زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

کولڈ اسٹوریج کے قیام کا عمل

Posted On: 23 MAR 2021 6:25PM by PIB Delhi

سرکار اپنے طور پر کولڈ اسٹوریج قائم نہیں کرتی ہے البتہ سرکار مختلف اسکیمیں نافذ کررہی ہے جس کے تحت زرعی مصنوعات کے اسٹوریج کیلئے کولڈ اسٹوریج قائم کرنے کی غرض سے مالی امداد فراہم کی جاتی ہیں جن میں ملک بھر میں خراب ہونے والی باغبانی کی مصنوعات کی اسٹوریج بھی شامل ہے۔

زرعی تعاون اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ (ڈی اے سی اور ایف ڈبلیو)باغبانی کی مربوط فروغ(ایم آئی ڈی ایچ)کیلئے مشن نافذ کررہا ہے جس کے تحت کولڈ اسٹوریج کے قیام سمیت باغبانی کی مختلف سرگرمیوں کیلئے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔یہ عنصر مطالبے / صنعت کاروں کی ضرورت پر منحصر ہے جس کیلئے عام علاقوں میں سرکار پروجیکٹ کی لاگت کے33 فیصدی کی شرح سے قرضہ سے منسلک بیک انڈیڈ سبسڈی کی شکل میں امداد فراہم کرتی ہے جبکہ پہاڑی اور درج فہرست علاقوں میں یہ شرح  پروجیکٹ لاگت کی 50 فیصد ہے۔

ایم آئی ڈی ایچ کے تحت کولڈ اسٹوریج کی منظوری ریاست اور مرکزی سطح کی کمیٹیوں کے ذریعہ دی جاتی ہے جنہیں ایم آئی ڈی ایچ کی کارروائی جاتی رہنما خطوط کے تحت اس مقصد کیلئے قائم کیا گیا ہے۔کولڈ اسٹوریج کے قیام سمیت 500 لاکھ روپے کی پروجیکٹ لاگت تک کے پروجیکٹوں کومنظوری  دینے کے اختیارات، ریاستی سطح کی ایگزیکیٹو کمیٹی (ایس ایل ای سی)کو تفویض کئے گئے ہیں۔500 لاکھ سے زیادہ کی پروجیکٹ لاگت اور 5000 میٹرک ٹن کی صلاحیت والے پروجیکٹوں کی منظوری،ڈی اے سی اور ایف ڈبلیو کی بااختیار نگرانی کمیٹی (اے ایم سی)کے ذریعہ دی جاتی ہے جو کہ ایس ایل ای سی کی سفارش پر مبنی ہوتی ہے۔ایم آئی ڈی ایس کے تحت کولڈ اسٹوریج کے قیام کیلئے امداد حاصل کرنے کیلئے پرموٹر کو متعلقہ ریاستی باغبانی کے مشن میں اپنی تجویز جمع کرانی ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ قومی باغبانی کا بورڈ (این ایچ بی)ایک اسکیم نافذ کررہا ہے جس کا نام ہے ‘‘کولڈ اسٹوریج کی تعمیر / توسیع /جدید کاری اور باغبانی کی مصنوعات کیلئے اسٹوریج کے قیام کیلئے کیپٹل سرمایہ کاری سبسڈی’’ اس اسکیم کے تحت عام علاقوں میں پروجیکٹ کی سرمایہ جاتی لاگت کے35 فیصد کی شرح سے جبکہ شمال مشرق ،پہاڑی ریاستوں اور درج فہرست علاقوں میں کولڈ اسٹوریج کی تعمیر /توسیع اور جدید کاری اور 5000 میٹرک ٹن اور سے زیادہ  اور 10000 میٹرک ٹن تک کی صلاحیت کے سی اے اسٹوریج اور کیلئے 50 فیصد کی شرح سے قرضہ سے منسلک بیک انڈیڈ سبسڈی دستیاب ہے۔شمال مشرقی خطے کے معاملے میں ایک ہزار میٹرک ٹن سے زیادہ صلاحیت والی اکائیوں کیلئے بھی یہ امداد دستیاب ہے۔یہ اسکیم مطالبے /صنعت کاری کی ضرورت پر مبنی ہے۔اسکیم کے  رہنما خطوط کے مطابق درخواست کنندہ کو باضابطہ منظوری (آئی پی اے )کیلئے این بی ایچ کو ایک آن لائن درخواست جمع کرانی ہوتی ہے۔آئی پی اے کی وصولی کے بعد درخواست کنندہ کو بینک یا مالیاتی ادارے سے مدتی قرضہ کی منظوری لینے کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس کے بعد این ایچ بی پروجیکٹ کو شروع کرنے کیلئے کلیئرنس کی منظوری جاری کرتا ہے۔پروموٹر کی اکوٹی اور بینک مدتی قرضہ کو استعمال کرتے ہوئے پروجیکٹ کی تکمیل پر سبسڈی کے دعوے کو این ایچ بی میں داخل کرنا ہوتا ہے۔پروجیکٹ کے جسمانی مشترکہ معائنہ کے بعد سبسڈی پر غور کیا جاتا ہےاور اسے این ایچ بی کی پروجیکٹ منظوری کی کمیٹی ،منظوری دے دیتی ہے۔اس کے بعد این ایچ بی کی سبسڈی ،قرضہ فراہم کرنے والے بینک یا مالیاتی ادارے کے سبسڈی کیلئے مخصوص فنڈ اکاؤنٹ میں جاری کردیا جاتا ہے۔

مزید برآں ،ڈبہ بند خوراک کی وزارت (ایم او ایف پی آئی )،مربوط کولڈ چین ،اقدار ی اضافے اور تحفظاتی بنیادی ڈھانچے کیلئے ایک اسکیم نافذ کررہی ہے جو کہ پردھان منتری کسان سمپدا یوجناکا ایک حصہ ہےجس کا مقصد باغبانی اور غیر باغبانی کی مصنوعات کے کٹائی کے بعد کے ہونے والے نقصانات میں تخفیف کرنا اور کسانوں کو ان کی مصنوعات کیلئے مناسب قیمیتں فراہم کرنا ہے۔اسکیم کے تحت وزارت ،عام علاقوں کیلئے 35 فیصدی کی شرح سے جبکہ شمال مشرقی ریاستوں ،ہمالیائی ریاستوں ،آئی ٹی ڈی پی علاقوں اور جزائر کو اسٹوریج اور نقل وحمل کے بنیادی ڈھانچے کیلئے گرانٹ –ان –ایڈکی شکل میں مالی امداد فراہم کرتی ہے۔جبکہ اقداری اضافے اور عملیاتی بنیادی ڈھانچے کیلئے بالترتیب 50 فیصد اور 75 فیصد کی شرح سے ،فی پروجیکٹ کیلئے زیادہ سے زیادہ 10 کروڑ روپے تک کی زیادہ سے زیادہ گرانٹ –ان-ایڈ فراہم کی جاتی ہےجوکہ کسان سے لیکر صارف تک بلا تعطل فراہمی کی سہولت سمیت مربوط کولڈ چین پروجیکٹوں کیلئے فراہم کی جاتی ہے۔مربوط کولڈ چین اور تحفظاتی بنیادی ڈھانچے کا قیام کوئی بھی فرد ،صنعت کاروں کا گروپ ،کو آپریٹو سوسائٹیز ،ذاتی مدد کے گروپ (ایس ایچ جی)،کسانوں کی پیداواری تنظیمیں (ایف ای او)، غیر سرکاری تنظیمیں،مرکزی نیز ریاستی سرکاری شعبہ کی کمپنی وغیرہ کرسکتے ہیں۔اس اسکیم کے تحت الگ تھلگ قائم کولڈ اسٹوریج کا احاطہ نہیں ہوتا ۔جو تنظیم کولڈ چین پروجیکٹ قائم کرنے کی خواہش رکھتی ہے تو اسے ای اوآئی کے جواب میں اپلائی کرنا ہوتا ہے جسے وقت بہ وقت جاری کیا جاتا ہے۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

 

*******

ش ح-اع- م ش

 (U: 3231)



(Release ID: 1708670) Visitor Counter : 219


Read this release in: English , Punjabi