نیتی آیوگ
اٹل انوویشن مشن نے بی ایم جی ایف اینڈ وینچر سینٹر کے اشتراک سے ‘ایم پرائم ’ کا آغاز کیا
Posted On:
31 MAR 2021 8:42PM by PIB Delhi
نئی دہلی،یکم اپریل/ نیتی آیوگ کے اٹل انوویشن مشن اے آئی ایم نے گہری ٹکنالوجی کی جانب اور ڈجیٹل طریقہ سے ملک کی کایہ پلٹ کرنے کی جانب ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے آج اے آئی ایم –پرائم (اختراعات سے متعلق تحقیق ، مارکیٹ کی تیاری اور چھوٹی صنعتوں کا پروگرام ) کا آغاز کیا جوپورے بھارت میں سائنس پر مبنی گہری ٹکنا لوجی کے اسٹارٹ اپس اور پروجیکٹوں کو فروغ اور مدد دینے کی ایک پہل ہے ۔
اس سلسلہ میں اے آئی ایم نے اس ملک گیر پروگرام کے آغاز کے لیے بل اینڈ میلندا گیٹس فاؤنڈیشن بی ایم جی ایف کے ساتھ اشتراک کیا ہے ۔ اس پروگرام پر عمل در آمد وینچر سینٹر کرے گا جو ایک منافع بخش ٹکنالوجی بزنیس انکیوبیٹر ہے ۔
اس پروگرام کا پہلا مرحلہ ٹکنالوجی تیار کرنے والو ں کے لیے ہے (ابتدائی مرحلے والے گہری ٹکنالوجی کے اسٹارٹ اپس اور سائنس داں ، انجینئرس ، کلینشینس )جس میں زبردست طریقہ سے سائنس پر مبنی گہری ٹکنالوجی کے بزنیس نظریات کو کام میں لایا جاتا ہے۔ یہ پروگرام اے آئی ایم کی مالی مدد والے اٹل انکیو بیشن مرکزوں کےان سی ائی اور سینئر انکیو بیشن مینیجر کے لیے بھی ہے جو گہری ٹکنا لوجی کی چھوٹی صنعتوں کو مدد دے رہے ہیں ۔
گہری ٹکنا لوجی اعلیٰ علمیت کے مواد والی بہت ہی شدید تحقیق و ترقی آر این ڈی کا نتیجہ ہوتی ہے لہٰذا چھوٹی صنعتوں کی ارتقا میں مختلف پہلوؤں پر خاص توجو مرکوز کی جاتی ہے اور اس کے لیے ، خطروں کو ختم کرنے کےمختلف طریقے تلاش کیے جانے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس طرح کے طریقوں کو مارکیٹ میں لانے کی ضرورت ہے ۔
اس پروگرام کے فائدوں کا مقصد 12 مہینوں کی مدت میں تربیت اور رہنمائی کے زریعہ خصوصی معملات کو حل کرنا ہے ۔ پروگرام کے لیے منتخب امید واروں کو جامع لیکچر سیریز ، ٹیم پروجیکٹوں ، مشقوں اور پروجیکٹ کے لیے مخصوص رہنمائی کے زریعہ گہرائی کے ساتھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے ۔
انھیں گہری ٹکنا لوجی کے اسٹارٹ اپ ،پلے بک ، ویڈیو لائبریری اور بہت سے لوگوں کے ساتھ سیکھنے کا موقع فراہم ہوتا ہے ۔ اے آئی ایم پرائم پروگرام بھارت میں گہری ٹکنالوجی کے سائنس پروجیکٹوں کو تیزی سے آگے بڑاھنے کے لیے خصوصی طور پر تیار کیا گیا ایک پروگرام ہے جس کے تحت نہ صرف ضروری تفہیم اور مدد فراہم کی جا رہی ہے بلکہ انھیں مارکیٹ میں آنے کے وہ موقع فراہم کرائے جا رہیں جس کے لیے وہ بجا طور پر مستحق ہیں ۔
یہ اعلان ورچوئل پروگرام کے حصّہ کے طور پر کیا گیا ہے اس پروگرام میں نیتی آیوگ کے اے آئی ایم، بی ایم جی ایف ، وینچر سینٹر ، انکیوبیٹرس ، اسٹارٹ اپس اساتزہ اور دیگر مستفیدین نے شرکت کی ۔ ویبینار کے آغاز میں فوکس آئی پی گروپ کے صدر اور اے یو ٹی ایم کے سابق صدر ڈاکٹر ایشلے اسٹیونس کو متحرک اعلیٰ ٹکنا لوجی والے کلسٹرس ، اخترا ع کے لیے معاشی نظام اور مقامی ٹکنا لوجی کو تجارتی شکل دینے کی اہلیت کے موضوعات کے سلسلہ میں عالمی تجربات پر اظہار خیال کے لیے مدعو کیا گیا ۔
پروگرام کا ورچوئل طریقہ سے آغاز کرتے ہوئے ایم مشن کے ڈائریکٹر آر رمننن نے کہا کہ ایم اپنے مختلف پروگراموں کے تحت پورے ملک میں اخترا اور چھوٹی صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے پیش پیش رہا ہے۔ بل اور میلندا گیٹس فاؤنڈیشن اور وینچرس سینٹر کے ساتھ اشتراک میں ایم-پرائم پروگرام کے زریعہ ہمارا منصوبہ سائنس پر مبنی گہری ٹکنا لوجی کی تحقیق کو اخترا کی شکل دینے کا ہے جس سے مارکیٹ کے لیے تیار چھوٹی صنعتیں قومی اور عالمی سطح کے بہترین طور طریقہ معلوم کر سکیں گی ۔
ڈی ایم جی ایف میں عالمی ترقی سے متعلق ڈپٹی ڈائریکٹر جناب انجالی بنسل نے کہا کہ ہم اے آئی ایم اور وینچر سینٹر سے اشتراک کرکے کافی خوش ہیں تاکہ بھارت میں گہری ٹکنا لوجی والے اسٹارٹ اپس کے معاشی نظام کو آگے بڑھایا جا سکے ۔ یہ پہل اے آئی ایم کی مدد کی بنیاد پر کی گئی ہے جس کا مقصد اسٹارٹ اپس کو مدد دینا اور صنعت کو کایہ پلٹ کر دینے والی تحقیق کے لیے خصوصی خدمات فراہم کرنا ہے ۔
وینچر سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پریم ناتھ نے کہا کہ ایم –پرائم پروگرام کا مقصد قابل عمل گہری معلومات اور ماہرین و اسا تذہ کی رہنمائی حاصل کرنا ہے جو اخترا کے عالمی مراکز اور بھارت میں سائنس پر مبنی گہری ٹکنالوجی کے اسٹارٹ اپس کی بود و باش کرتے ہیں ۔
اس پروگرام میں پرنسپل سائنسی مشیر اور پونے نالیج کلسٹر کے دفتر نے مدد دی ہے ۔ ایم –پرائم پروگرام کی تفصیلات اس ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ aim.gov.in یا www.primeprogram.in
پروگرام کے با قائدہ آغاز کی تقریب میں ایم ، ایم کی مدد والے انکیوبیٹرس اور اسٹارٹ اپس کے افسران ، پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر کے افسران وینچر سینٹر کے اسا تذہ اور بین الاقوامی اساتذہ اور ماہرین نے شرکت کی ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
(ش ح۔ج۔ ا ب (
U-3257
(Release ID: 1708891)
Visitor Counter : 263