امور داخلہ کی وزارت

برفانی تودوں کا پھٹنا

Posted On: 23 MAR 2021 6:19PM by PIB Delhi

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے  نظرثانی شدہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ پلانٹ (این ڈی ایم پی) – 2019 تیار کیا ہے جو گلیشیئر لیک آوٹ برسٹ فلڈس (جی ایل او ایف) کی امور سے مفصل طور پر رجوع کرتا ہے۔ این ڈی ایم اے نے اکتوبر 2020 میں برفانی تودوں  سے بننے والی جھیلوں میں پانی کی زیادتی سے سیلاب آجانے سے نمٹنے سے متعلق رہنما خطوط جاری کئے تھے۔ یہ رہنما خطوط جو مختلف ذمہ داروں کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات ، ان کی ذمہ داریوں اور ان کے کردار سے متعلق ہے، ان ذمہ داروں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ایجنسیاں شامل ہیں جن کا کام تودوں سے بننے والی جھیلوں میں پانی کی زیادتی سے آجانے والے سیلاب سے نمٹنا ہے۔ اتراکھنڈ کی ریاستی حکومت نے مخدوش علاقوں کو بچانے کے لئے کئی مقامات پر قبل از وقت وارننگ دینے والے نظام اور خودکار موسمیاتی اسٹیشن نصب کئے گئے ہیں۔

این ڈی ایم اے نے مختلف اداروں اور مرکزی اور ریاستی حکومت کی تنظیموں کے ماہرین کی ایک مشترکہ اسٹیڈی ٹیم تشکیل دی ہے تاکہ پتہ چلایا جاسکے کہ دریائے رشی گنگا اور دھولی گنگا میں اچانک سیلاب کیسے آجاتا ہے۔ یہ ٹیم یہ بھی بتائے گی کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے نمٹنے کے لئے کیا کیا جانا چاہئے۔ اتراکھنڈ کی حکومت نے بھی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو  برفانی تودوں سے بننے والی جھیلوں اور ان کے اثرات کا جائزہ لے گی۔ اتراکھنڈ کی حکومت کی طرف سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اب تک 74 لاشیں نکالی جاچکی ہیں اور 130 افراد اب بھی لاپتہ بتائے جاتے ہیں۔ ریاستی حکومت نے اس واقعہ میں زندگیاں گنوانے والوں کے  لواحقین  کے لئے فی کس چار لاکھ روپئے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

وزرات امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاعات فراہم کیں۔

**************

ش ح۔ع س  ۔ م ص

 (U: 2978)


(Release ID: 1707191) Visitor Counter : 147


Read this release in: English , Punjabi