قبائیلی امور کی وزارت

ون دھن  وکاس مراکز دیہی قبائلی معیشت میں بہتری لانے کے سلسلے میں محوری کردار ادا کررہے ہیں

Posted On: 06 MAY 2021 6:40PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 06مئی- 1202  /

‘‘ قبائلی لوگوں کو بااختیار بنانا، ٹرائیفیڈ کا بنیادی مقصد ہے۔ ہماری تمام کوششیں خواہا وہ ان کی پیداوار کے لئے انہیں بہتر قیمتیں دلانا ہو، ان کی بنیادی مصنوعات کو زیادہ قیمتی بنانے میں ان کی مدد کرنا ہو یا وسیع تر بازاروں میں ان کو رسائی حاصل کرانا ہو، سب کے سب اسی مقصد پر مرکوز ہے۔ ون دھن یوجنا خاص طور پر دیہی قبائلی معیشت  کی  کایا ں پلٹ کرنے میں ایک انقلابی کردار  ادا کررہی ہے’’۔

ٹرائیفیڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر جناب پراویر کرشنا 5 مئی 2021 کو منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کررہے تھے، جس کا عنوان تھا ‘‘ دیہی انقلاب: قدرتی سے ثقافتی تک’’۔

 دیہی انقلاب: قدرتی سے ثقافتی تک کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس، دیہی ترقی اور اختراعی پائیدار ٹیکنالوجی کے مرکز(سی آر ڈی آئی ایس ٹی)،انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی( آئی آئی ٹی) کھڑگ پور کے ذریعہ منعقد کی جاتی ہے۔یہ آن لائن کانفرنس 5 اور 6 مئی 2021 کو منعقد کی جارہی ہے۔ اس دو روزہ  آن لائن  کانفرنس کے لئے جس عنوان کے تحت تبادلہ خیال کیاجارہا ہے۔ اس میں دیہی روزگار کے مواقع کی فراہمی میں  زبردست تبدیلی ، بھاری اور ہلکے بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل آوری، سماجی فلاح وبہبود کے لئے روایتی اور جدید تکنیکی معلومات کا ایک دوسرے میں انضمام، پائیدار قدرتی وسائل( پانی، جنگلات، زمین) منصوبہ بندی اور دیہات میں صحت اور صفائی ستھرائی کا نظام شامل ہیں۔

مہمان خصوصی کی حیثیت سے کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے اپنے خطاب کے دوران جناب کرشنا نے وسیع طور پر جنگلوں میں رہنے والے قبائلیوں کی معیشت میں تبدیلی لانے کے سلسلے میں ون دھن یوجنا کے انقلابی کردار پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے ون دھن ٹرائبل اسٹارٹ  اپس پروگرام کی تہہ میں کار فرما فلسفے اور تصور کی وضاحت کی۔ ون دھن قبائلی اسٹارٹ  اپس پروگرام یا ون دھن یوجنا، کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی) کے ذریعہ مائینر فوریسٹ پروڈیوس(ایم ایف پی) کے مارکٹینگ کے نظام  ایم ایف پی منصوبے کی  ویلیو چین کا ایک جز ہے۔یہ یوجنا قبائلی امور کی وزارت کی ایک اہم ترین اسکیم ہے۔ جسے طاقت 2005 کے جنگلاتی حقوق قانون سے ملتی ہے۔ اس کا مقصد جنگلات کی پیداوار کو اکٹھا کرنے والے قبائلیوں کے لئے  ایسی مناسب قیمت مہیا کرانا ہے۔ جو ان کو بیچولیوں کے ذریعہ دی جانے والی رقم کا تقریباً 3 گنا ہوتی ہے۔ ون دھن قبائلی اسٹارٹ اپس بھی اسی منصوبہ کاایک حصہ ہے۔جس کا مقصد قیمتوں میں اضافہ ، جنگلات کی چھوٹی موٹی پیداوار کی برانڈنگ اور مارکیٹنگ ہے، جس کے لئے جنگلوں میں بسنے والے قبیلوں کے پائیدار ، ذریعہ معاش مہیا کرانے کی غرض سے ون دھن کیندر قائم کئے جائیں گے۔یہ ایم ایس پی کو مزید مضبوطی عطا کرتی ہے کیونکہ یہ جنگلات کی پیداوار اکٹھا کرنے والے قبائلیوں، جنگلات میں رہنے والوں اور قبائلی دستکاروں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ایک وسیلے کے طور پر ابھری ہے۔

Graphical user interface, websiteDescription automatically generatedGraphical user interface, websiteDescription automatically generated

Graphical user interface, websiteDescription automatically generatedA picture containing textDescription automatically generated

گزشتہ 18 مہینوں کے دوران ون دھن یوجنا کو زبردست تقویت حاصل ہوئی ہے۔ اس کی وجہ اس کا تیز رفتاری سے اختیار کیاجانا اور بڑے پیمانے پر  پروگراموں پر عمل درآمد ہے۔جس میں ہندوستان بھر میں سرکاری نوڈل اور عمل درآمد والے اداروں کی مدد بھی شامل ہے۔

31 مارچ 2021 تک33360 ون دھن وکاس کیندر( وی ڈی وی کے ایس) 2224 ون دھن وکاس کیندر کلسٹروں میں(وی ڈی وی کے سیز) میں تبدیل ہوگئے، جن میں سے ہر ایک جنگل میں رہنے والے 300 قبائلیوں پر مشتمل ہے۔انہیں ٹرائیفیڈ سے منظوری بھی حاصل ہوچکی ہے۔ایک عام ون دھن وکاس کیندر میں 20 قبائلی ممبران ہوتے ہیں۔15 ایسے ون دھن وکاس کیندروں کو یکجا کرکے ایک ون دھن وکاس کیندر کلسٹر بنتا ہے۔ٹرائیفیڈ کے بیان کے مطابق یہ ون دھن وکاس کیندر کلسٹر ،ون دھن وکاس کیندروں کو درجہ بندی کی معیشت، ذریعہ معاش اور بازار سے روابط فراہم کریں گے۔اس کے علاوہ 23 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 6.67 لاکھ قبائلیوں کو بڑے کاروبار چلانے کے مواقع بھی پیدا کریں گے۔جیسا کہ ٹرائیفیڈ نے بتایا ہے کہ ون دھن اسٹارٹ اپس پروگرام کے ذریعہ اس وقت تک 50 لاکھ قبائلیوں کی زندگی میں تبدیلی آچکی ہے۔

منی پور خاص طور پر ایک ایسی ریاست کی حیثیت سے سامنے آئی ہے جہاں مقامی قبائلیوں کے لئے ون دھن پروگرام روزگار کے ایک بہت بڑے وسیلے کے طور پر ابھرا ہے۔ اکتوبر 2019 میں اس ریاست میں اس پروگرام کے شروع ہونے کے بعد سے اب تک 100 ون دھن وکاس کلسٹرس قائم کئے جاچکے ہیں۔ جن میں سے 77 کلسٹر کام کررہے ہیں۔ان سے 1500 ون دھن وکاس کیندر کلسٹرس وجود میں آئے ہیں۔ جن سے 30 ہزار قبائلی کاروباریوں کو فائدہ ہوا ہے۔ یہ کاروباری جنگلات کی چھوٹی موٹی پیداوار کے قدر افزودہ مصنوعات کی پروسیسنگ، پیکیجنگ اور مارکیٹنگ میں مصروف ہے۔اس کے علاوہ اس منصوبے کے عمل درآمد کے نمونے کی نقل بھی کی جاسکتی ہے اور اس کو کئی کاموں میں استعمال کیاجاسکتا ہے۔ اس سے بھی اس منصوبے کو پورے ملک میں مقبولیت مل رہی ہے۔

شمال مشرقی ہندوستان جہاں80 فیصد وی ڈی وی کیز قائم ہے، سب سے آگے ہے ۔ اس کے علاوہ مہاراشٹر، تمل ناڈو، آندھراپردیش وہ دیگر ریاستیں ہے جہاں اس منصوبے کو اس کے زبردست اور بہترین نتائج کے پیش نظر اختیار کیا گیا ہے۔

 مزید برآں اس پورے پروگرام کی ایک خاص کشش یہ ہے کہ اس نے مارکیٹ سے روابط پیدا کرلئے ہے۔ بہت سے قبائلی کاروبار اب بازار کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ بہت سی مصنوعات جنہیں ون دھن وکاس کیندروں میں پروسیس اور پیک کیا گیاہے، بازار میں پہنچ چکی ہیں اورٹرائبس  انڈیا ڈاٹ کام پر اور ٹرائبس انڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعہ بھی ان کی مارکیٹنگ کی جارہی ہے،یہ مصنوعات ہیں: فروٹ کینڈی(آملہ، انناس، جنگلی سیب، ادرک، انجیر،املی)، مربے(انناس، آملہ، آلوچا)،جوس(انناس، آملہ، جنگلی سیب، آلوچا، برمی انگور)، مصالحے( دال  چینی، ہلدی، ادرک)، اچار( بمبو شوت، گنگ چلی)۔

اپنے خطاب کے دوران جناب کرشنا نے ‘‘سنکلپ سے سدھی’’ گاؤں  اور ڈیجیٹل رابطہ مہم کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کی۔  یکم اپریل سے شروع ہونے والی 100 دن پر  مبنی اس پروگرام میں 150 ٹیمیں شامل ہیں(ٹرائیفیڈ اور سرکاری نفاذ کی ایجنسیوں/ مانیٹرنگ ایجنسیاں/ شراکت داروں کے ہر علاقے میں 10) جن میں سے ہر ایک 10 دیہات کا دورہ کرتی ہے۔ اگلے 100 دنوں  میں 100 گاؤں ہر علاقے میں اور ملک بھر میں 1500 دیہات کا احاطہ کیاجائے گا۔ اس مہم کا بنیادی مقصد ان دیہات میں ون دھن وکاس کیندروں کو  فعال کرنا ہے۔ ایک مقصد یہ بھی ہے کہ اگلے بارہ مہینوں کے دوران ون دھن وکاس اکائیوں سے 200 کروڑ روپے کی سیل کی جائے۔ دورہ کرنے والے ٹیمیں اس مقامات کی نشاندہی کرکے با صلاحیت وی ڈی  وی کیس کو کلسٹر بنانے کے لئے شناخت کریں گی۔

انہوں نے اس بارے میں بھی بتایا کہ ٹرائیفیڈ مختلف وزارتوں  اور تنظیموں کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے ان کو یکجا کیاجائے گا۔ مختلف وزارتوں جیسے ایم ایس ایم ای، ایم او ایف پی آئی اور دیہی ترقیات کی وزارت کے ساتھ مفاہمت نامے بھی موجود ہے،جن کی رو سے اس اسکیم کو ان وزارتوں کے پروگراموں کے ساتھ منسلک کردیا جائے گا۔ جس کے نتیجے میں ون دھن وکاس کیندروں اور اس کے کلسٹروں کا انضمام بھی دیگر ادارو ں کے ساتھ انجام پائے گا۔

 شری کرشنا نے اپنے اختتامی کلمات میں اپنی اس دلی خواہش کااظہار کیا کہ اگلے سال میں اپنے منصوبہ بند اقدامات پر کامیابی سے عمل درآمد  کے ساتھ ٹرائیفیڈ ملک بھر میں قبائلی ماحولیاتی نظام میں ایک مکمل انقلاب برپا کرے۔

******

 

 ( ش ح ۔س ب ۔رض)

U- 4262


(Release ID: 1716734) Visitor Counter : 222


Read this release in: English , Hindi