جل شکتی وزارت
ریاستی پانی کی پالیسی سے متعلق معلومات
Posted On:
15 MAR 2021 4:09PM by PIB Delhi
نئی دہلی،15 مارچ 2021/مرکزیحکومتنے 1987 میںقومیآبیپالیسیمرتبکی،جسکےبعدسال 2002 اور 2012 میںاسکاجائزہلیاگیااوراسپرنظرثانیکیگئی۔ قومیآبیپالیسیکومناسبکارروائیکےلئےتمامریاستوں/مرکزکےزیرانتظامعلاقوںکوبھیجدیاگیاہے۔ قومیآبیپالیسیکےمطابق،ریاستیآبیپالیسیاںبنیادیخدشاتاوراصولوںاورایکمتفقہقومیتناظرکومدنظررکھتےہوئےاسپالیسیکےمطابقتیارکیجائیںگی۔ دستیابمعلوماتکےمطابق، 16 ریاستوں /یوٹینےاپنیریاستیپانیکیپالیسیاںکوحتمیشکلدیہےاوراپنایاہے۔
پانیریاستکاایکموضوعہونےکےناطے،آبیوسائلکےفروغ،تحفظاورموثرنظمونسقکےاقداماتبنیادیطورپرمتعلقہریاستیحکومتوںکےذریعہاٹھائےجاتےہیں۔ ریاستیحکومتوںکیکاوشوںکوپوراکرنےکےلئے،مرکزیحکومتانہیںمختلفاسکیموںاورپروگراموںکےذریعےتکنیکیاورمالیمددفراہمکرتیہے۔ پانیکیآلودگیاورماحولیاتیتحفظسےمتعلقکچھعملاورپالیسیاںجونفاذ / نظرثانیکیجارہیہیںذیلمیںدیگئیہیں۔
آبیشعبےمیںموجودہچیلنجوںسےنمٹنےکےلئے،قومیآبیپالیسیپرنظرثانیاورغوروخوضکیاگیاہےاور 5 نومبر، 2019 کوقومیآبیپالیسیمیںنظرثانیکےلئےایکمسودہکمیٹیتشکیلدیگئیہے۔ مورخہ 07.11.2020 کومسودہپالیسیپیشکیگئیہے۔
ہندوستانیریلوےنےمارچ 2017 میںاپنیآبیپالیسیجاریکیہے۔ ہندوستانیریلوےنےمختلفاقداماتکےذریعہ 2005 کیسطحسے 2030 تکاپنےپانیکےاستعمالکیاستعدادمیں 20 فیصدتکبہتریلاناہے۔
آبیذخائرکےتحفظکےلئے،مرکزیآلودگیکنٹرولبورڈنے 01.01.2021 سےمؤثراسٹیکہولڈرزکیمشاورتسے’’مورتیوسرجنکےلئےنظرثانیرہنماخطوط‘‘کوحتمیشکلدےدیہے۔ ترمیمشدہرہنماخطوطکینمایاںخصوصیاتمیںمورتیکوبنانےکےلئےقدرتیمٹیکااستعمال،مجسموںکیسجاوٹکےلئےبائیوڈیگریڈایبلمواد/سامان / قدرتیرنگوںکااستعمالاورمجسموںکےماحولیاتیلحاظسےٹھوسبندوبستشاملہیں۔
آبیشعبےمیںموجودہچیلنجوںسےنمٹنےکےلئے،اسپرنظرثانیکیجائے۔
وزارتماحولیات،جنگلاتاورموسمیاتیتبدیلینےفروری، 2020 میںعوامیسطحپرسطحکےپانی (ایسڈبلیو) -IIIاور (ایسڈبلیو –V)سمندریپانیکےبنیادیپانیکےمعیارپرمسودہنوٹیفکیشنعوامکےتاثراتطلبکرنےکےلئےپیشکیا۔
حکومتہندنےآبیآلودگیکےتحفظاورکنٹرولکےلئےپانی (آلودگیکیروکتھاماورکنٹرول) ایکٹ 1974 اورماحولیاتیتحفظ (ایکٹیوشن) ایکٹ 1986 کےتحتمختلفدفعاتکومطلعکرایاہے۔
پانی (آلودگیکیروکتھاماورکنٹرول) ایکٹ، 1974 اورماحولیات (تحفظ) ایکٹ، 1986 کااطلاقریاستوں/ مرکزکےزیرانتظامعلاقوںکےذریعہرضامندی / اجازتکےطریقہکارکےتحتریاستیآلودگیکنٹرولبورڈ (ایسپیسیبی) / آلودگیکنٹرولکمیٹیوں (پیسیسی) کےذریعہکیاجارہاہے۔
یہ معلومات جل شکتی اور سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کےوزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ نے آج راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں دی ۔
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-3339
(Release ID: 1709432)
Visitor Counter : 130