قبائیلی امور کی وزارت
قبائلی امور کی وزارت اور مائکروسافٹ نے، ٹرائیبل اسکولوں کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے لئے مشترکہ اقدامات سے متعلق، مفاہمت نامہ پر دستخط کئے
اس تعاون کا مقصد، آموزش کاروں اور طلباء کو،مصنوعی انٹلی جنس سمیت آئندہ جنریشن کی تکنالوجیوں میں مہارت فراہم کرانا ہے
Posted On:
17 MAY 2021 8:05PM by PIB Delhi
نئی دہلی 17مئی 2021: ایک شمولیاتی اور مہارت پر مبنی معیشت کے مد نظر، قبائلی امور کی وزارت (ایم ٹی اے) نے مائکروسافٹ کے ساتھ آج ایک مفاہمت نامہ (ایم او یو) پر دستخط کئے ، وزارت کے تحت ‘ کامیابی کے لئے نوجوان کو بااختیار کرتے ہوئے ’ کے موضوع پر منعقدہ ایک آن لائن تقریب میں اس مفاہمت نامہ پر دستخط کئے گئےجس کا مقصد، ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں (ای ایم آر ایس) اور آشرم اسکولوں جیسے اسکولوں کے علاوہ دیگر اسکولوں کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن میں مدد کرنا ہے۔مثبت ایکشن اقدامات کے تحت ، مائکروسافٹ منسٹری کے تحت تمام ای ایم آر ایس اسکولوں میں، انگریزی اورہندی، دونوں میں ، قبائلی طلباء کو اے آئی نصاب دستیاب کرائے گاجس کا مقصد مصنوعی انٹلی جنس سمیت آئندہ جنریشن کی ٹکنالوجیوں میں آموزش کاروں اور طلباء کی ماہرانہ صلاحیت کو مستحکم کرنا ہے۔
اس تقریب میں قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈے، قبائلی امور کی وزیرمملکت محترمہ رینکوکا سروتا، قبائلی امور کے سکریٹری جناب انل جھا اور جناب نوتیج بال، مائکروسافٹ انڈیا کے پبلک سیکٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور منسٹری اورای ایم آر ایس کے سینئر حکام نے شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قبائلی امور کے وزیر جناب ارجن منڈے نے کہاکہ ہمارے طلباء کو عالمی پیمانہ پر مقابلہ کے لئے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘یہ پروگرام مختلف بین الاقوامی فورموں میں ہمارے طالب علموں کی تیاری کے ضمن میں کارآمد ثابت ہوگا۔ ان پروگراموں کے ذریعہ ہمارے طالب علم ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے ذریعہ مطلوبہ مہارت حاصل کرسکیں گے اور یہ مصنوعی انٹلی جنس اورکوڈنگ کے ساتھ ایک نیا باب وا کرے گا جو کہ نصاب کا ایک حصہ ہے’’۔
جناب منڈے نے یہ بھی کہاکہ ڈیجیٹل انڈیا کی کامیابی کے لئے اس بات کی ضرورت ہے کہ معاشرہ کے ہر ایک زمرہ کو بااختیار بنایا جائے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مائکروسافٹ کا پروگرام قبائلی طلباء اور دیگر کے درمیان کے فرق کو ختم کردے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قبائلی امور کی وزیرمملکت محترمہ رینوکاسنگھ سروتا نے کہاکہ یہ قبائلی طلباء کے لئے عالمی معیار کی تعلیم حاصل کرنے اور ایک معیاری درجہ زندگی حاصل کرنے کے لئے ایک منفرد موقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا‘‘ یہ اقدام اس لاک ڈاؤن کی مدت میں قبائلی طالبعلموں کے لئے اپنی تعلیم کوجاری رکھنے میں وسیع طور پر مدد گار ہوسکتا ہے۔ پروگرام کے بارے میں سب سے بڑی بات یہ ہے کہ نہ صرف طلباء بلکہ ان اسکولوں میں وزارت کی طرف سے نامزد 5000 اساتذہ کو بھی پیشہ وارانہ تربیت فراہم کی جائے گی۔ ’’
اس پروگرام کے تحت ، پہلے مرحلہ میں مائکروسافٹ نے 250 ای ایم آر ایس اسکولوں کو اپنایا ہے جن میں 50 ای ایم آر ایس اسکولوں کو تیز تر تربیت فراہم کی جائے گی جبکہ پہلے مرحلہ میں ہی 500 ماسٹر آموزش کاروں کو بھی تربیت دی جائے گی۔
ہندوستان کی تمام ریاستو ں کے اساتذہ کو ، آفس 365 اور مصنوعی انٹلی جنس اپلی کیشن جیسی پیداوری ٹکنالوجیوں کو استعمال کرنےکے لئے مرحلہ وار تربیت فراہم کی جائے گی، جس سے انہیں آمیزشی یاریموٹ لرننگ تجربات کو ، اورزیادہ شخصی، پیداوری اور تحفظاتی طریقے سے طلباء کو فراہم کرنے میں مدد دے گی۔ اساتذہ کی تربیتوں سے ان کے سامنے ورچوئل تعاون کی دنیا آئے گی اور وہ یہ سمجھ سکیں گے کہ ورچوئل فیلڈ دوروں اور ماہرین کے ساتھ ریموٹ اجلاسوں کے ساتھ وہ کس طرح آموزش کو متنوع بناسکتے ہیں۔ یہ پروگرام اساتذہ کے لئے ، مائکروسافٹ تعلیمی مرکز کی طرف سے پیشہ وارانہ ای-بیجز اور ای- سرٹیفکیٹس حاصل کرنے کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔
مائکروسافٹ انڈیا کے پبلک سیکٹر کے ایگزی کٹو ڈائریکٹر جناب نوتیج بال نے اس شراکت داری کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ‘‘ پالیسی اور عمل دونوں اعتبار سے ، گزشتہ برس نے ہمیں یہ دکھادیا ہے کہ سیکھنے کا مستقبل زیادہ شخصی اور ٹکنالوجی پر مبنی ہوگا۔ قبائلی امور کی وزارت کے ساتھ ہماری شراکت داری ، تعلیمی مساوات کو فعال کرنے، وزارت کے تحت اسکولوں سےآموزش حاصل کرنے والوں اور آموزش کاروں کی آئندہ نسل کے لئے مساوی مواقع اور رسائی فراہم کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ ہم ہندوستان میں تعلیم کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے تئیں پرعزم ہیں اور ہم ایسی کمیونٹی کی مدد کرنے کے تئیں بھی پرعزم ہیں جو ہندوستان کی پیش رفت کے آئندہ مرحلہ کو ایک باقاعدہ شکل دینے میں کلیدی رول ادا کرے گی۔
قبائلی امورکی وزارت کےسکریٹری جناب انل کمارجھانے کہاکہ نئی نسل میں منتقلی کی تبدیلی تعلیم اور صحت کے ذریعہ وقوع پذیر ہوگی۔‘‘یہ پروگرام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ قبائلی طلباء کو اپنا مستقبل، اپنا ماحول، اپنا گاؤں او رمجموعی طو رپر برادری میں تبدیلی لانے کا موقع ملے ۔ مائکروسافٹ کی فعال شراکت داری سے ٹیلنٹ پول وضع کرنے میں مدد ملے گی جو کہ مستقبل میں ملک کاایک بیش قیمت اثاثہ ہوگا’’۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ پروگرام صرف ایک مرتبہ کاپروگرام نہیں ہونا چاہئے بلکہ علم کے ذخیرہ کو وضع کرنے کے لئے، نسلوں کے ذریعہ یہ ایک مسلسل اورجاری عمل ہونا چاہئے۔
شراکت داری کے تحت ، وزارت کے تحت آنے والے اسکولوں کے طلباء کو ان پروجیکٹوں سے متعلق سرپرستی فراہم کی جائے گی جن میں معاشرتی بہتری اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی مقاصد (ایس ڈی جی ایس) کے لئے مصنوعی انٹلی جنس اپلی کیشنز ملوث ہیں۔طلباء کو بھی تربیت فراہم کی جائے گی اورانہیں منی کرافٹ کے مختلف ماحول سے روسناش کرایا جائے گاجس کا مقصد ڈیزائن تھنکنگ مہارتیں حاصل کرنے میں مدد کرناہے۔ شمولیت اور رسائی کو فعال بنانے کے لئے ، مائکروسافٹ، انگریزی اور ہندی، دونوں زبانوں میں ، اسکولوں اور طالبعلموں کو مصنوعی انٹلی جنس کانصاب دستیاب کرائے گا۔
اس اقدام سے آموزش کاروں کی پیشہ وارانہ فروغ بھی ہوگی جس سے وہ کلاسوں میں ٹکنالوجی استعمال کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔ مائکروسافٹ، قبائلی امور کی وزارت کے تحت تمام ریاستوں میں اسکولوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھے گاجس کامقصد ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن میں تیزی لانا ہے۔ ان اسکولوں کو ٹکنالوجی، تربیت اور ایسے ٹولس فراہم کئے جائیں گے جوانہیں مائکروسافٹ شو کیس اسکولوں میں تبدیل کرنے کے لئے مطلوب ہوں گے، جن میں تعلیم فراہم کرنے میں ٹکنالوجی کی اختراع، فیصلہ سازی کے لئے پیداواری دوراندیشی اوررسائی وضع کرنے کے علاوہ ہر طالب علم کے لئے شخصی آموزشی تجربات شامل ہیں۔
قبائلی امو رکی وزارت کےجوائنٹ سکریٹری ڈاکٹرنول جیت کپور، ای ایم آر ایس ایس ایچ کے کمشنر جناب است گوپال، جوائنٹ سکریٹری اے کے سنگھ، جناب جیون گپتا اور مائکروسافٹ کی وینی جہوری، ای ایم آر ایس اسکولوں کے پرنسپل نیز وزارت کے مختلف غیر سرکاری تنظیموں کے شراکت داوں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔
U-NO.4585
ش ح۔ اع۔ ف ر
(Release ID: 1719540)
Visitor Counter : 233