جل شکتی وزارت

فی کس پانی کی دستیابی

Posted On: 25 MAR 2021 3:30PM by PIB Delhi

سینٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) نے 2019 میں پانی کی دستیابی کا جائزہ خلائی آلات کے ذریعہ کروایاتھا۔اس مطالعے میں کہا گیا تھا کہ ملک کے 20بیسن میں اوسط پانی 199.20بلین کیوبک میٹردستیاب ہے۔فی کس پانی کی دستیابی کا تخمینہ آبادی کی بنیاد پر سالانہ اوسطا پانی کی دستیابی کی تقسیم کرکے لگایا گیا تھا۔2011 میں اوسط سالانہ پانی کی دستیابی کا اندازہ 1545کیوبک میٹر لگایا گیا تھا۔مزید یہ کہ مذکورہ مطالعے پر مبنی یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ 2021 تک ملک میں اوسط سالانہ فی کس پانی کی دستیابی کم ہوکر 1486کیوبک میٹر رہ جائے گی۔یہ ایک اوسط اعدادوشمار ہیں اور ان کا بنیادی انحصار موسم اور خطے پر ہے۔آبی وسائل کا ڈیٹاریاست وار کی بجائے بیسن –وار رکھا جاتا ہے۔

پانی چوں کہ ریاست کا مسئلہ ہےاس لیے پانی کی دستیابی اور پانی کے وسائل کا مؤثر انتظام وانصرام کی ذمہ داری ریاستی حکومتوں کی ہوتی ہے۔ریاستی حکومتوں کی کوششوں میں معاونت کے لیے متعدد اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعہ مرکزی حکومت انہیں تکنیکی اور مالی معاونت فراہم کرتی ہے۔

مرکزی حکومت جل شکتی ابھیان (جے ایس اے)کے نام سے ایک مقررہ وقت کے ساتھ پانی کی دستیابی میں بہتری لانے سمیت ملک کے 256 اضلاع کے ان بلاکوں میں جو پانی کی کمی کا شکار ہیں زیر زمین پانی کی صورت حال کاجائزہ لینے کے لیے ایک مشن موڈ اپروچ 2019 سے شروع کیا ہے۔مزید یہ کہ 22 مارچ 2021 کو ہندوستان کے عزت مآب وزیراعظم کی جانب سے جل شکتی ابھیان کے تحت ‘کیچ دی رین’ مہم کا آغاز کیا ہے جس کے تحت ملک کے تمام اضلاع میں بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی کے لیے متعدد سرگرمیاں چلائی جائیں گی۔

مرکزی حکومت نے آبی وسائل کی ترقی کے لیے ایک نیشنل پراسپیکٹیو پلان(این پی پی)تیار کیا ہے جس کے تحت پانی کی دستیابی میں بہتری لانے کی غرض سے ان بیسن سے جہاں پانی اضافی ہے پانی کی منتقلی ان بیسن میں کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے گی جہاں پانی کم ہے۔

مرکزی حکومت ریاستوں کی شراکت داری میں جل جیون مشن (جے جےایم)-ہرگھرجل نافذ کررہی ہے۔اس کا مقصد تمام دیہی خاندانوں کو جس میں ملک کے قبائلی علاقے بھی شامل ہیں وسیع مدت کی بنیاد پر 2024 تک ٹیپ واٹر کنکشن مہیا کرانا ہے تاکہ انہیں پانی کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

حکومت ہندنے شہری علاقوں میں ملک بھر کے منتخب شدہ 500 شہروں اور قصبوں میں 25 جوں 2015 سے اٹل مشن کے  نام سے پانی کی دستیابی کی ایک مہم شروع کررکھی ہےجس کے تحت ان شہروں اور قصبات میں بنیادی شہری ترقیاتی ڈھانچے کو فروغ دیناہے۔اس مشن کا ایک اہم مقصد ہر خاندان کو ٹیپ کنکشن کے ذریعہ پانی کی سپلائی کو یقینی بنانا ہے۔

زیر زمین پانی کے اضافے کے لیے مناسب مقامی حالات کےمطابق اقدامات کے ذریعہ بہتری لانے کے لیے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے ریاستوں کے لیے ایک گائیڈ لائن تیار کیا ہے۔ اس پہل کے تحت یونیفائیڈ بلڈنگ بائی لاز (یوبی بی ایل) آف دہلی 2016 ، ماڈل بلڈنگ بائی لاز (یم بی بی ایل)2016اور اربن اینڈ ریجنل ڈیولپمنٹ فارمولیشن اینڈ امپلیمنٹیشن (یو آر ڈی پی ایف آئی) گائیڈ لائنس2014 کے تناظر میں بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی اور پانی کی دستیابی کے تعلق سے ضروری  اقدامات کیے جائیں گے۔

مرکزی حکومت کے ذریعہ پانی کی کمی اور بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی میں/دستیابی کے لیے جودوسرے اقدامات اور کارروائیاں کی جارہی ہیں وہ یوآرایل پر دستیاب ہیں:

http://jalshakti-dowr.gov.in/sites/default /file/Steps_to_control_water_depletion_Feb2021.pdf

 

یہ اطلاع آج لوک سبھا میں وزیرمملکت برائے جل شکتی و سماجی انصاف اور تفویض اختیارات جناب رتن لال کٹاریا نے دی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(۔ج ا ش ح ۔  ۔ج ق)

U.NO. 3084

 



(Release ID: 1707715) Visitor Counter : 250


Read this release in: English , Punjabi