جل شکتی وزارت

جل جیون مشن: جھارکھنڈ نے اپنا سالانہ لائحہ عمل پیش کیا


جھارکھنڈ نے مارچ 2022 تک 7.50 لاکھ نل کے ذریعہ پانی کے کنکشن فراہم کرانے اور 2024 تک ’ہر گھر جل‘ کے ہدف کو مکمل کرنے کا منصوبہ وضع کیا

Posted On: 01 MAY 2021 6:36PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، یکم مئی 2021: ریاست جھارکھنڈ نے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے، جل شکتی وزارت ، کے سکریٹری  کی صدارت میں قومی کمیٹی کے سامنے ویڈیو کانفرنس کے توسط سے مالی برس 2021۔22کے لئے جل جیون مشن سے متعلق اپنا سالانہ لائحہ عمل پیش کیا ہے۔ سال 2021۔22 کے لئے، جھارکھنڈ کا منصوبہ 7.50 لاکھ نل کنکشن فراہم کرانے کا ہے۔اپنے منصوبے کو پیش کرتے ہوئے، جھارکھنڈ حکومت کے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے نے 2024 تک ’ہر گھر جل‘ کے ہدف کو حاصل کرنے کی اپنی عہدبستگی کا اعادہ کیا۔

جھارکھنڈ میں 58.95 لاکھ دیہی کنبے ہیں، ان میں سے 7.40 لاکھ (12.6 فیصد) کے پاس نل کے ذریعہ پانی کا کنکشن ہے۔ ماہ اگست 2019 سے میں جل جیون مشن (جے جے ایم) کے اعلان کے بعد سے  اب تک،ریاست میں 4 لاکھ سے زائد نل کے ذریعہ پانی کنکشن فراہم کیے گئے ہیں اور اب تک ریاست میں صرف 315 مواضعات کو ہی ’ہر گھر جل‘گاؤں قرار دیا گیا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ان مواضعات میں ہر ایک گھر میں ٹیپ واٹر سپلائی کی سہولت دستیاب ہے۔ ریاست سے 100 روزہ مہم کے تحت ریاست میں ترجیحی علاقوں جیسے توقعاتی اضلاع اور دیگر ترجیحی علاقوں سمیت تمام اسکولوں  اور آنگن واڑی مراکز میں پائپ کے ذریعہ پانی کنکشن پر زیادہ زور دینے کی درخواست کی گئی ہے۔

جھارکھنڈ کو 2020۔21 میں دیہی علاقوںمیں یقینی طور پر نل کے ذریعہ پانی کی فراہمی کے لئے 572.24 کروڑ روپئے کے بقدر مرکزی امداد مختص کی گئی، حالانکہ ریاست کے ذریعہ اس فنڈ کا کم استعمال کرنے کی وجہ سے صرف 143 کروڑ روپئے کی ہی نکاسی جا سکی۔ سال 2021۔22 میں جھارکھنڈ کو جل جیون مشن کے تحت، مختلف کاموں کا آغاز کرنے کے لئے مرکزی امداد کے طور پر تقریباً 1400 کروڑ روپئے حاصل ہونے کی امید ہے۔ جے جے ایم کے تحت، مختلف پروگراموں جیسے ایم جی این آرای جی ایس، ایس بی ایم، پی آر آئی کے لئے 15ویں مالی کمیشن امداد، سی اے ایم پی اے فنڈس، لوکل ایریا ڈیولپمنٹ فنڈس، وغیرہ کے اشتراک کے ذریعہ تمام تر وسائل کو مربوط کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ کمیٹی نے مشورہ دیا ہے کہ ریاست کو گر ے واٹر مینجمنٹ اور آبی تحفظ کے لئے اپنے مشترکہ فنڈ کو بروئے کار لانا چاہئے۔

جھارکھنڈ کو پانی کی قلت اور آلودہ پانی سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ریاست کے پانی کے کئی وسیلے ، آئرن فلورائڈ اور آرسینک سے آلودہ ہیں، ساتھ ہی جراثیمی آلودگی بھی پائی جاتی ہے۔ کمیٹی نے کیمیاوی آلودگی کے لئے بہت کم پانی کے وسائل اور جراثیمی آلودگی کے لئے 0.31 فیصد پانی کے وسائل کے تجربے پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے۔کورونا وبائی مرض کے موجودہ دور میں، پانی کی قلت اور پانی کی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنا بہت ہی اہم ہوگیا ہے۔ صاف ستھرا پانی صفائی ستھرائی کو فروغ دے گا اور گھروں میں ایک قابل استعمال نل کنکشن ہونے سے عوامی مقامات پر پانی کے وسیلے پر بھیڑ میں کمی لاکر سماجی فاصلے کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ اس طرح، ریاست کو ہر گھر نل کنکشن کی اہمیت کے بارے میں اچھی طرح سے غور و خوض کرنے کی ضرورت ہے۔

جل جیون مشن کے تحت ضلع اور ریاستی سطح پر پانی کی کوالٹی  کی جانچ کے لئے تجربہ گاہوں کو ترجیح دی جاتی ہے اور پانی کی کوالٹی کی نگرانی کے لئے کمیونٹی کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ پی ایچ ای محکمہ، کمیونٹی کو بااختیار بنانے اور اس کے ساتھ جڑنے کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔ اس کے لئے کٹس کی بر وقت خریداری، کمیونٹی  کے لئے کٹس کی سپلائی، ہر گاؤں میں کم سے کم پانچ خواتین کی پہچان، فیلڈ ٹیسٹ کٹس کااستعمال کرنے کے لئے خواتین کو تربیت  اور فیلڈ ٹیسٹ کٹس کا استعمال اور ٹیسٹ کے نتائج کی رپورٹنگ جیسے امور کی یقین دہانی کے لئے ایک لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔ سال 2021۔22 میں، ریاست نے 11 نئی تجربہ گاہیں قائم کرنے اور 18تجربہ گاہوں کی این اے بی ایل منظوری حاصل کرنے کا منصوبہ وضع کیا ہے۔ کمیٹی کے ذریعہ ریاست کو ضلعی سطح کی تمام تجربہ گاہوں کی منظوری کو پورا کرنے کا منصوبہ وضع کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔

ریاست کے ذریعہ ریاستی اور ضلعی سطح پر مختلف ماہرین (معاون انجینئرس، جونیئر انجینئرس، پانی کی کوالٹی کی جانچ کرنے والے ماہرین، وغیرہ) کو منسلک کرنے کی اسکیم وضع کی جا رہی ہے۔  اس کے علاوہ، ریاست کا مقصد انجینئرنگ کیڈر (سپرنٹنڈنٹ انجینئر، اگزیکیوٹیو انجینئر، اسسٹنگ انجینئر اور جونیئر انجینئر)، بلاک کی سطح کے افسران، وی ڈبلیو ایس سی اراکین، سووَچھ گرہیوں، نہرو یووَک کیندر کے اراکین اور سیلف ہیلپ گروپ کے اراکین میں سے 7837 لوگوں کے لئے تربیت/ صلاحیت سازی کا اہتمام کرنا بھی ہے۔ اس کے علاوہ، اسکیم کے مطابق 2021۔22 میں، 3600 علاقائی باشندگان کو پلمبر، پمپ آپریٹر اور الیکٹریشن کے طور پر تربیت دی جائے گی۔اس تربیت یافتہ افرادی قوت کا استعمال پانی کی سپلائی کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے میں کیا جائے گا۔یہ دیہی معیشت کو فروغ دینے اور خطے میں نوجوانوں کو روزگار فراہم کرانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

اس مشن میں ہر ایک گاؤں کے لئےولیج ایکشن پلان (وی اے پی) کی تیاری اور ولیج واٹر اینڈ  سینی ٹائزیشن کمیٹی (وی ڈبلیو ایس سی) کی تشکیل پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے، جس سے طویل عرصے تک دیہی عوام کو ’ہر گھر جل‘ پروگرام کے تحت تیار کیے گئے پانی کی سپلائی کے بنیادی ڈھانچے کو چلانے اور اس کے رکھ رکھاؤ کے لئے بااختیار بنایا جا سکے۔ یہ ریاست کے ذریعہ اپنائے جانے والے نیچے سے اوپر کےنظریے کو یقینی بناتا ہے جس میں کمیونٹی کے لوگ، اسکیم اور پانی کی سپلائی کے پروگرام کے نفاذ کے لئے بورڈ سے جڑتے ہیں۔ کمیونٹی کی شمولیت کے توسط سے، مواضعات/بستیوں میں تیار کیے گئے وسائل کی نگرانی، چوکسی اور رکھ رکھاؤ کی ذمہ داری پنچایتوں اور عوام کو سونپ دی جاتی ہے۔ جھارکھنڈ نے اب تک 19363 وی ڈبلیو ایس سی قائم کی ہیں اور 2021۔22 میں مزید 10389 کی تشکیل کا منصوبہ وضع کیا ہے۔ اب تک،1264 ولیج ایکشن پلان تیار کیے جا چکے ہیں اور اس سال کے لئے 28488 وی اے پی پیش کیے گئے ہیں۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ سالانہ لائحہ عمل پر نفاذ قومی کمیٹی کے ذریعہ کیا جاتا ہے، جس کی صدارت پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کے سکریٹری کرتے ہیں اور مختلف مرکزی وزارتوں / محکموں اور نیتی آیوگ کے افسران اس کے رکن ہوتے ہیں۔مجوزہ سالان لائحہ عمل (اے اے پی) کو حتمی شکل دینے سے قبل اس کی گہرائی سے جانچ کی جاتی ہے۔مشن کے ذریعہ طے کیے گئے ہدف کے مطابق، پروگرام کو وقت پر نافذ کرنے کے لئے خطے کا باقاعدہ دورہ اور سہ ماہی جائزہ میٹنگ کی جاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پورے سال فنڈس جاری کیے جاتے ہیں۔

جل جیون مشن مرکزی حکومت کا ایک اہم پروگرام ہے جسے ریاستوں کی شراکت داری میں نافذ کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد 2024 تک ہر ایک دیہی کنبے کو نل کے ذریعہ پانی فراہم کرانا ہے۔ اس مشن کے تحت، 2021۔22 میں، جے جے ایم کے لئے 50011 کروڑ روپئے کے بقدر بجٹی تخیص کے علاوہ، پانی اور صفائی ستھرائی، میچنگ اسٹیٹ شیئر اور باہری امداد کے ساتھ ساتھ ریاستوں کے سرمائے سے چلنے والے پروجیکٹوں کے لئے، آر ایل بی / پی آر آئی کے لئے 15 ویں مالی کمیشن ٹائیڈ گرانٹ کے تحت 26940 کروڑ روپئے کے بقدر یقینی فنڈ موجود ہے۔ اس طرح سے، 2021۔22 میں دیہی گھرانوں میں نل کے ذریعہ پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے ملک میں ایک لاکھ کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ بڑی سرمایہ کاری دیہی معیشت کو بڑھاوا دینے، نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور خواتین و لڑکیوں کی مشقت کو ختم کرنے میں انتہائی فائدہ مند ثابت ہوگی، جو کہ دیہی بھارت کے لئے وردان ثابت ہوگی۔

 

*******

 

ش ح ۔اب ن

U-4128


(Release ID: 1715539) Visitor Counter : 146


Read this release in: English , Hindi , Telugu