قبائیلی امور کی وزارت

قبائلی مصنوعات تیارکرنے اور ان کی مارکیٹنگ کے لئے اداروں کو امداد کے تحت قبائلی مصنوعات کی پیداوار اور قبائلی دست کاروں کی ہنرمندی کی تجدید

Posted On: 15 MAR 2021 6:05PM by PIB Delhi

قبائلی امور کی وزیر مملکت، محترمہ رینوکا سنگھ سروتا نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں:

قبائلی امورکی وزارت ‘قبائلی مصنوعات تیارکرنے اوران کی مارکیٹنگ کے لئے اداروں کو امداد ’اسکیم نافذ کررہی ہے ، جس کے تحت اسٹیٹ ٹرائبل ڈیولپمنٹ کوآپریٹو کارپوریشنز (ایس ٹی ڈی سی سی ) اور ٹرائبل کوآپریٹو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (ٹرائیفیڈ ) کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے ۔اس اسکیم کا مقصد ایسے اداروں کی تعمیر کرنا ہے جو قبائلی مصنوعات تیارکرنے اوراس کی مارکیٹنگ کرنے میں مدد فراہم کریں ، جس میں قبائلی دستکاروں ، کاریگروں ، ایم ایف پی جمع کرنے والوں کی ہنرمندی کی تجدید اور سپلائی سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی تعمیر وغیرہ شامل ہیں ۔ اس اسکیم کے تحت ٹرائیفیڈملک بھرمیں پھیلے اپنی 73ٹرائبس انڈیا دوکانوں اور 35کنسائنمنٹ کاونٹراور ریاستی امپوریم میں 15فرنچائزدوکانوں کے ذریعہ دیگر ای –کامرس پلیٹ فارموں کے نیٹ ورک کے ذریعہ قبائلی مصنوعات کے لئے مارکیٹنگ کا پلیٹ فارم مہیاکرتاہے ۔ اس کے علاوہ ٹرائیفیڈ قبائلی آبادی کے روایتی فنون اورثقافت کے فروغ کے لئے قومی قبائلی تہوار ‘‘آدی مہوتسو’’بھی منعقد کرتاہے ، جس میں کھانے اور دستکاری کے سامان بھی شامل ہوتے ہیں ۔ گذشتہ تین مالی سالوں کے دوران اس اسکیم کے تحت جاری کئے گئے فنڈ کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

 

(رقم لاکھ روپے میں )

اسکیم

2017-18

2018-19

2019-20

ادارہ جاتی امداد

4495.00

7250.00

12850.00

 

قبائلی امورکی وزارت ‘قبائلی ذیلی اسکیم کو خصوصی مرکزی امداد (ٹی ایس ایس کو ایس سی اے ) ’، ‘خاص طورسے کمزورقبائلی جماعتوں کا فروغ (پی وی ٹی جی )’اور ‘آرٹیکل (1)275کے تحت گرانٹس کے تحت ریاستی حکومتوں کو ان کی تجاویز کی بنیاد پر فنڈ مہیاکراتی ہے تاکہ وہ زراعت ، باغبانی ، مویشی پروری ، ماہی پروری اوردیگر غیرزرعی معاشی سرگرمیوں وغیرہ سمیت مختلف قسم کی معاشی سرگرمیاں شروع کرسکیں ۔ گذشتہ تین سالوں کے دوران مختلف ریاستی حکومتوں کو تقریبا 1000پروجیکٹوں کے لئے 1874.90کروڑروپے جاری کئے گئے ۔مزید برآں ان اسکیموں کے تحت ریاستی حکومتوں کو آب پاشی اور واٹرشیڈ مینجمنٹ اورپینے کے پانی سے متعلق پروجیکٹوں کے لئے جو فنڈجاری کئے گئے تھے ان کی تفصیل درج ذیل ہے:

 

سال

آب پاشی اورواٹرشیڈ مینجمنٹ

پینے کا پانی اورنل سے پانی کی سپلائی

پروجیکٹوں کی تعداد

منظورکئے گئے فنڈ

پروجیکٹوں کی تعداد

منظورکئے گئے فنڈ

2017-18

32

107.50

15

73.10

2018-19

44

137.70

38

159.30

2019-20

32

101.10

21

63.30

میزان

108

346.30

74

295.70

 

اس کے علاوہ قبائلی امورکی وزارت نے قبائلی علاقوں میں پانی اور معاش سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لئے درج ذیل قدم اٹھائے ہیں :

  1. قبائلی امورکی وزارت نے ٹاٹاٹرسٹ کے ساتھ مل کر لداخ خطہ کے گاوؤں میں دیرپا معاش کو فروغ دینے کے لئے کثیرجہتی پہل کی ہے ، جس میں بھیڑ پالنا ، خوبانی سبزیوں اورپھلوں  کی ڈبہ بندی ،بھی شامل ہے۔یہ پہل لداخ خطہ کی  شام وادی ، چانگ تھن اور تھارووادی کے 31گاؤوں میں متعدد مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ ، ہارویسٹنگ ، پوسٹ ہارویسٹنگ اورمارکیٹنگ کے لئے شروع کی گئی ہے ۔
  2. قبائلی امورکی وزارت نے مستحکم زراعت کے فروغ کے لئے آرٹ آف لیونگ فاؤنڈیشن سے وابستہ ایس ایس آئی ایس اے ٹی (شری شری انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچرل سائنسیز اینڈٹکنالوجی ) کے ساتھ پارٹنرشپ کی ہے ۔ یہ تین سالہ پروجیکٹ ہے ، جس کے تحت اورنگ آباد ، مہاراشٹرکے قبائلی ضلع میں 10000کسانوں کونامیاتی کاشت کاری کی ٹریننگ دی جائے گی ۔
  3. چھوٹی جنگلاتی مصنوعات کے لئے کم از کم امداد ی قیمت (ایم ایف پی کے لئے ایم ایس پی ) کی اسکیم کے تحت ٹرائیفیڈ ون دھن وکاس کیندر(وی ڈی وی کے )جیسی پہل بھی نافذکررہی ہے جسے 19-2018میں شروع کیاگیاتھا۔ جس کے تحت آدیواسیوں کی اکثریت والے ضلعوں میں کثیرجہتی مراکز قائم کئے جاتے ہیں ، جہاں پر جنگلات پرمبنی مصنوعات علاقائی سطح پردستیاب ہوتی ہیں ۔  ٹرائیفیڈ کے ذریعہ ریاست وار منظورکئے گئے ون دھن وکاس کیندروں کی فہرست ذیل میں پیش کی گئی ہے ۔
  4. قبائلی امورکی وزارت نے اعلیٰ صلاحیت کے حامل مراکز کو مالی امداد کی اسکیم کے تحت لداخ کے طلباء کی تعلیمی اورثقافتی تحریک (ایس ای سی ایم اوایل ) کے اشتراک سے 20-2019کے دوران 25برف کے استوپا قائم کئے ۔ جن میں 60ملین لیٹرسے زیادہ پانی جمع کیاگیا۔
  5. قبائلی امورکی وزارت اور یواین ڈی پی کے ذریعہ ‘1000چشموں کی پہل ’دوردراز کے قبائلی علاقوں میں لگاتاربہنے والے چشموں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کا اظہارہے ۔  پانی کے چشموں کا آن لائن ایٹلس thespringsportal.org   تیارکرنے کے لئے 8ضلعوں (گنجم ، گجپتی ،  جے پور،  کالاہانڈی ، کنڈمال ، کوئنجھار، میوربھنج ، رائے گڑھ ) کے 77گاؤوں میں 408پانی کے چشمے کی پیمائش کی گئی ہے ۔

 

نمبرشمار

ٹی ایس پی اضلاع کے نام ایل جی ڈی کو ڈ کے ساتھ

ٹی ایس پی بلاک کی  تعداد

گاوؤں کی تعداد

1

میوربھنج (ایل جی ڈی :365)

26

5383

2

سندرگڑھ (ایل جی ڈی :373)

17

3623

3

کورا پٹ (ایل جی ڈی :363)

14

2973

4

ملکان گیری (ایل جی ڈی :364)

7

1509

5.

رائے گڑھ (ایل جی ڈی :370)

11

2202

میزان

5

75

15690

 

منظور کیے گئے ون دھن کیندروں کی ریاست وار تعداد اور مستفیدین کی تفصیلات

 

نمبر شمار

ریاست

ون دھن کیندروں کی تعداد

مستفیدین کی تعداد

1

آندھرا پردیش

263

78818

2

آسام

128

38530

3

بہار

8

1630

4

چھتیس گڑھ

139

41700

5

گوا

10

3000

6

گجرات

116

34424

7

لداخ (یو ٹی)

10

3000

8

جھارکھنڈ

39

11601

9

کرناٹک

19

5700

10

کیرالہ

13

3900

11

مدھیہ پردیش

86

25800

12

مہاراشٹر

264

79350

13

منی پور

100

30194

14

میزورم

159

46168

15

ناگالینڈ

92

27600

16

اوڈیشہ

156

45578

17

راجستھان

27

8190

18

سکم

80

23800

19

تمل ناڈو

7

2100

20

تلنگانہ

17

5100

21

تریپورہ

27

7429

22

اتر پردیش

5

1238

23

اتراکھنڈ

5

1505

میزان

1770

526355

 

قدرتی فہم قبائلی ثقافتی ورثہ کا اٹوٹ حصہ ہے اور آدیواسی روایتی دواؤں کے لیے مقامی سطح پر دستیاب جڑی بوٹی کا استعمال کرتے ہیں۔ وزارت نے دواؤں اور ادویاتی پودوں کے نظام پر تحقیق کرانے کے لیے ’قبائلی تہوار، تحقیقی معلومات اور عوامی تعلیم‘ اسکیم کے تحت پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے، تاکہ روایتی علم کو محفوظ کیا جا سکے، جن کی تفصیل درج ذیل ہے:

 

دواؤں اور ادویاتی پودوں کے نظام پر تحقیق کرانے اور روایتی علم کو محفوظ کرنے  کے لیے ’قبائلی تہوار، تحقیقی معلومات اور عوامی تعلیم‘ اسکیم کے تحت منظور کیے گئے  پروجیکٹوں کی تفصیل

 

نمبر شمار

صلاحیت کے حامل اداروں کے نام

پروجیکٹوں کی تفصیلات

 
 

1

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (این آئی پی ای آر)، گوہاٹی

(الف) روایتی حفظان صحت کے طریقے، روایتی دواؤں کی دستاویزکاری اور تحقیق کو فروغ دینا

(ب) امراض قلب کے علاج کے لیے قبائلی آبادی کے ذریعہ استعمال کیے جانے والے روایتی ادویاتی علم کو تسلیم کرنا

 

2

امرتا وشو ودیاپیٹھم، کیرالہ

(الف) جھارکھنڈ کے رانچی اور چھتیس گڑھ کے بستر میں امرتا ایڈولسینٹ اویئرنیس پروگرام کے ذریعہ صحتی اور سماجی بیداری

(ب) کیرالہ کے وائناڈ میں قبائلیوں کے درمیان مانع حمل گولیوں کے استعمال اور غلط استعمال سے متعلق بیداری

(ج) تمل ناڈو کے کوئمبٹور ضلع کی قبائلی خواتین کے لیے کم غذائیت سے متعلق خرابیوں کے تئیں بیداری

(د) کیرالہ کے وائناڈ میں قبائلی اسکولوں میں ہاتھ دھونے اور  مسواک کرنے کا پروگرام

(س) مدھیہ پردیش کے علی راج پور میں نوعمر لڑکیوں اور نوجوان خواتین کے لیے حیض کے دوران صفائی سے متعلق بیداری

(ش) اوڈیشہ کے خوردہ ضلع، راجستھان کے سوائی مادھوپور ضلع اور مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں مرحلہ 2 کے امرتا ایڈولسینٹ اویئرنیس پروگرام کے ذریعہ صحتی اور سماجی بیداری

(ط) چھتیس گڑھ کے بستر ضلع، کیرالہ کے وائناڈ ضلع میں آئی او ٹی اور موبائل پر مبنی آلات کا استعمال کرتے ہوئے حمل کے دوران صحت کی نگرانی اور بیداری اور ٹیکہ کاری

 

3

پارورہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس، لونی

مہاراشٹر کی مختلف قبائلی برادریوں میں روایتی قبائلی معالجین کی شناخت، فہرست سازی، مطالعہ، دستاویزکاری اور ٹیسٹنگ

 

4

آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، جودھپور

سروہی ضلع (راجستھان)  کے قبائلی لوگوں میں صحت کی حالت میں بہتری کرنا اور ان میں شمولیتی ایکو سسٹم میں صحت سے متعلق بیداری پیدا کرنا

 

5

پتنجلی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، دہرہ دون

اس پروجیکٹ میں صحت سے متعلق درج ذیل سرگرمیاں شامل ہیں:

(الف) روایتی معالجین سے قدیم ادویاتی معلومات، امراض کے مطابق حاصل کرنا

(ب) مختلف قبائلی علاقوں میں پودوں کی شناخت، انہیں جمع کرنا اور دواؤں میں ان کا استعمال

(ج) تحقیقی جائزہ پر مبنی پودوں کی ادویاتی معلومات کی دستاویزکاری

(د) منتخب اہم ادویاتی پودوں کا ہربل مونوگراف تیار کرنا

(ڈ) قبائلی برادریوں کے روایتی ادویاتی پودوں کی تحقیق کا پروفائل تیار کرنا

(س) قبائلی روایتی معالجین کی رہنمائی، تعاون اور ٹریننگ

(اس پروجیکٹ میں معاش اور تحقیقی سرگرمیاں بھی شامل ہیں)

 

6

سوامی وویکانند یوگا انوسندھان سنستھان، بنگلورو اور انفومیڈ، احمدآباد

انٹیگریٹڈ سکل سیل انیمیا ریسرچ پروگرام – آئی – اسکارپ

 

7

پرائمل سواستھیہ مینجمنٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (پی ایس ایم آر آئی)، حیدرآباد

(الف) صحت اور غذائیت سے متعلق ڈیٹا کا ذخیرہ اور ڈسٹرکٹ فیکٹ شیٹ (ثانوی ذرائع پر مبنی)

(ب) قبائلی صحت اور غذائیت کے ویب پورٹل کی شروعات

(ج) علم کے نظم و نسق کی حکمت عملی

(د) تین مہینہ پر مبنی نیوز لیٹر کا اجرا

(ڈ) قبائلی صحت سے متعلق امور پر ورکشاپ

(س) پیشنٹ پاورڈ سکل سیل ڈیزیز رجسٹری تیار کرنا

 

8

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ- نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ ےن ٹرائبل ہیلتھ، جبل پور، مدھیہ پردیش

پانچ قبیلوں میں قبائلی ثقافت، طرز زندگی، مویشی پروری سے متعلق سرگرمیاں اور امراض کے اسباب کو سمجھنا

 

09

سر گنگا رام اسپتال، نئی دہلی

درج ذیل پر تحقیقی مطالعہ کے پروگرام

(1) سکل سیل ڈیزیز

(2) سکل سیل ڈیزیز میں میڈیکل افسران کی ٹریننگ کا ماڈیول

 

 

*********

 

 ش ح۔  ق ت  ۔ع آ

U. No. 3389



(Release ID: 1709640) Visitor Counter : 158


Read this release in: English