ارضیاتی سائنس کی وزارت

دہلی اور اس کے اطراف زلزلوں کا قریب سے  جائزہ لینے کی خاطر  زلزلے کی ریکارڈنگ کے زائد آلات نصب کئے گئے


ارضیاتی طبیعیات کی تکنیکوں کا استعمال کرکے زمین کے ڈھانچوں کی خصوصیات کا جائزہ لیا گیا

Posted On: 07 APR 2021 6:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،07مارچ ، 2021، قومی راجدھانی خطے اور اس کے اطراف اپریل سے اگست 2020 کے دوران چھوٹے اور معمولی شدت کے زلزلے محسوس کئے گئے۔ ان زلزلوں کا مرکز شمال مشرقی دہلی، روہتک، سونی پت، باغپت، فریدآباد اور الور میں پایا گیا۔ ارضیاتی علوم کی وزارت، نئی دہلی کے نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) یعنی زلزلے سے متعلق قومی مرکز، نے بہت سے ماہرین سے صلاح ومشورہ کیا اور یہ محسوس کیا گیا کہ دہلی اور اس کے اطراف زلزلے کی سرگرمیوں کا قریب سے جائزہ لینے کی خاطر زلزلہ ریکارڈ کرنے والے زائد آلات نصب کئے جائیں تاکہ  میگنیٹو ٹیلورکس جیسی ارضی طبیعیاتی تکنیکوں کا استعمال کرکے زمین کے ڈھانچے کی خصوصیات کا پتہ لگایا جائے۔ این سی ایس نے مندرجہ ذیل  جائزے لیے ہیں۔

1۔ 11 زائد عارضی فیلڈ اسٹیشنوں کے ذریعے زلزلے کا جائزہ لیا گیا۔ اس سلسلے میں یہ فیلڈ اسٹیشن مئی اور جون 2020 کے دوران نصب کئے گئے تھے جو آج تک کام کر رہے ہیں اور یہ زلزلے کی وجوہات کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے زلزلے کی جگہ کا صحیح طور پر پتہ لگانے کا کام انجام دے رہے ہیں۔ یہ تمام اسٹیشن ابھی کام کر رہے ہیں اور  زلزلے کی جگہ کا پتہ لگانے کے سلسلے میں معلومات فراہم کر رہے ہیں۔ پچھلے تین مہینوں کے دوران دہلی کے علاقے میں 9 زلزلے محسوس کئے گئے جن کی شدت 1.8 سے لے کر 2.9 تک تھی اور ان کے مرکز زیادہ تر مغربی دہلی، جنوب مغربی دہلی، روہتک، سونی پت، باغپت، بہادرگڑھ اور غازی آباد کے علاقوں میں تھے۔

2۔ میگنیٹو ٹیلورک (ایم ٹی) ارضیاتی طبیعیاتی سروے جس کے ذریعے الیکٹرک اور میگنیٹک فیلڈس کا اندازہ لگایا جاتا ہے تاکہ  ذیلی سطح میں الیکٹریکل کنڈیکٹیویٹی تقسیم کا پتہ لگایا جاسکے اور یہ کام  واڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیولوجی (ڈبلیو آئی ایچ جی)، دہرہ دون کے تعاون سے کیا گیا۔یہ کام مرادآباد فالٹ (طبقہ زمین میں رخنہ) (مرادآباد اور اس کے اطراف کے علاقے )نیز گریٹ باؤنڈری فالٹ (بریلی اور اس کے ا طراف کے علاقے) میں انجام دیا گیا۔ ایم ٹی سروے کا کام دہلی علاقے کے بڑے فالٹس میں مکمل ہوگیا ہے۔ ان میں مہندر گڑھ، دہرہ دون فالٹ، سوہنا فالٹ، متھرا فالٹ، مرادآباد فالٹ اور گریٹ باؤنڈری فالٹ شامل ہیں۔ متعلقہ اعداد وشمار کا تجزیہ کیا جارہا ہے۔

3۔سرگرم فالٹ کا نقشہ تیار کرنا جائزے کی ایک اور سرگرمی ہے جو مشترکہ طور پر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی)، کانپور کے ساتھ  انجام دی گئی ہے۔ مصنوعی سیارے سے حاصل ہونے والی تصویروں کے تجزیے پر مبنی سرگرم فالٹ کی نشانیاں مختلف مقامات پر محسوس کی گئی ہیں جن میں دہلی میں  وزیرآباد، تیمارپور اور کملا نہرو رج، راجستھان کے جھنجھنو اور الور اضلاع، ہریانہ میں سونی پت، سوہنا، گروگرام، روہتک، ریواڑی اور نوح اضلاع اور اترپردیش میں ضلع باغپت شامل ہیں۔ ان تمام مقامات کا جیولوجیکل فیلڈ سروے کیا گیا ہے تاکہ مصنوعی سیارے کے ذریعے حاصل ہونے وا لی معلومات سے اس کی تصدیق کی جاسکے۔ایم ٹی سروے کے ذریعے حاصل ہونے والی معلومات کو مستقبل میں ایسے اسپتالوں، ا سکولوں، صنعتی یونٹوں اور عمارتوں کی تعمیر میں استعمال کیا جائے گا تاکہ  ان کے اندر زلزلے کے خلاف مزاحمت کی قوت پیدا ہوسکے۔

*****

ش ح ۔اج۔را

U.No.3498



(Release ID: 1710304) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Hindi , Kannada