شہری ہوابازی کی وزارت

مرکزی بجٹ 2021: شہری ہوا بازی کی صنعت کے لئے اہم خصوصیات


بجٹ میں ہوائی جہاز پٹے پر لینے اور زَر فراہمی کے لئے زیادہ  ٹیکس ترغیبات کی تجویز

شہری ہوا بازی کے شعبے میں کل پرزوں پر کسٹم ڈیوٹی  کم کی گئی

مجوزہ  ہوائی اڈوں سے آمدنی حاصل کرنے کا کام

 کرشی اُڑان اسکیم کو فروغ

Posted On: 09 FEB 2021 4:35PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی  ، 09، فروری  ، 2021 : مالی سال  22-2021  کے لئے  اعلان کردہ مرکزی بجٹ  بھارت میں  شہری ہوا بازی کی صنعت کے لئے کئی  مثبت  تدابیر  لے کر آیا ہے۔ ان  تدابیر میں  ٹیکس  ترغیبات  اور  آتم نربھر بھارت کو  فروغ دینے کے لئے کسٹم ڈیوٹی میں کمی سے لے کر ،  نئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے وسائل  جمع کرنے کے مقصد سے  اثاثے سے  آمدنی  حاصل کرنا اور  سرمایہ  کشی شامل ہے۔ کُل ملاکر ، بجٹ تجاویز  کا مقصد  ملک میں  شہری ہوا بازی کے ایکوسسٹم کو  مضبوط کرنا  اور  بھارت کو  شہری ہوا بازی کے شعبے  میں  مصنوعات سازی  کے ایک مرکز  کے طور پر فروغ دینے کے مواقع  پیدا کرنا ہے۔

شہری ہوا بازی کی صنعت کےلئے مرکزی بجٹ 2021  کی اہم خصوصیات میں شامل ہیں:

  1. ہوائی پٹے پر لینے اور زَر فراہمی کے لئے  ٹیکس ترغیبات

حکومت جی آئی ایف  ٹی شہر میں  عالمی  فائنانشیل سروس سینٹر  (آئی ایف  ایس سی)  کو  ایک عالمی فائنانشیل ہب بنانے  کے تئیں  عہد بند ہے۔ پہلے سے  فراہم  کی گئی  ٹیکس  ترغیبات کے علاوہ ، موجودہ بجٹ میں  زیادہ  ٹیکس  ترغیبات  کی تجویز  رکھی گئی ہے، جس میں (1) ہوائی جہاز پٹے پر لینے اور زَر فراہم  کرنے والی کمپنی کے  سرمایہ جاتی  فائدے کے لئے  ٹیکس ہولی ڈے ، (2) ہوائی جہاز  لیز  رینٹل کے لئے  ٹیکس چھوٹ  یا  غیر ملکی پٹے دار کو دی جانے والی  رائلٹی ، (3) آئی ایف ایس سی میں  غیر ملکی  فنڈس  لگانے کے لئے  ٹیکس ترغیبات اور (4)  آئی ایف ایس سی میں  موجود  غیر ملکی بینکوں  کے سرمایہ کاری  ڈیویژن کو  ٹیکس  استثنیٰ۔

یہ ٹیکس چھوٹ آئی ایف ایس سی  آپریٹ  پٹہ  دینے والے کے لئے ایک بڑی نعمت ہے۔ یہ  بھارتی اور  غیر ملکی  جہاز رانی  کمپنیوں کو  بہتر  شرائط کی پیش کش کے علاوہ ، بھارت میں  ہوائی جہاز پٹے پر دینے  اور  ماحولیات کو  زَر فراہم کرنے میں مدد کریں گے۔ یہ تدابیر  شہری بازی کی وزارت کے ذریعے  2019  کے بعد سے  بھارت کے  جی آئی ایف ٹی  (گجرات انٹرنیشنل فائنانشیل ٹیک) شہر میں ایک  ایئر کرافٹ  کی لیزنگ  اور  فائننسنگ ایکو سسٹم بنانے کے لئے  کی گئی  پہل  کی  سیریز میں  آتے ہیں۔

  1. کسٹم ڈیوٹی کے فوائد:

بجٹ تجاویز میں ،  وزارت دفاع  کی  پبلک سیکٹر کی اکائیوں کے ذریعے  ہوائی جہاز  کی تیاری کے لئے انجن  سمیت  شہری ہوا بازی کے شعبے کل پرزوں یا حصوں پر  کسٹم ڈیوٹی  2.5  فیصد سے  کم کرکے 0 فیصد  کردی گئی ہے۔ یہ اقدامات  گھریلو  مصنوعات سازی کے لئے سرمایہ کاری  کو کم کرکے  ملک میں  شہری  ہوا بازی  کی صنعت کو  فروغ دینے میں مدد گار  ہوگا اور  اس طرح سے   خود انحصاری کو فروغ دے گا۔

  1. پی پی پی ماڈل کے ذریعے  اثاثہ  سے  آمدنی  حاصل کرنے کا کام:

بجٹ میں  آپریشن  اور  مینجمنٹ  رعایت  کے لئے  مجوزہ  ہوائی اڈوں سے  آمدنی  حاصل کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ دیگر اہم  بنیادی ڈھانچے  کے اثاثے ، جو  املاک سے آمدنی حاصل کرنے کے  پروگرام  کے تحت  نکالے جائیں گے،  ٹیئر  سیکنڈ اور تھرڈ شہروں میں  ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا  (اے اے آئی)  کے  ہوائی اڈے ہیں۔ اتھارٹی  نج کاری کے اگلے دور میں کام کر رہی ہے، جس میں  6  سے 10  ہوائی اڈے شامل کئے جائیں گے۔ 6 ہوائی اڈے  پہلے ہی  کامیاب بولی لگانے والوں کو دیئے جا چکے ہیں اور  رعایت  سمجھوتے پر دستخط کئے گئے ہیں۔ اس قدم سے  آگے بڑھنے سے  شہری ہوا بازی کی وزارت  کو 2024  تک  100 نئے ہوائی اڈوں  کی تعمیر  کے نشانے کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

  1. آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا کے  ہوائی اڈوں میں  ہیلتھ  نظام  کی صلاحیتوں کا فروغ:

مرکزی حمایت یافتہ  ایک  نئی اسکیم ، پردھان منتری  آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا کے تحت ،  مرکزی  بجٹ  22-2021  میں  حفظان  صحت کے نظام  کی صلاحیت کے فروغ کی تجویز رکھی گئی ہے، جس میں  ہوا بازی  کے  داخلی پوائنٹس بھی شامل ہیں۔ اس پروگرام کے تحت 32  ہوائی اڈوں پر  سرکاری  ہیلتھ  اکائیوں کو مضبوط کیا جائے گا۔ یہ پروگرام  پورے بھارت کے ساتھ ساتھ  دنیا کے دیگر حصوں میں ہوائی جہاز کے توسط سے  دواؤں  کی  با آسانی  نقل وحمل  کی سہولت فراہم کرے گا۔

  1. سرمایہ کشی  اور  اسٹریٹجک فروخت :

بجٹ 2021  کے توسط سے ، حکومت نے  22-2021  میں  اس میں ایئر انڈیا اور پون ہنس کی سرمایہ کاری  کے اپنے عہد  کا اعادہ کیا ہے۔ ایئر انڈیا  کی اسٹریٹجک فروخت  کا عمل جاری ہے،  ایکسپریشن آف انٹریسٹ حاصل کیا جا چکا ہے۔ لین دین صلاح کار  ای او آئیز کی جانچ کر رہا ہے۔ پون ہنس  کی  فروخت کے لئے پی آئی ایم بھی  جاری کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ  ایئر انڈیا  ایئر پورٹ سروسز (گراؤنڈ ہینڈلنگ ) کے لئے پی آئی ایم کی تیاری جاری ہے۔

  1. آپریشن گرینس کے ساتھ  کرشی اُڑان  کی توسیع  کی گنجائش :

زرعی  اور  متعلقہ  پیدا وار  اور  ان کی برآمدات میں  ایزادی رقم  کو  فروغ دینے کے لئے ، آپریشن گرینس اسکیم کا دائرہ ، جو  اس وقت  ٹماٹر ، پیاز اور  آلو پر  نافذ  ہوتا ہے، اس میں 22  جلد  خراب ہونے والی اشیاء کو شامل کرنے کے لئے  اسے  بڑھایا جائے گا۔ کرشی اُڑان  اسکیم  شمال مشرقی ریاستوں اور 4 ہمالیائی  ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے  زراعت  سے متعلق  خراب ہونے والی اشیاء  کے لئے 50  فیصد  کی ایئر فریٹ سبسڈی کے توسط سے  آپریشن گرینس کے ساتھ ملی  ہوئی ہے۔ پروڈکٹ کوریج کی توسیع سے کرشی اُڑان یوجنا کو  فروغ ملے گا اور ان ریاستوں سے  ہوائی جہاز کے ذریعے سامان لانے لے جانے  کے عمل میں  بہتری  آئے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ( ش ح۔   ف ا۔  ق ر )

U.NO. 3595



(Release ID: 1711117) Visitor Counter : 133


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Punjabi