ارضیاتی سائنس کی وزارت
ہندوستانی خطے میں موسمیاتی تبدیلی کا جائزہ
Posted On:
23 MAR 2021 4:28PM by PIB Delhi
ارضی سائنسیز کی وزارت (ایم او ای ایس) نے حال ہی میں موسم کی تبدیلی کی ایک رپورٹ شائع کی ہےجس کا موضوع ہے ‘‘ہندوستانی خطے میں موسمیاتی تبدیلی کا جائزہ’’ یہ رپورٹ ہندوستان بھر میں علاقائی موسمیاتی تبدیلی کا احاطہ کرتی ہے جس میں موسمیاتی انتہائی حد تک پہنچنے والی صورتحال بھی شامل ہیں۔
اس رپورٹ کی تیاری کی قیادت ،پونے میں قائم انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپکل میٹرو لوجی (آئی آئی ٹی ایم) کےموسمیاتی تبدیلی کی تحقیق کے مرکز (سی سی سی آر)نے کی ۔ارضی سائنسیز کی وزارت کی جانب سے یہ اپنی طرح کی ایسی پہلی رپورٹ ہے جس میں علاقائی موسم سے متعلق انسان پر اثر کرنے والی عالمی موسمیاتی تبدیلی اور ،بحر ۂ ہندسے متصل ہند برصغیر اور ہمالیہ سے متعلق ایک جامع تبادلہ خیال پیش کیا گیا ہے۔
دستیاب موسمیاتی ریکارڈس پر مبنی یہ رپورٹ کی دستاویزات واضح کرتی ہیں کہ ہندوستان میں سطحی ہوا کے دباؤ میں ،2018-1901 کے دوران تقریباً 0.7ڈگری سیلسیس کا اضافہ ہوا ہے جس کے باعث ماحولیاتی نمی کے عناصر میں اضافہ سامنے آیا ۔مداری بحرۂ ہند میں سمندری سطح کےدرجہ حرارت میں بھی 2015-1951 کے دوران 1ڈگری سیلسیس کا اضافہ ہوا ہے۔موسم میں انسانی شمولیتی تبدیلیوں کی واضح علامات سامنے آئی ہیں جو کہ ہندوستانی خطے میں جی ایس سی انسانی پیدائش سے متعلق معلومات اور ذرات کے مرغولوں کےبننے کاسبب بنی ہیں جن کے باعث موسمیاتی بدحالی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔گرم ہوتے ہوئے ماحول اور علاقائی انسانی اثرات کے مابین ،ارضی نظام کے عناصر پر اثر انداز ہونے والے پیچیدہ حالات کے باعث ،گزشتہ چند دہائیوں میں ،مقامی طور پر بہت زیادہ شدید بارشوں کے ہونے ،خشک سالی اور سیلاب آنے جیسے واقعات میں اضافہ ہوا ہےنیز مداری سمندری طوفانوں کی شدت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔مختلف موسمیاتی تبدیلی کے منظر ناموں کے تحت شروع کردہ مستقبل کیلئے علاقائی موسم کی کارروائیوں سے بھی بر صغیر ہند اور متصل علاقوں (مثال کے طور پر زمینی درجہ حرارت اور دیگر موسمیاتی اثرات،مانسونوں،بحرۂ ہندکے درجہ حرارت اور سطح سمندر،مداری سمندری طوفان ،ہمالیائی شدتی رد عمل وغیرہ ) میں وسیع تبدیلیوں کی علامات نظر آتی ہیں۔
ہندوستان ،موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوم متحدہ کے فریم ورک کنونشن،کوئٹوپروٹوکول (کے پی) اور پیرس سمجھوتے (پی اے) میں ایک پارٹی کی حیثیت رکھتا ہے ۔آزادانہ مطالعوں نے ،پی اے کے تحت ضروریات کے مطابق ہندوستان کی کوششوں کو اعلیٰ اور تعمیری قرار دیا ہے۔ حکومت ہند ،موسمیاتی تبدیلی سے متعلق قومی ایکشن پلان (این اے پی سی سی)سمیت اپنے مختلف پروگراموں اور اسکیموں کے ذریعہ ،موسمیاتی تبدیلی سے نپٹنے کیلئے پر عزم ہے جس میں ،شمسی توانائی ،توانائی کی کفالت ،پانی، ذراعت ،ہمالیائی حیاتیاتی نظام،پائیدار بستیاں،سبز ہندوستان اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق جامع معلومات کے مخصوص شعبوں کے مشن شامل ہیں۔این اے پی سی سی ،تمام موسمیاتی عوامل کیلئے ایک جامع طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔33ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے موسمیاتی تبدیلی سے تعلق رکھنے والے ریاست کے مخصوص معاملات کے تعلق سے ،این اے پی سی سی کے مطابق ،موسمیاتی تبدیلی کاریاستی ایکشن پلان (ایس اے پی سی سی)تیار کرلیا ہے۔یہ ایس اے پی سی سی ، شعبہ مخصوص اور کراس-شعبہ جاتی ترجیحی اقدامات کو واضح کرتے ہیں جن میں حسب منشا تبدیلی بھی شامل ہے۔
یہ معلومات سائنس اور ٹیکنالوجی ،ارضی سائنسیز اور صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج راجیہ سبھا میں فراہم کیں۔
*******
ش ح-اع- م ش
(U: 3230)
(Release ID: 1708658)
Visitor Counter : 642