وزارت دفاع

آکسیجن کے موجودہ بحران کے اثر کو کم کرنے کی غرض سے بھارتی بحریہ کے ذریعہ تیار کردہ آکسیجن کو دوبارہ کارآمد بنانے سے متعلق نظام

Posted On: 19 MAY 2021 6:58PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 19مئی 2021: کووڈ-19 عالمی وبا کی دوسری لہر کے دوران بھارتی بحریہ کے جنوبی بحری کمان کے غوطہ خوری سے متعلق ڈرائیونگ اسکول نے آکسیجن (02) کی موجودہ قلت میں کرنے کی غرض سے آکسیجن کو دوبارہ کارآمد بنانے سے متعلق ایک نظام (او آر ایس) تیار کیا ہے۔ ڈائیونگ اسکول کو اس شعبہ میں مہارت حاصل ہے کیوں کہ بنیادی تصور کا اسکول کے ذریعہ استعمال کئے جارہے غوطہ خوری کے کچھ سیٹ میں  استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے پہلے 6؍ مارچ 2021 کو کپوڑیہ کے مقام پر کمانڈروں کی مشترکہ کانفرنس کے دوران عزت مآب وزیراعظم جناب نریندر مودی کے سامنے ایک لیب ماڈل پر اسی قسم کا ایک خیال پیش کیا گیا تھا۔

 او آر ایس، موجودہ طبی 02 سلینڈروں کی آکسیجن کی گنجائش میں دو سے چار گنا اضافہ کرنے کے مقصد سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کے لئے اس حقیقت کو مد نظر رکھا گیا ہے کہ ایک مریض کے ذریعہ سانس سے اندر لی گئی آکسیجن کا ایک بہت کم فیصد حصہ ہی پھیپھڑوں کے ذریعہ جذب کیا جاتا ہے اور بقیہ حصہ پھیپھڑوں سے نکل کر جسم کے ذریعہ پیدا کی گئی کاربن ڈائی آکسائیڈ   کے (C02) ہمراہ ماحول میں گھل جاتا ہے۔ باہر نکلی اس آکسیجن کو دوبارہ کارآمد بنایا جاسکتا ہے بشرطیکہ پھیپھڑوں سےباہر نکلی  کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ہٹا دیا جائے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کی غرض سے او آر ایس کے ذریعہ مریض کے موجودہ آکسیجن کے ماسک میں دوسرا پائپ جوڑا جاتا ہے جو ایک کم دباؤ والی موٹر کے استعمال سے مریض کے ذریعہ چھوڑی گئی ہوا کو جذب کرلیتا ہے۔ ماسک کے دونوں پائپ(02 کے لئے) اور سانس کے ذریعہ باہر چھوڑی گئی ہواکا پائپ، بغیر واپسی والے والوز کے ساتھ نصب کئے جاتےہیں تاکہ ایک مثبت دباؤ برقرار رہے اور آکسیجن کی قلت کے خلاف مریض کی حفاظ کو یقینی بنانے کے مقصد  سے گیسوں کے ہر وقت بہاؤ کو برقرار رکھا جاسکے۔ سانس کے ذریعہ باہر چھوڑی گئی گیسیں، خاص طور پر سی 02 کاربن ڈائی آکسائیڈ  اور 02 کی پھر کسی بھی وائرس کی موجودگی کو جذب کرنے کے لئے ایک بیکٹیریل وائرل فلٹر اور گرمی اور نمی کے تبادلے سے متعلق فلٹر (ایچ ایم ای- بی وی ایف فلٹر) میں پرورش کی جاتی ہے۔ وائرس فلٹر کئے جانے کے بعد گیسوں کو  ایک زیادہ کارگرہوا کے ذرات کو صاف کرنے والے فلٹر ایچ ای پی اے کے ساتھ ایک اعلی درجہ کے سی 02 آلہ سے گزار ا جاتا ہے، جو سی 02 اور دیگر ذرات کو جذب کرلیتے ہیں اور آکسیجن کو افزودہ کرتے ہیں یعنی 02 کو تقویت بہم پہنچاتے ہیں تاکہ وہ بغیر متاثر ہوئے گزر سکیں۔ پانی کے ذریعہ صاف کیا گیا افزودہ 02 کو ایک بار پھر مریض کے چہرے کے ماسک کے سانس لینے کے پائپ میں داخل کردیا جاتا ہے جس کی وجہ سے مریض کے لئے 02 کے بہاؤ کی شرح میں اضافہ ہوجاتا ہے اور سلینڈر سے 02 کے استعمال میں کمی ہو جاتی ہے۔

او آر ایس میں ہوا کے بہاؤ کو سی 02 اسکربر سے پہلے نصب طبی درجہ کے پائپ کے ذریعہ برقرار رکھا جاتا ہے ، جو مریض کے ذریعہ سانس لینے کے عمل کو آرام دہ بنانےمیں سہولت پیدا کرتاہے اور مثبت بہاؤ کو یقینی بناتا ہے۔

22/اپریل 2021 کو او آر ایس کا پہلا مکمل کام کرنے والا اصل نمونہ یا نقش اول  تیار کیا گیا تھا اور جنوبی بحری کمان کے مقام پر آئی ایس او کی تصدیق شدہ فرم سے آئے  تیسرے فریق کے مشاہدین کے ساتھ سلسلہ وار آزمائشیں اور تجربات کئے  گئے اور اس کے ڈیزائن اور بناوٹ میں بہتری کی گئی تھی، جس کے بعد نیتی آیوگ کی ہدایات کے مطابق سری چترا ترونل انسٹی ٹیوٹ فارمیڈیکل سائنسیز اینڈ ٹکنالوجی (ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی) تھرووننتھا پورم میں ماہرین کی ایک ٹیم کے ذریعہ اس نظام کا تفصیلی تجزیہ کیاگیا اور ہر پہلو سے جائزہ لیا گیا ۔ ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی کے مقام ماہرین کی ٹیم نے آکسیجن کو دوبارہ کارآمد بنانے کے نظام کے تصور اور ڈیزائن کو قابل عمل پایا اوراس میں کچھ اضافی جزوی اصلاح کی بھی تجویز پیش کی۔

ایس سی ٹی آئی ایم ٹی کے ڈائریکٹر نے 18 مئی 2021 کو اورآر ایس کو ایک ابتدائی تشخیص سے متعلق سرٹیفکیٹ پیش کیا۔ اب اس نظام کو موجودہ رہنما ہدایات کے مطابق شفاخانہ آمائشوں سے گزارا جارہا ہے جن کے جلد ہی مکمل ہونے کاامکان ہے، جس کے بعد اس ڈیزائن کوملک میں بڑے پیمانے پر تیار کرنے کی غرض سے مفت میں دستیاب کرادیاجائے گا۔

اوآر ایس کے نقش اول کی مجموعی لاگت کو دس ہزار روپے تک محدود کردیا گیا ہے جبکہ اس میں آکسیجن کو دوبارہ کارآمد بنانے کی وجہ سے تین ہزار روپے یومیہ کی بچت کی گنجائش ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں 02 کی موجودہ صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کرکے او آر ایس کو 02 سلینڈروں کی موجودہ گنجائش میں اضافہ کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ان سلینڈروں کو کافی بلندیوں پر کوہ پیما اور فوجی ایچ اے ڈی آر کارروائیوں کے لئے استعمال کرتے ہیں ان کے علاوہ بحری جہازوں پر سوار فوجی اہلکار اورآبدوزوں میں بھی ان کا استعمال کیا جاتا ہے۔

ڈرائیونگ اسکول کے لیفٹننٹ کمانڈر ماینک شرما نے او آر ایس کا ڈیزائن تیار کیا ہے اس نظام کے ڈیزائن کو پیٹنٹ کرالیا گیا ہے اور اس سلسلے میں بھارتی بحریہ نے 13/ مئی کو ایک درخواست فائل کردی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/01CY81.jpeg

 

 

 

******

 

U-NO.4650

 

ش ح۔ ع م۔ ف ر

 


(Release ID: 1720181) Visitor Counter : 393


Read this release in: English , Hindi