صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈبلیو ایچ او کے ایگزیکٹو بورڈ کے سربراہ کے طور پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے 74 ویں عا لمی صحت کانفرنس کے سامنے ایگزیکٹو بورڈ کے 147 ویں اور 148 ویں اجلاس کی تفصیلات پیش کیں

Posted On: 24 MAY 2021 8:35PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 24مئی 2021: صحت اورخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر اورڈبلیو ایچ او کے ایگزیکٹو بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج 74 ویں عالمی صحت اسمبلی کے سامنے ایگزیکٹو بورڈ ( ای بی) کے 147 ویں اور 148 ویں اجلاس کی تفصیلات پیش کیں۔ عالمی صحت تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے ڈبلیو ایچ او کی مختلف سرگرمیوں کے بارے میں معلومات فراہم کیں، جن میں کووڈ سے متعلق انتظام کے لئے اٹھائے گئے اقدام بھی شامل تھے۔ اسمبلی کی صدارت بھوٹان کے وزیر صحت لیومپو ڈیچین وانگمو نے کی۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایگزیکٹو بورڈ کے 147 ویں اور 148 ویں اجلاس اور  کووڈ -19 پر  دمل درآمد کے لئے  5 اور6 اکتوبر،2020 کو منعقدہ خصوصی اجلاس کے اہم نکات کو مختصرطور پر واضح کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OF3S.jpg

 

18 جنوری سے 26 جنوری 2021 تک منعقدہ 148 ویں اجلاس کی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہاکہ بورڈ نے کوویکس سہولت کے وسیلہ سے کووڈ -19 ٹیکوں تک غیر جانبدارانہ اور مساوی رسائی کو یقینی بنانے کے لئے زیادہ کوششیں کرنے کی اپیل کی تھی اور ڈبلیو ایچ او کو ورلڈ آرگنائزیشن اور اینیمل ہیلتھ (اوآئی ای)، اور فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے  او ) کے ساتھ مل کر وائرس کے زونوٹک سورس (جراثیم سے منسلک) کا پتہ لگانے کے لئے ترغیب دی تھی۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا،‘‘ ایگزیکٹو بورڈ نے زور دیا کہ تینوں تجزیہ نظاموں- وبا کے لئے تیاری اور رد عمل کے لئے  آزاد کمیٹی،  کووڈ-19 رد عمل کے دوران بین الاقوامی صحت ریگولیشن 2005 کے کام کاج پر جائزہ کمیٹی کی میٹنگ، اور ڈبلیو ایچ او صحت  ہنگامی صورتحال پروگرام کے لئے آزاد نگرانی اور مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ- کو مستقبل کی  فیصلہ لینے کے عمل کے بارے میں اطلاع دینی چاہئے ا ور  ممبر ممالک کو ان فیصلوں کو پالیسی ساز کارروائی میں ڈھالنے کے لئے سکریٹریٹ کی رہنمائی کرنے میں سرگرم کردار نبھانے کی ضرورت ہے’’۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے پہلے ستون، جو یونیورسل ہیلتھ کوریج پر  مرکوز ہے، کو مضبوط کرنے کے لئے  کئے گئے فیصلوں کے بارے میں بتایا۔انہوں نے کہا،‘‘بورڈ نے  رکن ممالک  کو ڈائبٹیز سے عوامی صحت مسئلہ کے طور پر نمٹنے کے لئے آگے  کے قدم اٹھانے کے لئے حوصلہ افزائی کرنے کا فیصلہ لیا اور سفارش کی کہ  74 ویں عالمی صحت اسمبلی کو  2013 سے 2030 کی مدت کےدوران غیر مواصلاتی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کےلئے عملی منصوبہ کے  نفاذ کاخاکہ  پیش کرنے کا فیصلہ لینا چاہئے۔ بورڈ نے  ڈائریکٹر جنرل سے منہ میں ہونے والی بیماریوں (اورل ڈیزیز) سے نمٹنے کے لئے  ایک عالمی  حکمت عملی تیار کرنے کی بھی درخواست کی تھی۔ ساتھ میں سفارش کی تھی کہ  صحت اسمبلی کو 2021 سے 2030 کے لئے گلوبل پیشنٹ سیفٹی ایکشن پلان (عالمی مریض تحفظ عملی منصوبہ) کو تسلیم کرنا چاہئے۔  بورڈ نے  اینٹی-مائکروبیئل رزیٹینس پر ایک رپورٹ پر غو رکرنے کے بعد ایک‘ون ہیلتھ’ نظریہ کو اپنانے کی اہمیت پر زور دیا اورکھانے پینے کی اشیاء سے اینٹی- مائکروبیئل رزیٹینس کومحدود کرنے اور روکنے کے لئے کوڈیکس کوڈ اآف پریکٹس کے جائزہ میں رکن ممالک کی  حصہ داری کا خیر مقدم کیا’’۔

دوسرے ستون کی شکل میں صحت ایمرجنسی حالات پر  زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہاکہ بورڈ عالمی صحت پر کووڈ-19 کے اثرات پر وسیع اور گہری غوروفکر میں شامل ہے۔ بورڈ نے رکن ممالک کی جانب سے کی گئی مختلف تدابیر پر غور کیا اور کووڈ-19 دواؤں و ٹیکوں تک تمام کی مساوی رسائی کی گارنٹی دینے کی ضرورت کو اجاگر کیا،  کیوں کہ انہیں عالمی  پبلک اثاثہ ماناجاتا ہے۔  بورڈ نے یہ بھی سفار ش کی کہ 74 ویں عالمی صحت اسمبلی کو کووڈ -19 وبا کے لئے  دماغی صحت کی تیاری اور رد عمل کی رپورٹ پر یقینی طور پر غو رکرنا چاہئے اور 2013 سے 2030 کی مدت کے لئے ترمیم شدہ  وسیع دماغی صحت  عملی منصوبہ کو تسلیم کرنا چاہئے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے فورم کو بتایا کہ  ‘‘بورڈ نے ناگویا پروٹوکول کو نافذ کرنے کے پبلک صحت  اثرات پر بنی رپورٹ پر غو رکیا اور عوامی صحت ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے ، خاص طور پر کووڈ-19 وبا کے دوران، وقت پر  پیتھ جن-شیئرنگ ( بیماری پیدا کرنے والوں کو مشترک کرنا) کی ضرورت کو تسلیم کیا۔ پولیومائیلائٹس سے چھٹکارا پانے، پولیو انفیکشن کے انتظام اور پولیو کے بعد سرٹیفکیشن سے متعلق رپورٹ کے بارے میں، بورڈ نے افغانستان اور پاکستان میں  جنگلی پولیو وائرس کے معاملوں میں اضافہ، مختلف ممالک میں  ٹیکے سے پیدا شدہ پولیو وائرس کے قہرمیں توسیع کا اورکووڈ-19 وبا کے قہر کے نتیجہ میں ٹیکہ کاری کی شرح میں آئی گراوٹ پر تشویش کااظہار کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002J4MA.jpg

ڈاکٹرہرش وردھن نے 74ویں عالمی صحت اسمبلی کے لئے  بورڈ کی سفارش ، صحت کے  سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی عوامل سے  نمٹنےکی کوششوں کو مضبوط کرنے پر ایک تجویز کو منظور کرنے، عام صحت اور بہبود پر مرکوز تیسرے ستون کے بارے میں بورڈ سے کی گئی سفارشوں پر بھی روشنی ڈالی۔ ایگزیکٹو بورڈ نے ممکنہ پروگرام بجٹ 2022 سے  2023 پر آئی رپورٹ پر غورکیا اور ممالک کو بہتر تعاون دینے پر مرکوز چوتھے ستون کے دوران  مسلسل فنڈنگ پر  مقررہ مدت اور  نتائج پر مبنی ورکنگ گروپ، تمام ارکان کےلئے کھلا، بنانے کافیصلہ لیا۔ یہ ڈبلیو ایچ او کو اپنے آئین میں    مذکور اہم کاموں کو  پوراکرنے کے لئے ضروری مضبوط ڈھانچوں اور صلاحیتوں کوحاصل کرنے کااہل بنائے گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ حکمرانی کے موضوعات کو  مضبوط کرنے کے لئے، بورڈ نے فیصلہ کوقبول کرنے کی سفارش کرنے اور طے شدہ سفارشوں اور فیصلوں کے لئے اصول و ضوابط کی ضرورت کو منظم کرنے کا فیصلہ لیا۔ اس نے یہ بھی سفارش کی کہ 74 ویں عالمی صحت اسمبلی  ان پہلوں کو سکریٹریٹ سے ملی حمایت  کاخیر مقدم کرنے کے فیصلہ کو  تسلیم کرے، جسے   30 جنوری کونظرانداز ٹراپیکل ڈیزیز  کے لئے وقف دن کے طور پر مناتے ہیں۔

ڈاکٹرہرش وردھن نے کہاکہ ایک سال کے اندر ختم ہونے والی عالمی حکمت عملیوں اور عملی منصوبوں سے متعلق ، بورڈ نے  صحت نظاموں تک وسیع، آسان اور کفایتی پہنچ کو  یقینی بنانے اور تمام دویانگ افرادکی  دیکھ بھال کے لئے تجویز کو منظور کرنے کی سفارش کی۔  مواصلاتی انفیکشن پر  عالمی صحت شعبہ کی حکمت عملی کو فروغ دینے کے لئے  ایک وسیع مشاورتی عمل کو شروع کرنے کی بھی درخواست کی۔

انہوں نے ڈاکٹر ٹیڈروس اور ڈاکٹر پونم کھیترپال سنگھ، سربراہ ڈبلیو ایچ او ایس ای اے آر او کو گزشتہ سال ان کے دفتر کو دیئے گئے بیش قیمتی تعاون کےلئےشکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے خطاب کااختتام کیا۔ 

 

 

 

******

U-NO.4907

 

ش ح۔ ش ت۔ ف ر

 



(Release ID: 1722382) Visitor Counter : 238


Read this release in: Tamil , English , Hindi