سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مشین لرننگ جھنڈ میں بھی تاروں کو منتخب کرنے میں مدد کرسکتی ہے
نئی مصنوعی ذہانت پر مبنی الگورزم سے اس عمل کے آٹومیٹنگ ہونے اور اس میں تیزی آنے کے بہت امکانات ہیں اور اس کا بایولوجی اور مٹیریل سائنس میں پیٹرن کے تجزیہ کے دیگر شعبوں میں بھی استعمال ہوسکتا ہے : ڈی ایس ٹی سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما
Posted On:
18 MAY 2021 5:51PM by PIB Delhi
بھارتی ماہرین فلکیات نے مشین لرننگ پر مبنی ایک نیا طریقہ فروغ دیا ہے جو تاروں کے جھنڈ جو کامن اورجن کے ذریعہ فزیکلی جڑے ہوں، کی شناخت کرسکتا ہے۔ اس طریقہ کار کا استعمال سبھی عمر ، دوریوں اور ڈینسٹیز کے کلسٹروں پر کیا جاسکتا ہے۔ اس طریقہ کار کا استعمال 18000 نوری سال تک کے چھ مختلف کلسٹروں کے لئے سینکڑوں اضافی تاروں کی شناخت کے لئے اور انوکھے تاروں کا پتہ لگانے کے لئے کیا گیا ہے۔
تاروں اور کس طرح سے ان کا وجود ہوا ، کا مطالعہ کرنا اجرام فلکی کے علم کی بنیاد ہے لیکن انہیں سمجھنا مشکل ہے کیونکہ انہیں مختلف ادوار میں دیکھا جاتا ہے۔ اس لئے تاروں کا مطالعہ کرنے کے لئے تاروں کا کلسٹر ،اسٹار کلسٹر ایک شاندار جگہ ہے۔ اسٹار کلسٹر کےسبھی تاروں کی تقریباً یکساں عمر اور کیمسٹری ہوتی ہے، اس لئے دیکھے گئے کسی بھی فرق کو سیٹنٹی کے ساتھ الگ الگ تاروں کی خصوصیات کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا جاسکتا ہے۔ کیونکہ کلسٹر کہکشاں کے حصے ہوتے ہیں ۔ کلسٹر اور ہمارے بیچ کئی تاریں ہیں اور اس لئے کسی خاص کلسٹر کے تاروں کی شناخت کرنا اور انہیں منتخب کرنا آسان نہیں ہے۔
بھارتی حکومت کےسائنس و ٹکنالوجی محکمے کے ایک آٹونومس ادارے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایسٹرو فزیکس (آئی آئی اے) کے ماہرین فلکیات کی ایک ٹیم نے یوروپین اسپیس ایجنسی (ای ایس اے) کی حال ہی میں جاری گائیا ارلی ڈاٹا ریلیز 3 (ای ڈی آر 3) کا استعمال کیا جو ایسے تاروں کو منتخب کرنے کے لئے جو کلسٹر ممبر ہیں ، 1 ملی -آرک- سیکنڈ (چاند پر کھڑے کسی فرد کو دیکھنے کے برابر) کی بالکل صحیح ایک بلین سے زیادہ تاروں کی چمک ، پیرالکس اور مناسب رفتار کے بارے میں بہت ہی درست جانکاری دیتی ہے۔
آئی آئی اے ٹیم نے اس کام کے لئے اہم پیمائش کی شناخت کی اور پروبیبلسٹک رینڈم فارسٹ نامی ایک مشین لرننگ تکنیک کا استعما ل کرتے ہوئے ان پیرامیٹرس کے بیچ پیچیدہ تعلق کو سمجھا ۔ یہ ایک کلسٹر ممبر یا ایک غیرممبر کی شکل میں ہر تارے کی درجہ بندی کرنے کے لئے پیرالیکس ،مناسب رفتار ، حرارت ، چمک اور دیگر پیمائش کے مرکب کا استعمال کرتا ہے۔ آئی آئی اے ٹیم نے گوسیئن مکچر ماڈل جو کوموونگ اسٹارس کے کلمپس کی شناخت کرسکتا ہے، نامی ایک ماڈل کے سب سے زیادہ ممبروں کا استعمال کرتے ہوئے اپنے الگورزم کو تربیت دی۔ اس کے بعد پروبیبلسٹک رینڈم فارسٹ الگورزم سیکھتا ہے کہ کس طرح سے ایک مخصوص کلسٹر مینٹر تارے کی شناخت کی جائے اور موثر طریقہ سے ان تاروں کو الگ الگ کیا جائے جو صرف یکساں مناسب رفتار یا خود کلسٹر ہی کی طرح یکساں رفتار کو ساجھا کرتے ہیں۔ انہوں نے کیٹلوگ میں سبھی دستیاب پیمانوں کی ایک ٹریڈ اسٹیڈی کرنے کے بعد ممبروں کی شناخت کے لئے دس پیرامیٹرس کا استعمال کیا۔
آئی آئی اے ٹیم نے بھارتی خلائی رصدگاہ ‘ایسٹروسیٹ’ پر الٹراوائلٹ امیجننگ ٹیلی اسکوپ (یو وی آئی ٹی) سے الٹرا وائلٹ امیج کا استعمال کرتے ہوئے چھ کلسٹر میں سب سے گرم تارے کی شناخت کرنے کے لئے ممبروں کے کیٹلاگ کا استعمال کیا۔ یہ تحقیقی مقالہ سائنسی جرنل ‘منتھلی نوٹیسیزآف دی رائل ایسٹرونومیکل سوسائٹی ’ میں شائع کیا گیا ہے۔ ان کے کام کا نیتجہ پہلے ہی اوپن کلسٹر کنگ -2 میں سب ڈوارف - بی قسم کے تاروں (کامپیکٹ تاریں جو بہت نایاب ہوتے ہیں) کی کھوج کی شکل میں سامنے آچکا ہے۔ اسی پر ایک تحقیقی مقالے کو ‘جرنل آف ایسٹروفزیکس اینڈ ایسٹرونومی میں شائع کرنے کے لئے منظور کیا گیا ہے۔ اس ٹول نے اس کی تصدیق میں مدد کی کہ یہ تارے دراصل کلسٹر کے حصے ہیں ، حالانکہ غیرمتوقع پراپرٹیز ظاہر کرتے ہیں۔
یہ نیا طریقہ کار اب زیادہ یقین کے ساتھ کلسٹر تاروں کی شناخت کرسکتا ہے اور اس مخصوص تارے کا صحیح طریقہ سے تعین کرسکتا ہے جو اپنے سبلنگس سے الگ برتاؤ کرتا ہے۔ یہ ٹیم مستقبل میں مزید کلسٹروں پر الگورزم کو نافذ کرے گی۔
ڈی ایس پی کے سکریٹری پروگیسر آشوتوش شرما نے کہا کہ ‘‘ کسی اسٹار کلسٹر سے متعلق تاروں کی مینوئل شناخت کرنا ، خاص کر یہ دیکھتے ہوئے کہ کتنے زیادہ ڈاٹا کا تجزیہ کیا جانا ہے ، ایک مشکل کام ہے۔
نئی آرٹیفیشیل انٹلیجنس پر مبنی ایلگورزم ٍسے اس عمل کی آٹومیٹنگ ہونے اور اس میں تیزی آنے کا بہت امکان ہے اور اس کا بایولوجی اور مٹیریئل سائنس میں پیٹرن کے تجزیے کے دیگر شعبوں میں بھی استعمال ہوسکتاہے۔
تصویر 1 : پہلی تصویر ایک مخصوص سمت میں بڑھتے تاروں کے ایک کلسٹر کو ظاہر کررہی ہے جو ایک تارا کلسٹر کے ہی سبھی تارے ہیں(زیادہ دیکھنے کے لئے https://www.youtube.com/watch?v=bzQUNCleS3o, پر جائیں۔ دوسری تصویر میں اوپن کلسٹر ایم 67 کی الٹراوائلٹ امیج پیش کی گئی ہے۔
پہلی تصویر تارا کلسٹر ہائیڈیس (روہنی نکشترمیں) کی ایک مثال ظاہر کررہی ہے۔ تیر تاروں کی موومنٹ کا اشارہ دے رہے ہیں۔ سب سے ممکنہ کلسٹر ممبرز پیلے میں ہیں۔ سبھی 25 کے ایم/ایس کے ساتھ داہنی طرف بڑھ رہے ہیں ۔ اس کلسٹر کے سامنے یا پیچھے اور مختلف رفتار والے سبھی تارے کلسٹر سے متعلق نہیں ہیں۔
پبلی کیشن لنک :
https://arxiv.org/abs/2101.07122
http://arxiv.org/abs/2102.13375
مزید تفصیل کے لئے جناب وکرانت جادھو (vikrant.jadhav@iiap.res.in) سے رابطہ کریں ۔
*******
ش ح۔ ف ا- م ص
18-05-2021
(U: 4603)
(Release ID: 1719813)
Visitor Counter : 229