الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت نے حکومت میں فری اینڈ اوپن سورس سافٹ ویئر (ایف او ایس ایس) اختیار کئے جانے کے کام میں تیزی لانے کے لئے # ایف او ایس ایس 4 جی او وی انوویشن چیلنج کا اعلان کیا

Posted On: 22 APR 2021 7:38PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،2اپریل  :  ملک  میں  4 جی ڈاٹا  سبس کرائبرس  کی  بہت بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے  بھارت فری اینڈ اوپن سورس  سافٹ ویئر  (ایف او ایس ایس)  اختراعات کے لئے  ایک شاندار مرکز  بننے  کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے۔ ان 4 جی  سبس کرائبرز میں  96  فیصد  اوپن سورس پر مبنی موبائل آپریٹنگ سسٹمز  (بنیادی  طور پر اینڈرائڈ)  کے ذریعے ڈیجیٹل دنیا تک رسائی حاصل کرتے ہیں ۔ بھارت کے کئی  بہت بڑے  سرکاری پروجیکٹوں   (آدھار سمیت)  اور  ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس  ایف او ایس ایس استعمال  کرتے ہوئے تیار کئے گئے ہیں۔ ایف او ایس ایس کے بہت  زیادہ  امکانات کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت ہند نے  2015  میں  اوپن سورس  سافٹ ویئر اختیار کئے جانے کے بارے میں  ایک پالیسی جاری کی تھی۔

حکمرانی اور  سرکاری کام کاج میں  ایف او ایس ایس کے استعمال   کے بارے میں بیداری پھیلانے اور  ایف او ایس ایس  اختیار کئے جانے کے لئے  الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت  (ایم ای آئی ٹی وائی)  نے  اومڈیار نیٹ ورک انڈیا  کے تعاون سے  22  اپریل 2021  کو  ایک ورچوئل گول میز مباحثے  بعنوان ’’حکومت میں  فری اینڈ اوپن سورس سافٹ ویئر  (ایف او ایس ایس)‘‘ کا انعقاد کیا۔

اس موقع پر خطا ب کرتے ہوئے الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت  کے سکریٹری  جناب اجے ساہنی نے  وزارت کے ذریعے  آروگیہ سیتو کے  اوپن  سورس  کے  تعاون سے تیار کئے جانے میں  2015  میں  پالیسی فار  اوپن سورس سافٹ ویئر  جیسے  اقدامات کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے  یہ دیکھ کر  بہت خوشی  ہوئی ہے کہ  حکومت نے ایف او ایس ایس اختیار کئے جانے کے کام کو  آگے بڑھانے میں  حکومت  میں شامل  لیڈران  تعلیم  کے شعبے کی شخصیات  اور  ایف او ایس ایس  اختراع کار  دلچسپی لے رہے ہیں۔ ایم ای آئی ٹی وائی  اس سفر میں ایک کلیدی رول ادا کرتی رہے گی۔ ہمیں   # ایف او ایس ایس 4 جی او وی انوویشن چیلنج کا  اعلان کرتے ہوئے بھی  خوشی ہورہی ہے، جو  جی او وی ٹیک کے اہم  مسائل کو حال کرنے کے لئے  ایف او ایس ایس برادری  اور اسٹارٹ اپس  کی  اختراعی صلاحیت کا فائدہ اٹھائے گا۔ اس طرح کی  مزید کوششیں  آئندہ کی جائیں گی‘‘۔

بھارت میں ایف او ایس ایس  کے امکانات پر  ،پریزنٹیشن دیتے ہوئے  اومڈ یار نیٹ ورک انڈیا کے  پارٹنر  جناب ورد پانڈے نے  کہا کہ  ’’ہم  ایف او ایس ایس کو  جی او وی ٹیک  3.0  کے ایک  کلیدی عنصر کے طور پر دیکھتے ہیں، جس کا تعلق  ایک محفوظ  اور شمولیت  والا  اوپن ڈیجیٹل ایکو سسٹمز  (او ڈی ایز) تیار کرنے سے ہے ، جو کہ  بھارت کے مشکل ترین مسائل کو  حل کرنے میں مدد  دینے کے لئے  سماجی اختراع کاروں کی  صلاحیت  کا فائدہ  اٹھائے گا۔حکومت  میں ایف او ایس ایس کو  فکر انگیز  اور  اسٹریٹجک  طریقے سے  اختیار کئے جانے   کے کام  کو ایم ای آئی ٹی وائی کے ذریعے آگے بڑھائے جانے  پر  ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور  ہمیں اس سفر میں  ان کے ساتھ  شرکت کرکے  خوشی  ہوئی ہے۔‘‘

این ای جی ڈی کے صدر اور سی ای او، مائی  جی او وی کے  سی ای او  اور   ڈیجیٹل انڈیا کارپوریشن کے ایم ڈی جناب ابھیشیک سنگھ نے اجلاس کی  نظامت   کے فرائض انجام دیئے۔ اجلاس کے دوران  ایف او ایس ایس پر مبنی  پلیٹ فارمز مثلا  آدھار اور  یوپی آئی بھارت میں  کامیابی سے تیار کئے جانے   کے اپنے  تجربات  سے واقف کرایا اور  تمام شرکاء  کے لئے  بہترین طریقہ کار اور  آموزش پر روشنی ڈالی۔ ہماچل پردیش ، ہریانہ، کیرالہ کی حکومتوں   کے ذریعے  اختیار کئے گئے  ایف او ایس  ایس کے کامیاب  نفاذ  اور  اوپن سورس انٹر پرائز  سولیوشنز  کے بارے میں پریزنٹیشن  دی گئیں۔ مقررین میں  ایک اسٹیپ  فاؤنڈیشن ،  سمگر گورننس،  سوک ڈاٹا لیب،  انٹرنیشنل سینٹر فار فری  اینڈ اوپن سورس  سافٹ ویئر  (آئی سی ایف او ایس ایس)  اور  فریپ ٹیکنالوجیز  (ای آر پی نیکسٹ کے تخلیق کار) کے نمائندے شامل ہیں۔ ایف او ایس ایس  کے تعاون  کے  امکان  کو  ایف او ایس ایس برادری کے ارکان ، اختراع کاروں  اور  تعلیم سے وابستہ شخصیات  کے مباحثے میں محسوس کیا گیا۔ ریاستی حکومتوں کے نمائندوں  نے   ٹیک پلیٹ فارم تیار کرنے کے بارے میں اپنے تجربات  سے واقف کرایا اور  ایسے چیلنجوں  کے بارے میں اظہار خیال کیا جن میں  اوپن سورس ٹیکنالوجی  سب سے زیادہ مفید  ثابت ہوسکتی ہے۔

الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت نے  حکومت میں  فری اینڈ اوپن سورس  سافٹ ویئر (ایف او ایس ایس) اختیار کئے جانے کے کام میں  تیزی لانے کے لئے    # ایف او ایس ایس 4 جی او وی انوویشن چیلنج کا اعلان بھی کیا۔ # ایف او ایس ایس 4 جی او وی انوویشن چیلنج  ایف او ایس ایس اختراع کاروں ، ٹیکنالوجی صنعت کاروں اور انڈین اسٹارٹ اپس  سے  توقع کرتا ہے کہ وہ  صحت، تعلیم، زراعت ،  شہری حکمرانی وغیرہ میں  جی او وی ٹیک کے لئے  ممکنہ اپلیکیشنز کے ساتھ   سی آر ایم اور ای آر پی  میں  قابل نفاذ  اوپن سورس  پروڈکٹ  انوویشنز  جمع کرائیں۔ شرکاء  کو  خیالات کے انکیوبیشن  اور  جی ای ایم  کے سولیوشنز کی لسٹنگ کے لئے  ممتاز تنظیموں سے  انکیو بیشن  تعاون  پرائز منی  ،شعبے کے ماہرین  کی سرپرستی ، ادارہ جاتی تعاون   کے لئے اہلیت حاصل کرنی ہوگی۔ چیلنج اور شرکت کے طریقوں کے بارے میں  مزید تفصیلات  وزارت کے ذریعے جلد ہی  مائی جی او وی  اور  ایم ای آئی ٹی وائی اسٹارٹ اپ ہب کے ذریعے فراہم کرائی جائیں  گی۔

گول میز مباحثے سے   ریاستوں کے  ای – جی او وی  لیڈروں  ،مرکزی  وزارتوں اور ایجنسیوں کو  جی  او وی ٹیک  پلیٹ فارموں اور اپلیکیشنز میں  ایف او ایس ایس کے استعمال کے سلسلے میں اپنے تجربات  بہترین طریقہ کار اور  آموزش  سے  دوسروں کو واقف کرانے  کا ایک پلیٹ فارم  ملا۔ شرکاء  نے  حکومت  میں  ایف او ایس ایس  اختیار کئے جانے کی مہم کو آگے بڑھائے جانے  کے  بارے میں اپنے نظریات  سے واقف کرایا اور  # ایف او ایس ایس 4 جی او وی انوویشن چیلنج  کے اعلان کا  اس سمت میں  آگے بڑھا ئے جانے والے  ایک اہم  قدم کے طور پر  خیر مقدم کیا ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا گ- ق ر)

U-3906


(Release ID: 1713523) Visitor Counter : 225


Read this release in: English , Hindi