ریلوے کی وزارت

بھارتی ریلوے نے ابھی تک 18 روٹوں پر کسان ریل سروسز شروع کر دی ہیں


22؍ جنوری 2021 تک 157 کسا ن ریل سروسز شروع کی جا چکی ہیں، جو 49000 ٹن سے زیادہ مال کی ڈھلائی کر رہی ہیں

کسان ریل سے پھل اور سبزیوں کی ڈھلائی کرنے پر 50 فیصد کی سبسڈی دی جا رہی ہے

Posted On: 29 JAN 2021 5:26PM by PIB Delhi

مرکزی بجٹ 21-2020 میں کئے گئے اعلانات کے مطابق بھارتی ریلوے نے دودھ، میٹ اور مچھلی سمیت جلد خراب ہونے والی خوردنی اشیا اور زرعی اشیا کی دھلائی کےلئے کسان ریل سروسز کا آغاز کر دیا ہے۔

یہ ملٹی کموڈٹی، ملٹی –کنسائنر ؍ کنسائنی، ملٹی- لوڈنگ ؍ اَن لوڈنگ ٹرانسپورٹیشن سروس ہے، جس کا مقصد کسانوں کو بڑے پیمانے پر بازار دستیا ب کرانا ہے۔

کسان ریل سروس کا اہم مقصد پیداواری مراکز کو بازار اور کھپت مراکز سے جوڑ کر زرعی شعبے کی آمدنی کو بڑھانا ہے۔

بھارتی ریلوے کسان ریل سروس کو با اضابطہ طو رپر شروع کرنے کا منصوبہ بنانے کےلئے وزارت زراعت، ریاستی حکومتوں اور مقامی بلدیاتی اداروں سمیت مختلف فریقوں کے ساتھ سرگرم طور پر کام کر رہی ہے۔ مانگ سے متعلق رجحان اور فریقوں سے موصول ہونے والی فیڈ بیک کی بنیادپر ریلوے نے ابھی تک 18 روٹوں پر کسان ریل سروسز شروع کر دی ہیں۔

پہلی کسان ریل سروس کو 7 ؍ اگست 2020 کو دیولالی (مہاراشٹر) او ر دانا پور (بہار) کے درمیان ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا تھا۔

ان کسان ریل گاڑیوں کو مقررہ وقت پر چلایا جاتا ہے اور راستے میں آنے والی کسی بھی رکاوٹ یا تاخیر سے بچنے کے لئے ان کے وقت کی پابندی کے پیمانے پر سخت نگاہ رکھی جاتی ہے۔ ابھی تک 18 روٹوں پر ان خدمات کا آغاز کیا جا چکا ہے۔ 22؍ جنوری 2021 تک 157 کسان ریل سروسز شروع کی جا چکی ہیں، جو 49 ہزار ٹن سے زیادہ مال کی ڈھلائی کر رہی ہیں۔ اب تک جن روٹوں پر کسان ریل سروسز جاری ہیں، وہ مندرجہ ذیل ہیں:

روٹ نمبر

کہاں سے –کہاں تک

افتتاح کی تاریخ

1

دیولالی سے دانا پور

(اب سنگولا سے مظفر پور)

07-08-2020

2

اننت پور سے آدرش نگر، دلی

09-09-2020

3

یشونت پور سے نظام الدین

19-09-2020

4

ناگپور سے آدرش نگر، دلی

14-10-2020

5

چھندواڑا سے ہاؤڑا ؍ نیو تنسکیا

28-10-2020

6

سنگولا سے ہاؤڑا (سکندر آباد کے راستے)

29-10-2020

7

سنگولا سے شالیمار

21-11-2020

8

اندور سے نیو گوہاٹی

24-11-2020

9

رتلام سے نیو گوہاٹی

05-12-2020

10

اندور سے اگرتلہ

27-12-2020

11

جالندھر سے جیرانیا

31-12-2020

12

ناگرسول سے نیو گواہاٹی

05-01-2021

13

ناگرسول سے چت پور

07-01-2021

14

ناگرسول سے نیو جلپائی گڑی

10-01-2021

15

ناگرسول سے نوگچیا

11-01-2021

16

ناگر سول سے فتوحا

13-01-2021

17

ناگر سول سے بیہاٹا

19-01-2021

18

ناگر سول سے بالدا ٹاؤن

20-01-2021

 

 

ریلوے اسٹاک (پارسل وین)  کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کےلئے ان خدمات کے بہتر استعمال کی باضابطہ طور پر نگرانی کی جا رہی ہے۔

خاص طور سے جن اشیا کو کسان ریل کے توسط سے ایک مقام سے دوسرے مقام تک  بھیجا جا رہا ہے، ان میں پیاز ، ٹماٹر، سنترہ، آلو، انار، کیلا، شریفہ، گاجر ، شملہ مرچ اور دیگر سبزیاں شامل ہیں۔

کسان ریل کے توسط سے بُک کی جانے والی اشیا پر‘ پی’ اسکیل کا پارسل ٹیرف لگایا جاتا ہے۔ فوڈ پروسیسنگ کی وزارت کی ‘آپریشن گرینس-ٹاپ ٹو ٹوٹل’ اسکیم کے تحت کسان ریل کے توسط سے پھل اور سبزیوں کی ڈھلائی پر 50 فیصد کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ یہ سبسڈی کنسائنر ؍ کسان کو اپنے سامان کی بکنگ کے وقت ہی دی جا رہی ہے تاکہ یہ فائدہ کسی  دقت   اور تاخیر کے بغیر کسانوں تک پہنچ سکے۔

کسان ریل گاڑیوں کو چلانے کے لئے آر آئی ٹی ای ایس (رائٹس) کے ذریعے ایک تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کی جا رہی ہے، جو پروجیکٹس سے متعلق مختلف پہلوؤں کا جائزہ لےگی۔

*************

ش ح ۔ف ا۔  ک ا

U. No. 3730


(Release ID: 1711978) Visitor Counter : 218


Read this release in: English , Hindi , Marathi