کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جنا ب پیوش گوئل نے ملکوں سے درخواست کی ہے کہ وہ کووڈ 19 کے ٹیکوں کو فراغت سے ان کے ساتھ مشترک کریں، جنہیں اس کی سخت ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ یہ عالمی طور سے یکجا ہونے کا وقت ہے


ہندستان جلد ہی وبا سے ابھر کر اور مضبوط ہوکر سامنے آئے گا

ہندستان تجارت اور سرمایہ کے تحفظ پر ایک متوازن ، حوصلہ افزا ، وسیع اور باہمی طور سے منافع بخش سمجھوتے کے لئے مذاکرات شروع کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہے

Posted On: 12 MAY 2021 4:09PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،12 مئی 2021/ کامرس اور صنعت، ریلوے، صارفین کے امور خوراک اور عوامی تقسیم کے  وزیر جناب پیوش گوئل نے  آج کہا کہ ہندستان  تجارت اور سرمایے کے  تحفظ پر   ایک متوازن، حوصلہ افزا ، وسیع اور منافع بخش سمجھوتے کے لئے  شروع کرنے میں زیادہ دلچسپی  رکھتا ہے۔    ورلڈ اکنامی فورم   (ڈبلیو ای ایف) کے  عالمی    تجارت آؤٹ لک اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے    انہوں نے کہا کہ   علاقائی وسیع حصہ داری   اور( آر سی ای پی) ایک متوازن  معاہدہ نہیں تھا کیونکہ   اس سے ہندستان کے     کسانوں، ایم ایس ایم ایم ای   ڈیری صنعت  کو نقصان ہوگا ،  اور اس لئے   ہندستان کے لئے  آر سی ای پی میں    شامل نہیں ہونا   ایک سمجھ داری بھرا   قدم تھا۔

جناب گوئل نے کہا کہ ہ  ہندستان  ، برطانیہ  اور یوروپی یونین کے   ممالک کے ساتھ   اقتصادی ترقی اور   خوشحالی کے لئے تجارت اور   سرمایہ   سےمتعلق  مذاکرات اور   ممکنہ امکانات پر گفتگو کے لئے  تیار ہے۔ جناب گوئل نے کہاکہ ہندستان، برطانیہ،  یوروپی یونین،  ، آسٹریلیا،  کناڈا اور امریکہ جیسے ملکوں  اور تنظیموں کے ساتھ جمہوریت ، شفافیت، قانون کی حکمرانی  ، عدالتوں کی آزادی،   سرما یے کے ضوابط کے سلسلہ میں   آواز اٹھاتا رہا ہے۔  اس کے علاوہ ان کے ساتھ  بڑے پیمانے پر     تجارت بھی  کرتا ہے۔   ساتھ ہی   موٹے طور پر   ان ملکوں کے ساتھ تجارت  متوازن ہے۔

جناب گوئل نے کہاکہ یقینی طور سے ملکوں کی  ایک محدود سوچ کے ساتھ  ان کے ایجنڈے کو  تسلیم نہیں  کرسکتا ہے۔ کیونکہ    ترقی یافتہ دنیا   تجارتی نظام، سبسڈی نظام  کے فوائد کا   جو لطف اٹھا رہی ہے،    اسے عالمی   تجارتی تنظیم میں مزید کھلے پن   اور ایمانداری کے ساتھ  مخاطب کیا جانا چاہئے۔   انہوں نے کہا کہ     عالمی  تجارتی تنظیم   کے حقیقی  جذبے  کی بنیاد پر  دنیا کا ایجنڈا  غیر جانبدار   اور منصفانہ ہونا چاہئے۔

 کووڈ-19 کے  معاملے پر   وزیر موصوف نے کہا کہ ہندستان آج  وبا کی  دوسری لہر کا سامنا کرنا رہا ہے۔  یہ لہر خوفناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندستان    مضبوطی کے ساتھ  وبا سے لڑر ہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ حکومت نے ساما ن کی فراہمی کومضبوط کیا ہے۔ ریاستوں میں  آکسیجن کی فراہمی   کی تقسیم  اور حقیقی وفد کی نگرانی    یقینی بنائی جارہی ہے۔  انہوں نے   ریلوے کے ذریعہ    ’’آکیسجن ایکسپریس ‘‘ شروع کرنے کے بارے میں بھی  ذکر کیا۔ جو آکسیجن کی کمی کو پورا کرنےکے لئے ملک بھر میں  رقیق  طبی آکسیجن  ایل ایم او لے جانےکے لئے کرین ہے۔ اس کے علاوہ جنگی پیمانے پر   اپنے ٹیکہ کاری مہم کو   جاری رکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہہ   مسلسل کوششوں کے ساتھ جلد ہی    اس عالمی چیلنج سے   ابھر پائیں گے    اور مضبوط بن کر ابھریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہندستان  لچیلی عالمی سپلائی    سیریز کا   ایک اٹوٹ  حصہ بننا چاہتا ہے۔  انہوں نے کہاکہ  وبا کی  پہلی لہر کے دوران بھی   ہندستان نے  اپنی تمام   بین الاقوامی  ذمہ داریوں اور   عہدوں کو پورا کیا ہے۔

اس چیلنج بھر دور میں ہندستان کو   مختلف    ملکوں کے ذریعہ    دی گئی حمایت اور تعاون کی   ستائش کرتے ہوئے     جناب گوئل نے کہاکہ     ان ملکوں کو  کووڈ-19 سے متعلق  صحت مصنوعات کو فوری طور پر   برآمد کیا جانا چاہئے، جنہیں     قیمتی زندگی بچانے کی فوری ضرورت ہے۔  انہوں نے کہاکہ  یہ  خصوصی طور سے ٹیکوں کی فراہمی میں  بے حد تعلق رکھتی ہے۔ انہوں نے ویکسن بنانے والے ملکوں سے  درخواست کی ہے کہ جن ملکوں میں ویکسن کی  فوری ضرورت ہے، انہیں   وہ مہیا کرائیں۔ جنا ب گوئل نے کہاکہ یہ وقت  عالمی یکجہتی دکھانے کا ہے۔

جناب گوئل نےکہا کہ  اس بحران کو بہت تیزی سے  دور کرنے کے لئے   ہمیں نہ صرف ٹرپس چھوٹ کو منظوری  دینے کی ضرورت ہے،  بلکہ   ویکسن تیار کرنے کے لئے فوری طور سے    اتفاق رائے کے ساتھ  ٹکنالوجی کی منتقلی  اور خام مال کی بھی ضرورت ہے۔     انہوں نے کہاکہ   ہم کووڈ-19 کے  چیلنجوں سےنمٹنے کےلئے دوائیاں ، ٹیکہ کاری اور   متعلقہ  بنیادی ڈھانچہ کو تیار کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہاکہ امریکہ نے   ٹیکے کے پیٹنٹ،  معاملے کےلئے   محدود تعاون  دیا ہے،جس کا ہم  دل سے خیر مقدم کرتےہیں،  اور  یہی آج کی ضرورت  ہے۔ انہوں نے کہاکہ ا ن حالات میں رفتار سب سے اہم ہے۔کیونکہ یہ  کووڈ-19  وبا سے نمٹنے کے لئے   ضروری   ٹیکہ طبی سامان کو   وقت پر   اور سستی رسائی کے    مقصد کو پورا کرنے کا موقع دے گا۔ انہوں نے کہاکہ  ہندستان نے  پہلے کووڈ 19 کی 6.7 کروڑ خوراکیں ضرورت مند ممالک کو   فراہم کی تھیں ، جو ’وسودیو کٹمبھ‘ کے آئیڈل جملے کو ظاہر کرتی ہے۔  انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ    ٹیکہ کی تیاری  اور سپلائی میں اضافہ کے ساتھ    ہندستان  کم ترقی یافتہ ممالک  اور ترقی پذیر ممالک   کو تعاون کرنے میں   سب سے آگے ہوگا۔  ہندستان ہمیشہ سے آئی پی کی تعمیل  کرتا رہا ہے اور   آگے بھی کرتا رہے گا۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-4431

 



(Release ID: 1718194) Visitor Counter : 216


Read this release in: English