صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

 مرکزی صحت سکریٹری اور  نیتی آیوگ کے رکن نے کووڈ-19 کی صورتحال اور پنجاب و چندی گڑھ کے ذریعہ کئے گئے صحت عامہ کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی


ریاست / مرکز کے  زیر علاقے کو ‘‘جانچ، پتہ لگانے، علاج  اور ٹیکہ کاری’’ کی  حکمت عملی کو موثر انداز میں نافذ کرنے کا مشورہ دیا

اضافہ شدہ جانچ،موثر طور پر  رابطہ کا سراغ ،سخت کنٹینمنٹ، ٹیکہ کاری مہم میں شدت اور جسمانی فاصلے کے اقدامات کا نفاذ اس حکمت عملی کے محور ہوں گے

Posted On: 31 MAR 2021 8:26PM by PIB Delhi

مرکزی صحت سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے نیتی آیوگ کے رکن( صحت) ڈاکٹر وی کے پال کے ہمراہ آج پنجاب اور چنڈی گڑھ میں کووڈ-19 کی صورتحال  اور صحت حکام کے ذریعہ کووڈ-19 کی نگرانی، ، کنٹینمنٹ  اور بندوبست کے لئے کئے جارہے صحت عامہ کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی اس جائزہ میٹنگ میں پرنسپل سکریٹری( صحت)، مشن ڈائریکٹر( این ایچ ایم)،  پنجاب اور چنڈی گڑھ کے ریاستی سرویلنس آفیسر اور پنجاب کے تمام ضلعی کلکٹرس / ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ / میونسپل کمشنرز نے شرکت کی۔ ڈاکٹر بلرام بھارگو ، ڈی جی،  آئی سی ایم آر اور ڈاکٹر (پروفیسر) سنیل کمار ، ڈی جی ایچ ایس ، صحت و خاندانی بہبود کی وزارت( ایم او ایچ ایف ڈبلیو) بھی موجود تھے۔

پنجاب میں کووڈ کے نئے معاملات میں ہفتہ در ہفتہ 21 فیصد اضافہ ہوا ہے  گزشتہ سات دنوں میں پنجاب میں  تقریبا 20740 اوسطا یومیہ معاملات  سامنے آئے ہیں۔ اسی مدت کے دوران ریاست میں  کووڈ سے ہونے والی اموات  میں ہفتہ در ہفتہ 30فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے اور روزانہ اوسطا 53 اموات کی اطلاع  مل رہی ہے۔

گذشتہ ہفتے چنڈی گڑھ نے بھی بالکل  اسی طرز کی پیروی کی ہے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نئے معاملات میں  ہفتہ در ہفتہ تقریباً 27 فیصد کااضافہ ہوا ہے۔اسی طرح یومیہ اموات میں میں بھی ہفتہ در ہفتہ 180 فیصد کااضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ گزشتہ ہفتے کےد وران  اوسطاً257 یومیہ معاملات اور روزانہ 14  اموات سامنے آئی ہیں۔

ایک تفصیلی پریزنٹیشن کے ذریعے کچھ اہم اعدادوشمار کے ساتھ،پنجاب اور چندی گڑھ کے انتہائی متاثرہ اضلاع کے تجزیہ کے ساتھ ساتھ کچھ کلیدی اعداد وشمار پیش کئے گئے ہیں۔ ڈاکٹر پال نے ٹرانسمیشن کا سلسلہ توڑنے کے لئےسخت اور مسلسل اقدامات   کرنے کی اہمیت اور گذشتہ سال کی مشترکہ کوششوں کے ثمرات کو برباد نہ کرنے کے لئے ایک بار پھر زور دیا۔ آر ٹی- پی سی آر جانچوں پر پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ اضافہ شدہ ٹیسٹنگ، ہر متاثرہ شحص کے کم سے کم 25 سے 30 قریبی رابطوں کے ساتھ موثر طور پر  رابطوں کا سراغ لگانا ، کنٹینٹمنٹ زون کا سختی سے نفاذ ، ٹیکہ کاری مہم کو تیز کرنا اور جسمانی فاصلہ جیسے اقدامات کے نفاذ کو اجاگر کیا گیا  اور اسے   بندوبست  کی موثر حکمت عملی  کی کلید قرار دیا گیا۔ سرکاری اور  پرائیویٹٹ اسپتالوں کے  بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے  اور کسی بھی قسم کی کمی اور تھکاوٹ  کو دور کرنے کے لئے  حفظان صحت ورکروں کو دوبارہ توانائی فراہم کرنے پر بھی زور دیا گیا ۔

مرکزی صحت  سکریٹری نے حالیہ اضافے سے نمٹنے کے لئے تین محاذوں پر روشنی ڈالی۔

جانچ کے محاذ پر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے سے کہا گیا:

  1. جب تک کے پازیٹیویٹی کی شرح 5 فیصد سے کم نہ آجائے، ٹیسٹنگ کو بڑھانے کے لئے ‘‘ٹیسٹ، ٹریک اینڈ ٹریٹ’’ حکمت عملی کو مؤثر طریقے سے نافذ کریں۔
  2. تمام ضلعوں میں ٹیسٹنگ میں اضافہ کریں، جس میں کم از کم 70 فیصد آرٹی- پی سی آر ٹیسٹ ہوں۔اسی طرح گھنی آبادی والے علاقوں کے ساتھ ساتھ ایسے علاقے جہاں بڑی تعداد میں کیسز سامنے آرہے ہیں وہاں اسکریننگ ٹیسٹ کے طور پر ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ کااستعمال کیا جائے۔
  3. لازمی طور پر ان لوگوں کی نگرانی کریں  جو ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ( آر اے ٹی) سے لے کر آر ٹی – پی سی آر ٹیسٹ  میں نگیٹیو آئے ہیں۔

ٹیکہ کاری سے متعلق ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو  درج ذیل  باتوں کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا گیا :

  1. زیادہ معاملات والے اضلاع میں اہل آبادی کے گروپوں کی ترجیحی بنیاد پر ٹیکہ کاری کی جائے۔ دستیاب ویکسین کی خوراکوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لئے غیر استعمال شدہ ویکسین کی خوراکوں کو ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں منتقل کیاجائے۔
  2. کولڈ چین اسٹوریج کی کسی سطح پر ویکسین کو کوئی تلچھٹ نہ لگے۔
  3. سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر کے صحت مراکز  میں ویکسی نیشن کی گنجائش کا زیادہ سے زیادہ استعمال۔
  4. ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سطح پر ٹیکہ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ مرکز باقاعدگی سے ٹیکے کے اسٹاک کاجائزہ لے رہا ہے اور ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کوکھپت کی بنیاد پر مرکز کے ذریعہ ویکسین کی خوراکیں مسلسل  فراہم کی جائیں گی۔

نگرانی اور کنٹینمنٹ کے بارے میں پنجاب اور چندی گڑھ کو درج ذیل مشورے دیئے گئے :

  1. تمام ضلعی افسران اور مقامی انتظامیہ کو بروقت جانچ کرنے، فوری طور پر رابطے کا سراغ لگانے اور فوری قرنطینہ پر توجہ دینے کے ساتھ فعال معاملات کی نشاندہی کرنے کے لئے گھر گھر جا کر موثر نگرانی پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے کہا گیا ہے تاکہ  وائرس کی منتقلی کا سلسلہ ٹوٹ سکے۔
  2. کلسٹروں کی شناخت کریں، مائیکرو کنٹینمنٹ زون کے نقطہ نظر پر سختی سے نفاذ پر توجہ مرکوز کریں۔

 پنجاب اور چنڈی گڑھ کے پرنسپل  سکریٹریز ( صحت)  نے امرتسر،لدھیانہ،ایس بی ایس نگر اور جالندھر جیسے انتہائی متاثرہ اضلاع کے ڈی  سی  کے ہمراہ  ٹرانسمیشن کا سلسلہ توڑنے کے لئے اضلاع میں کی جارہی سرگرمیوں اور  مرکز کے زیر انتظام علاقے میں  ہسپتالوں کے بنیادی ڈھانچے کی تیاری، اموات کو کم کرنے کے لئے اسپتالوں میں طبی علاج معالجے اور  بیداری  مہمات جیسے امور پر اپنی آراء اور تجاویز  باہم مشترک کئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

  م ن۔ م ع ۔ر ض۔

(01-04-2021)

U- 3266


(Release ID: 1708910) Visitor Counter : 163


Read this release in: English , Hindi , Punjabi