اے ایس پی اے جی این آئی آئی کا استعمال کرتے ہوئے بار بار ہونے والی بیماری کے ایک عضو سے دوسرے عضو تک پھیل چکے رحم کے کینسر کے چوتھے مرحلے کے 75 مریضوں میں ڈینڈریٹک  سیل پر مبنی ویکسین  کی طبی آزمائشیں کی جائیں گی۔ اس  کے علاوہ مستقبل میں بایو ٹیکنالوجی  کے محکمے کی مالی امداد کے ساتھ ادیار  چنئی میں کینسر انسٹی ٹیوٹ میں  اے ایس پی اے جی این آئی  آئی کو بروئے کار لاتے ہوئے ایک دوسرے مرحلے کی ،بغیر کسی تربیت کے طبی آزمائش  کی جائے گی۔

اے ایس پی اے جی این آئی  آئی کینسر سے متعلق تحقیق اور آتم نربھر بھارت جذبے  کی ایک حقیقی مثال ہے اور یہ بالآخر بھارت اور دنیا کے  مریضو ں کے لئے مفیدثابت ہوگی اور اس سے کینسر کے  علاج کے لئے کفائتی اور ملک میں  ہی تیار کی گئی مصنوعات میں  ایک حقیقی خوداعتمادی کو فروغ ملے گا۔

*************

  م ن۔ع م ۔رم

U- 5262



(Release ID: 1725598) Visitor Counter : 217


Read this release in: English , Hindi , Punjabi