جل شکتی وزارت

لداخ نے 2022 تک تمام دیہی کنبوں کو نل کے پانی کے کنکشن کی فراہمی کے لیے سالانہ ایکشن پلان پیش کیا


مرکز کے زیر انتظام علاقے پر زور دیا گیا کہ وہ 'مہم کے طریقے' سے پانی کی فراہمی کی موجودہ اسکیموں کی مرمت اور بہتری کا کام شروع کریں اور آئندہ چند مہینوں میں تمام لیبارٹریوں کی کو این اے بی ایل کے ذریعے منظور کرائے

Posted On: 09 APR 2021 5:35PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 9 اپریل: مرکزی علاقہ لداخ نے آج بروز ہفتہ پینے کے پانی اور صفائی کی وزارت، جل شکتی کی کمیٹی کے سامنے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے دیہی کنبوں کو نل کے پانی کے کنیکشن کی فراہمی کے لیے اپنا سالانہ ایکشن پلان پیش کیا، جس میں مختلف مرکزی وزارتوں / محکموں اور نیتی آیوگ کے ارکان نے شرکت کی۔ کمیٹی اس منصوبے کو حتمی شکل دینے سے پہلے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے تیار کردہ مجوزہ سالانہ ایکشن پلان (اے اے پی) کی کڑی جانچ پڑتال کرتی ہے۔ اس کے بعد، سال بھر فنڈز جاری کیے جاتے ہیں اور باقاعدگی سے فیلڈ وزٹ کی جاتی ہے، جل جیون مشن کے ہدف کے حصول کے لیے سالانہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے جائزہ میٹنگیں منعقد کی جاتی ہیں۔

لداخ نے 2022 تک تمام دیہی کنبوں کو نل کنیکشن کی فراہمی کے 100 فیصد کوریج کے ہدف کو حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ کووڈ 19 کے وبائی مرض کے تناظڑ میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے گذشتہ سال بنیادی طور پر مرکز کے زیر انتظام علاقے نے نسبتاً آہستہ پیش رفت کی ہے۔ موجودہ سال 2021-22 کے دوران، مرکز کے زیر انتظام علاقے کا منصوبہ ہے کہ اگلے سال تک 32،514 کنبوں اور بقیہ 11،568 کنبوں کو نل کنیکشن فراہم کیے جائیں۔ لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 44،082 دیہی کنبوں میں سے، اب تک صرف 3،760 کنبوں کو نل کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ لداخ 451 اسکولوں، 449 آنگن واڑی سنٹر، 13 آشرم، 191 گرام پنچایت عمارت اور 327 صحت نگہداشت کے مراکز میں نل کے رابطے فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

آج کی میٹنگ میں، ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر، نیشنل جل جیون مشن نے واٹر سپلائی کی موجودہ اسکیموں کو دوبارہ ترتیب دینے اور بڑھانے پر زور دیا اور مرکز کے زیر انتظام علاقے  پر زور دیا کہ وہ موجودہ کاموں سے گھریلو نل کے رابطے کی فراہمی کے لیے اس مہم کو 'کمپین موڈ' میں شروع کرے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ٹیم نے پروگرام کے تیز رفتار نفاذ کی یقین دہانی کرائی۔ یہ بات اجاگر کی گئی کہ ہر سال پینے کے پانی کے ذرائع کو ایک بار کیمیائی پیرامیٹرز کے لیے اور دو بار بیکٹیریولوجیکل آلودگی (قبل اور بعد از مانسون) کے لیے ٹیسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ مزید یہ کہ ہر گاؤں میں فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی نگرانی کے لیے کم از کم 5 افراد، ترجیحی طور پر خواتین کی تربیت کے لیے زور دیا گیا۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے پر زور دیا گیا کہ اگلے چند مہینوں میں تمام لیبارٹریوں کی این اے بی ایل سے منظور کروایا جائے۔

 

تصویر

مرکز کے زیر انتظام علاقے نے گاؤں میں پانی کی منصوبہ بندی، ڈیزائننگ، نفاذ اور چلانے اور برقرار رکھنے کے لیے ذمہ دار کم از کم 50 خواتین ممبروں کے ساتھ گاؤں کے پانی اور صفائی کمیٹی / وی ڈبلیو ایس سی / پانی سمیتی کی تشکیل کے ساتھ ساتھ ویلج ایکشن پلان کی تیاری کی بھی ضرورت پر زور دیا۔ فراہمی کا بنیادی ڈھانچہ۔تمام دیہاتوں کو ولیج ایکشن پلان، وی اے پی  تیار کرنا ہے، جس میں بنیادی طور پر پینے کے پانی کے ذرائع، پانی کی فراہمی، گرے واٹر کے انتظام اور آپریشن اور مرمت کے جزو کی ترقی / اضافہ ہوگا۔

مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ نے یقین دلایا کہ موجودہ سال میں، وہ وی ڈبلیو ایس سی تشکیل دیں گے اور ویلج ایکشن پلان تیار کریں گے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقہ مقامی سول سوسائٹی کی تنظیم کی شمولیت کو یقینی بنائے گا تاکہ پروگرام کے نفاذ میں پنچایتوں اور مقامی دیہاتی برادری کو ہینڈ ہولڈنگ معاونت فراہم کی جاسکے۔ مقامی نوجوانوں کے لیے پلمبنگ، فٹنگ، بجلی سے متعلق کام اور چنائی میں مہارت کی تربیت کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ دیہات میں تربیت یافتہ افرادی قوت کا کیڈر تشکیل دیا جاسکے، جو نہ صرف پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کے کاموں کو عملی جامہ پہنانے میں مدد فراہم کرے گا بلکہ باقاعدگی سے آپریشن اور مرمت کو یقینی بنائے گا اور مقامی کمیونٹی کے ذریعے اس کا خیال رکھا جائَ۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مہم کی انتظام کا اس طرح کیا جائے گا کہ جل جیون مشن واقعتاً ایک عوامی تحریک بن سکے۔

حکومت کی کوشش ہے کہ ملک میں موجود کووڈ-19 میں اضافے کے دوران دیہی کنبوں میں ترجیحی طور پر نل کے پانی کی فراہمی کی فراہمی کی جاسکے، تاکہ دیہی لوگوں کو عوامی مقامات سے کھڑَ ہوکر پانی نکالنے کی مشقت سے نہ گزرنا پڑے۔

بھارت سرکار دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور ان کی 'زندگی آسان بنانے' پر توجہ دینے کے ساتھ بنیادی خدمات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ پینے کا پانی ایک سروس ڈلیوری ہے، جس میں مقدار، فراہم کردہ پانی کا معیار، فراہمی کے وقفے کو یقینی بنایا جا رہا ہے جس کے لیے مرکزی حکومت کا پروگرام، جل جیون مشن  15 اگست 2019 سے لاگو کیا جا رہیا ہے، جس کا مقصد ملک گیر کوریج ہے یعنی گاؤں کے ہر خاندان کو اپنے گھر میں نل کے پانی کا کنکشن مل سکے۔

2021-22 میں، جل جیون مشن کے لیے 50،000 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، 15 ویں مالیاتی کمیشن کے تحت 26،940 کروڑ روپے کا فنڈ بھی مختص ہے جس سے پانی اور صفائی ستھرائی کے لیے آر ایل بی / پی آرآئی کو، ریاستی حصہ سے اور بیرونی مدد سے چلنے والے منصوبوں کے لیے گرانٹ فراہم کی جائے گی۔ اس طرح، 2021-22 میں، ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم دیہی کنبوں کو نل کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے پر خرچ کیے جانے کا منصوبہ ہے۔ اس طرح کی بڑی سرمایہ کاری مینوفیکچرنگ کی سرگرمیوں کو فروغ دے گی، دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ دیہی معیشت کو بھی فروغ دے گی۔

*****

 

ش ح – ع ا۔ م ف

U. No. 3571

 



(Release ID: 1711080) Visitor Counter : 118


Read this release in: English , Hindi