جل شکتی وزارت

بہار کے پٹنہ شہر میں  دیگھا اور کنکڑ باغ سیویج پروجیکٹوں کے لیے مالی معاہدوں پر دستخط کیے گئے

Posted On: 30 MAR 2021 7:46PM by PIB Delhi

نئی دہلی،30 مارچ،2021 /  پٹنہ کے دیگھا اور کنکڑ باغ علاقوں کے لیے ایس ٹی پی اور سیویج نیٹ ورک کو فروغ دینے کے لیے مالی معاہدوں پر دستخط کیے گئے ۔ یہ دستخط ڈی کے سویج پروجیکٹ پروائیویٹ لمیٹڈ (جو وی اے ٹیک وہاغ کی ایک ذیلی کمپنی ہے) اور پی ایف ایس کے درمیان کیے گئے۔ پروجیکٹ کے امکانات میں پٹنہ کے دیگھا اور کنکڑ باغ علاقوں میں 453 کلو میٹر سے زیادہ سیوریج نیٹ ورک کے ساتھ ساتھ 150 ایم ایل ڈی صلاحیت کے ، گندے پانی کو صاف کرنے کے پلانٹ تیار کرنا ہے۔ پٹنہ ، دریائے گنگا کے کناروں پر آباد سب سے زیادہ آبادی والے شہروں میں سے ایک ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا پروجیکٹ ہے جو ڈیزائن ، تعمیر، کام کاج اور منتقلی (ڈی بی او ٹی) کے امکانات اور ہائبرڈ انیوئیٹی ماڈل (ایچ اے ایم) امکانات  کے اختلاط پر مشتمل ہے۔

دیگھا اور کنکڑ باغ سیوریج پروجیکٹوں پر عمل درآمد کے ساتھ پٹنہ شہر کے سبھی سیویج علاقے سیوریج نیٹ ورک  میں شامل کر لیے جائیں گے۔  نیٹ ورک اور ان علاقوں  میں گندے پانی  صاف کرنے کی صلاحیت پیدا ہو جائے گی تاکہ دریائے گنگا میں ملنے والے  گند ے پانی کی روک تھام کے نمامی گنگے پروگرام کا مقصد حاصل کیا جا سکے۔ دیگھا ایس ٹی پی کی صلاحیت 100 ایم ایل ڈی ہوگی اور کنکڑ باغ ایس ٹی پی کی صلاحیت 50 ایم ایل ڈی ہوگی۔ پی ایف ایس نے ایس ٹی پی کی فروغ کے لیے طویل مدتی قرضے کی شکل میں 85.84 کروڑ روپے کی رقم دینے سے اتفاق کیا ہے۔ یہ ایسا دوسرا پروجیکٹ ہے جسے ترقی کے ایچ اے ایم ماڈل کے تحت پی ایف ایس نے رقم فراہم کی ہے۔ اس سے پہلے کا پروجیکٹ پریاگ راج سیوریج اسکیم تھی  جو ایچ اے ایم کے ذریعے ایک شہر ایک آپریٹر تصور کے تحت شروع کی گئی تھی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018VZI.jpg

 

پروجیکٹ میں 453 کلو میٹر سیوریج نیٹ ورک ڈی بی او ٹی ماڈل میں بچھایا جائے گا۔ جس میں  ٹھیکے کی بنیاد پر 100 فیصد رقم کی ادائیگی اسی مدت کے دوران ہی کر دی جائے گی۔  اس کے برعکس ایچ اے ایم کے تحت ایس ٹی پی کی ترقی کے لیے تعمیراتی لاگت کا 40 فیصد حصہ 24 مہینے کی تعمیراتی مدت کے دوران ہی ادا کر دیا جائے گا اور 60 فیصد بقایہ رقم 15 سال کی کام کاج کی مدت کے دوران سود اور کام کاج و دیکھ بھال (او اینڈ ایم) کے ساتھ ساتھ تین تین سال کے عرصے میں کر دی جائے گی۔  ڈی کے ایس پی پی ایل  15 سال کی رعایتی مدت کے لیے سیوریج نیٹ ورک اور ایس ٹی پی دونوں کے پورے فروغ اور کام کاج کی ذمہ دار ہوگی۔ کام کاج کی مدت کے دوران کی جانے والی ادائیگی کا انحصار کارکردگی کے کلیدی عندیوں کی حصولیابی پر ہوگا۔  یعنی ایس ٹی پی کے لیے صاف کیے گئے گندے پانی کی کوالٹی پر منحصر ہوگا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002K0QW.jpg

 

پٹنہ میں نمامی گنگے پروگرام کے تح  1140.3 کلو میٹر سیوریج نیٹ ورک بچھانے کے ساتھ ساتھ 350 ایم ایل ڈی،  گندے پانی کو صاف کرنے کی صلاحیت کے فروغ کے لیے  11سیوریج اسکیمیں شروع کی گئیں۔ جن کی مجموعی لاگت 3237 کروڑ روپے ہے ۔ بیور میں (43 ایم ایل ڈی) اور کرملی چک میں (37 ایم ایل ڈی) کے ایس ٹی پی پروجیکٹ مکمل کیے گئے ہیں جن کا افتتاح وزیراعظم نے 2020 میں کیا تھا۔ سعید پور میں (60 ایم ایل ڈی) کا ایک اور ایس ٹی پی پروجیکٹ اور اس سے متصل نیٹ ورک حال ہی میں مکمل ہوا ہے۔  ایس ٹی پی کے پروجیکٹوں کو پٹنہ کے دانا پور، پھلواری شریف اور فتوہ متصل قصبوں میں بھی منظوری دی گئی ہے۔

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                                                                       

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –3215


(Release ID: 1708632) Visitor Counter : 218


Read this release in: English , Hindi