سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
باجروں پر مبنی ڈی-ہولر مشین نے ویلیو ایڈیڈمصنوعات کے ذریعہ اتراکھنڈ کے دیہی علاقوں کی قسمت بدلی
Posted On:
08 APR 2021 4:57PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 8اپریل2021/ اتراکھنڈ کے دہرودن کے ارد گرد کے دیہی علاقوں سے پیک ہوئے اور برانڈیڈ باجروں پر مبنی کوکیز، رس، اسنیکس، اور ناشتے کے اناج آس پاس کے علاقوں کے دیہی ، شہری اور مقامی بازاروں میں ا پنی ساکھ بناتے ہوئے زور دار طریقے سے ان علاقوں کے باجروں کسانوں کی قسمت بدل رہے ہیں اور یہاں کی باجرہ کی کھیتی میں پھر سے روح پھونک رہے ہیں۔
اس تبدیلی کے مرکز میں ملٹی-فیڈ باجرہ پر مبنی ڈی-ہولر مشین ہے، جس نے باجرے سے بھوسی کو ہٹانے کی لمبی اور سخت محنت والے روایتی عمل کو آسان بنا دیا ہے، پیداواریت کو بڑھایا ہے اور گاؤں یا گاؤوں کے کلسٹر کی سطح ویلیو ایڈ باجرہ کی سپلائی کی ہے جس سے آگے کے دیگر ویلیو ایڈیڈ مصنوعات بھی بنائے جاسکتے ہیں۔
صارفین کی مانگ میں گراوٹ اور ان کے ذریعہ چاول اور گیہوں جیسے اہم اناجوں کو ترجیح دیئے جانے کی وجہ سے باجرہ کی کھیتی میں لمبے عرصے سے گراوٹ چلی آرہی ہے۔صارفین کے دلچسپی کے ساتھ ان اناجوں کے پیک کئے گئے پروڈکٹس کو ابھی بھی باجرہ میں کافی پہنچان نہیں مل پائی ہے۔
سینٹر فار ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ (سی ٹی ڈی) جو کہ سوسائٹی فار اکنامک اینڈ سوشل اسٹیڈیز کا ایک محکمہ ہے، اور حکومت ہند کے سائنس اور تکنالوجی محکمہ (ڈی ایس ٹی) کے اسکیم فار ایکویٹی ایمپاورمنٹ اینڈ ڈیولپمنٹ (ایس ای ای ڈی) ڈویژن کی تارا اسکیم کے تحت ایک کور معاون گروپ ہے، نے تمل ناڈو زرعی یونیورسٹی اور سینٹرل زرعی انجینرئنگ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ تیار کردہ ملٹی فیڈ باجرہ پر مبنی ڈی ہولر مشینوں کو ضرورتوں کے مطابق تبدیل کیا ہے ۔ اس انسٹی ٹیوٹ نے ڈی ہولر مشین میں کچھ معمولی سدھاروں کو ممکن بنانے کے مقصد سے اس کے ڈیزائن میں ہلکا بدلاؤ کیا گیاہے تاکہ ایک ہی مشین کے استعمال سے باجرہ (ملیٹ) کی کئی قسمیں جیسے کی فنگر ملیٹ (جنوب میں راگی یا اتراکھنڈ میں منڈوا ) بنریادڈ ملک (یو کے میں جھنگورا) اور کچھ علاقوں کی باجرے کی کچھ دیگر قسمیں کو بھوسی کو ہٹایا جاسکے ۔
گاؤں کے کلسٹر کی سطح کی یہ سٹیلائٹ ، اکائیاں ڈی ہولر مشین کا استعمال ویلیو ایڈیڈ بھوسی - بھوسی کے بغیر باجرے کی پیداوار کرنے کے لئے کرتی ہیں، جنہیں گرانڈر کا استعمال کرکے ویلیو ایڈیڈ باجرے کے آٹے کی پیداوار کرنے کے مقصد سے پروسیس کیا جاتا ہے۔ اس ویلیو ایڈیڈ باجرے کے آٹے کا استعمال مختلف طرح کی مصنوعات کو بنانے کے لئے کیا جاسکتا ہے۔
اس آٹے کی سپلائی سی ٹی ڈی/ ایس ای ایس ایس ، ’مدر یونٹ‘ جہاں ویلیو ایڈیڈ تیار اور پیک کئے ہوئی مصنوعات کو بنانے کے لئے ڈی اسکیل مشینو ں کے ساتھ ایک مکمل طور سے فروخت شدہ چھوٹی بیکری اکائی موجود ہے ،کو بھی کی جاسکتی ہے
یہ ٹکنالوجی پیکج اور صنعتی ماڈل دیہی علاقوں میں خصوصی طور سے چھوٹے کسانوں، جن میں سے زیادہ تر باجرہ کی کھیتی کرنے والے کسان ہیں،کے لئے کافی روزگار اور آمدنی پیدا کرتا ہے ۔ خواتین کے ا یس ایس جی کے ذریعہ کئے جانے والا گروپ آپریشن خواتین کو گھر کے باہر آزادانہ کام کرنے اور باجرے کے ساتھ رابطہ کرنے میں اہل بناکر انہیں اور زیادہ بااختیار بناتےہیں۔
اس وقت 5 اور سٹیلائٹ اکائیاں جو کہ ترقی کے مختلف مراحل میں ہیں، مختلف علاقوں میں کام کررہی ہی۔ ان اکائیوں سے تقریباً 400 باجرہ کسان وابستہ ہیں، مقامی دیہی بازاروں کی بہ نسبت زیادہ شہری یا مقامی صارفین دونوں کے لئے فائدہ مند پروڈکٹس کے ساتھ یہ ٹکنالوجی پیکج اور صنعتی ماڈل چھوٹے کسانوں کے ذریعہ چلائے جارہے خود امدادی گروپوں ، کسان پروڈکٹ تنظیموں اور چھوٹے صنعت کاروں کے لئے ایک ماڈل ہے ۔
تفصیلی معلومات کے لئے براہ کرم ڈاکٹر ڈی رگھونند ((raghunandan.d[at]gmail[dot]com) ) سینٹر فارم ٹکنالوجی اینڈ ڈیولپمنٹ سوسائٹی فار اکنامکس اینڈ سوشل اسٹیڈیز سے رابطہ کریں۔
باجرہ پر مبنی ڈی ہولر آر سی ٹی ڈی/ ایس ای کورگروپ ، ایس ای ای ڈی، ڈی ایس ٹی سے وابستہ ڈی ہیلنگ سے باجرہ پر مبنی ویلیو ایڈیڈ مصنوعات کی جھلک۔
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-3585
(Release ID: 1710977)
Visitor Counter : 197