جل شکتی وزارت

زیر زمین پانی کی کمی

Posted On: 15 MAR 2021 4:05PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 4  اپریل2021

مسلسل نکالے جانے کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں زیر زمین پانی کی سطح گھٹ رہی ہے۔ وجوہات یہ ہیں کہ تازہ پانی کی طلب میں مختلف استعمال  کی اضافہ ہوا ہے،  بارشوں کی بے ترتیبی، آبادی میں اضافہ اور صنعتی اور شہری کاری وغیرہ بھی اس کے اسباب ہیں۔

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتطام علاقوں کے اشتراک سے سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ (سی جی ڈبلیو بی) نے زیر زمین پانی کے متحرک وسائل (2017) کا جو جائزہ لیا ہے اس کے مطابق۔ ملک میں کل 6,881 زیر تشخیص اکائیوں (بلاک / تعلقہ جات/ منڈلوں/ واٹرشیڈس/ فرکاس) میں سے 17 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 1,186 یونٹ ایسے پائے گئے ہیں جن کا 'زیادہ استحصال' کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے جہاں 'سالانہ  زمین کے اندر سےپانی نکالنے کی مقدار  سالانہ نکالے جانے والے وسائل سے زیادہ ہے۔

پانی ریاستی حکومت کا موضوع ہے۔ اس لئے  ملک میں پانی کو بچانے اور پانی کی سینچائی سمیت پانی کے انتظام کے اقدامات بنیادی طور پر ریاستوں کی ذمہ داری ہے۔ باوجودیکہ ملک میں بارش کے پانی کے ذخائر کے کے تحفظ، زمین کے پانی کے انتظام اور بارش کے پانی کی سینچائی کے موثر نفاذ کے لئے مرکزی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اہم اقدامات درج ذیل یو آر ایل پر دستیاب ہیں۔

http://jalshakti-dowr.gov.in/sites/default/files/Steps_to_control_water_depletion_Feb2021.pdf.

پانی کے انتظام  اور اس ذخیرہ کرنے کے شعبے میں متعدد ریاستوں نے قابل ذکر کام کیا ہے۔ ان میں سے  منجملہ اوروں کے راجستھان میں 'مکھیا منتری جل سواولمبن ابھیان'، گجرات میں 'سجلم سفلم ابھیان'، تلنگانہ میں 'مشن ککاتیہ'، آندھرا پردیش میں 'نیرو چیٹو'، پنجاب میں 'پانی بچاؤ، پیسہ کماؤ'  اور ہریانہ میں 'جل ہی جیون' کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔

حکومت ہند نے 2019 میں جل شکتی ابھیان (جے ایس اے) کا آغاز کیا۔ یہ مشن کی نوعیت کی ایک میعاد بند مہم ہے جس کا مقصد  ہندستان کے 256 اضلاع  کے ایسے بلاکوں میں پانی کی دستیابی کو بہتر بنانا ہے جہاں اس محاذ پر دشواری درپیش ہے۔ اس سلسلے میں  مرکزی حکومت کے افسران کی ٹیموں کے ساتھ وزارت جل شکتی کے تکنیکی افسران کو ان اضلاع کا دورہ کرنے اور مناسب مداخلت کرنے کے لئے ضلعی سطح کے عہدیداروں کے ساتھ قریبی تعاون سے کام کرنے پر متعین کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں  وزارت نے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کے لئے 21 دسمبر 2020 کو ‘جے ایس اے 2-کیچ دی رین’ کا آغاز کیا۔

حکومت ہند اجتماعی شراکت کے ساتھ زمینی آبی وسائل کے پائیدار انتظام کے لئے اٹل بھوجل یوجنا (اٹل جل) پر عمل پیرا ہے جو 6,000 ہزار کروڑ روپے کی سینٹرل سیکٹر کی اسکیم  ہے۔ اٹل جل یوجنا پر سات ریاستوں کے 80 پانی ایسے اضلاع میں عمل  کیا جارہا ہے جہاں آبی محاذ پر دشواری درپیش ہے۔ ان اضلاع کے نام  گجرات، ہریانہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا، راجستھان اور اتر پردیش ہیں۔

پانی کی فراہمی ریاست کا موضوع ہے اور حکومت ہند مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرکے ریاستوں کی کاوشوں کے ساتھ تعاون کرتی ہے۔

حکومت ہند ریاستوں کے اشتراک سے  اگست  2019 سے جل جیون مشن ہر گھر جل (جے جے ایم) پرعمل پیرا ہے۔  اس کا مقصد 2024 تک ملک کے ہر دیہی گھرانے کو نلکے کےپانی کے کنیکشن کے ذریعے پینے کا صاف پانی  فراہم کرنا ہے۔ جے جے ایم سے قبل  تمام دیہی بستیوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے  مرکزی سرپرستی میں جاری پروگرام نیشنل رورل ڈرنک واٹر پروگرام (این آر ڈی ڈبلیو پی) کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی اور تکنیکی مدد فراہم کی جاتی تھی۔

اب اس کی تنظیم نو کی گئی ہے اور اسے ‘جل جیون مشن’ (جے جے ایم) میں ضم کر لیا گیا ہے۔ اس مشن کا کل تخمینہ 3.60 لاکھ  کروڑ روپے ہے  جس میں سے مرکزی حصص  2.08 لاکھ کروڑ روپے ہے۔

اس کے علاوہ  ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  "اٹل مشن فار ریجونیویشن اینڈ اربن ٹرانسفورمیشن (امروت)" کے ذریعے  ہندستان کے 500 شہروں / قصبوں میں پانی کی فراہمی، نکاسی آب اور نالوں کے نظم کے علاوہ سیلاب کے پانی کی نکاسی وغیرہ میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتطام علاقوں کی کاوشوں کی تکمیل کرتی ہے۔ امروت کا  25 جون 2015 کو آغاز کیا گیا تھا اور اس کی توسیع مارچ 2021 تک کردی گئی ہے۔ امروت کے تحت  منصوبے کے کل منظور شدہ 77,640 کروڑ روپے میں سے 39,010 کروڑ روپے (تقریبا 50 50 فیصد) واٹر سپلائی سیکٹر کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔۔

یہ معلومات جل شکتی اور اور سماجی انصاف وتفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب  رتن لال کٹاریہ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

...............................................................

   ش ح،ع س، ع ر

                                                                                                                U-3369



(Release ID: 1709565) Visitor Counter : 356


Read this release in: English , Marathi