وزارت دفاع

‘‘ آتم نربھر بھارت کے لئے توانائی سے بھرپور تحقیق و ترقی  کی صلاحیت میں اضافہ’’ پر


 ڈی آر ڈی او کے بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد

Posted On: 04 FEB 2021 7:00PM by PIB Delhi

ایرو انڈیا کےد وران 4 فروری 2021 کو بنگلورو کے یلہنکا میں دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم (ڈی  آر ڈی او) کے ذریعے ایک بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کا موضوع ‘‘ آتم نربھر بھارت کے لئے توانائی سے بھرپور تحقیق و ترقی  کی صلاحیت میں اضافہ’’ تھا، جو کہ صنعتوں کو دفاعی نظام میں خود کفیل بننے کے قابل بنانے کےلئے ضروری موجودہ اور نئی پہل پر مرکوز تھا۔  اس موقع پر ڈیفینس سکریٹری جناب اجے کمارنے کلیدی خطبہ دیا اور سکریٹری ڈی ڈی آر اینڈ ڈی اور ڈی آر ڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر جی ستیش ریڈی نے سیمینار کی صدارت کی۔

اس سیمینار کا انعقاد ڈی آر ڈی او – صنعت  باہمی بات چیت سے پہلے کیا گیا، جس میں دنیا بھر کے ایرو اسپیس پیشہ وروں نے ایرو اسپیس اور دفاعی شعبے میں خود انحصاریت کے فروغ کے لئے اپنے خیالات ، جذبات اور رائے شیئر کئے۔سیمینار کے دوران صنعتوں کو جدید ترین پالیسی پر مبنی پہل ،  مسلسل ٹھیکوں ، بڑے پیمانے پر ٹیکنالوجی کی منتقلی اور ڈی  آر ڈی او کے ذریعے فراہم کی گئی تجرباتی سہولت سے واقف کرایا گیا، جس کے ذریعے ان کی تکنیکی صلاحیتوں میں کافی اضافہ ہوگا۔ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ ( ٹی ڈی ایف) کے تحت صنعت کو تحقیق و ترقی کے لئے فنڈ مہیا کرنے کے لئے ڈی آر ڈی او کی پہل اور ڈی آر ڈی او پیٹنٹ کا مفت استعمال کرنے کے سلسلے میں بھی معلومات فراہم کی گئی۔

سرکار سے لے کر پرائیویٹ صنعتوں تک، جن میں ایم ایس ایم ای، اسٹارٹ اپ اور غیر ملکی صنعتیں شامل ہیں،  اس موضوع پر مکمل کوریج فراہم کی گئی۔ آتم نربھر بھارت کے مختلف پہلوؤں پر دی گئی ایک بھرپور تقریر میں ڈی آر ڈی او کے منظرنامہ کو ڈائرکٹر جنرل ( پروڈکشن کوآرڈینیشن اینڈ سروسز انٹر ایکشن) جناب جی این راؤ کے ذریعے تفصیل سے بتایا گیا۔ اسٹارٹ اپ کے منظر نامے کو ایک نوجوان صنعت کار جناب کرن گرگ ، میسرز رافے ایم فائبر پرائیویٹ لمیٹڈ، گریٹر نوئیڈا کے ذریعے کور کیاگیا۔ ایم ایس ایم ای منظر نامہ کو ڈاکٹر اروند پٹیل، ایم ڈی اور سی ای او، میسرز سہجن اینڈ لیزر ٹیکنالوجی لمیٹڈ، گاندھی نگر، گجرات اور  جناب سچن اگروال، سی ایم ڈی، میسرز پی ٹی سی انڈسٹریز، لکھنؤ کے ذریعے تفصیل سے بتایا گیا ہے۔

جناب ایم وی گواتما، سی ایم ڈی ، میسرز بی ای ایل بنگلورو، نے  دفاعی پیدا وار میں تحقیق و ترقی کے ڈی پی ایس یو کے نظریہ پر روشنی ڈالی۔ جناب بابا کلیانی، سی ایم ڈی میسرز بھارت فورج لمیٹڈ، پونہ نے صنعت کے ان نکات پر روشنی ڈالی، جو ہندوستانی صنعت میں دفاعی تحقیق  و ترقی کو مضبوط بنانے کےلئے اہم ہیں۔ غیر ملکی او ای ایم نظریہ کو جناب ایمینوئل ڈی  روک فیو اِل، ڈپٹی چیئرمین اور کنٹری ڈائرکٹر، میسرز  تھیلس کے ذریعے واضح کیا گیا۔ بات چیت کے بعد ایک کھلے اجلاس کا انعقاد کیاگیا، جس میں مثبت مشورے پیش کئے گئے اور  بات چیت ہوئی۔

صارفین کا ایک مشورہ ڈی آر ڈی او کے ذریعے صارفین کے ساتھ جڑنے کے لئے فنڈ فراہم کرنے اور صلاح دینے کی ایک اپیل تھی۔ دیگر مشوروں میں بنیادی سطح پر مینوفیکچرنگ صلاحیت، تحقیق و ترقی کے لئے آئی ٹی رعایت، سمولیشن تجزیہ اور تیسرے فریق کی تصدیق کے ذریعے تفصیلی تجرباتی فہرست میں کٹوتی کرنے کی ضرورت شامل تھی۔

اپنی تقریر میں ڈیفنس سکریٹری نے کہا کہ تحقیق و ترقی خود انحصاریت کےلئے سب سے اہم ستون ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق و ترقی کےلئے بھارت سب سے دیدہ زیب مرکز ہے اور دنیا ہماری صلاحیتوں پر بھروسہ کرتی ہے۔ انہوں نے دفاعی شعبے میں خود انحصاریت حاصل کرنے کے لئے صنعتوں کے ذر یعے مقامی پیداوار کے لئے ڈی  آر ڈی او کے ذریعے نشان زد کی گئی  108 دفاعی اشیا کی فہرست کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے صنعتی دنیا کو حوصلہ بخشا اور چنوتی دی کہ وہ اس انوکھے موقع کو حاصل کریں اور ملک کو خود کفیل بنائیں ۔ انہوں نے کووڈ-19 وبائی مرض سے لڑنے اور مختلف ٹیکنالوجی کی ترقی میں سرکردہ رو نبھانے کے لئے ڈی  آر ڈی او کی تعریف کی۔

ڈاکٹر جی  ستیش ریڈی ، سکریٹری ڈی ڈی آر اینڈ ڈی اور ڈی آر ڈی او کے چیئرمین نے صنعتوں کو مدد فراہم کرنے کے لئے ڈی آر ڈی او کے ذریعے شروع کی گئی پہل کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ان خیالات کا خیر مقدم ہے، جو ملک میں تحقیق و ترقی کے امکانات کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ انہوں نے آگے بڑھنے کے راستے کے بارے میں بتایا اور یہ بھی بتایا کہ کیسے صنعتوں کو جدید ترین اسلحہ نظام  کی پیداوار کے ساتھ آنے کے لئے آمادہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے آگے  کہا کہ حقیقی طور پر آتم نربھر بھارت کا مطلب ہے ڈیزائن، ڈیولپمنٹ اور پیداواری صلاحیت۔ انہوں نے کہا کہ  صنعتی دنیا سے خیالات  حاصل کرنا انتہائی ضروری ہے اور پیداوار کو شامل کرنا بھی اتنا ہی اہم ہے۔

ڈی آر ڈی او کے ذریعے مسلح افواج کے لئے گزشتہ 6 دہائیوں سے بہتر  دیسی ٹیکنالوجی لگاتار تیار کی جا رہی ہے۔ ان جدید ترین ٹیکنالوجیوں میں برآمدات کے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ اس سیمینار نے  ڈی آرڈی او کے ذریعے ہمارے ملک کو دفاعی شعبے میں آتم نربھربنانے کے عزم کومزید مضبوطی فراہم کی ہے۔

اس سیمینار میں جسمانی طورپر 100 شرکا نے اور ورچوئل طریقے سے ایک ہزار سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی۔ سیمینار کی لائیو اسٹریمنگ بھی کی گئی۔

*************

ش ح ۔ق ت۔  ک ا

U. No. 3463


(Release ID: 1710046)
Read this release in: English , Hindi