بجلی کی وزارت

بھارت کو توانائی کا پاور ہاؤس بنانا

Posted On: 23 MAR 2021 4:07PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 23 مارچ 2021: وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے بجلی، نئی اور قابل احیاء توانائی اور وزیر مملکت برائے ہنرمندی ترقیات اور صنعت  کاری جناب آر کے سنگھ نے آج یہاں راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت بتایا کہ حکومت نے بھارت کو، جو 2013 میں بجلی کی قلت کا شکار تھا، اضافی بجلی کے حامل ملک میں تبدیل کر دیا ہے۔ تنصیب شدہ جنریشن کپیسٹی تقریباً 379 گیگا واٹ کے بقدر ہے جو سب سے زیادہ بجلی مطالبہ یعنی 190 گیگا واٹ  سے کافی زیادہ ہے۔ حکومت نے مستقبل کے بجلی مطالبات کو پورا کرنے کے لئے وافر جنریشن صلاحیت کے لئے بھی منصوبے وضع کیے ہیں۔

2026۔27 تک کل ہند جنریشن تنصیب شدہ صلاحیت کا تخمینہ 619066 میگاواٹ کے بقدر ہے جس میں کل ہند بنیاد پر 19ویں الیکٹرک پاور سروے کے مطابق طے کیے گئے بجلی مطالبات کو مکمل طور پر پورا کرنے کے لئے 238150 میگا واٹ کوئلہ، 25735 میگاواٹ گیس، 63301 میگا واٹ ہائیڈرو، 16880 میگاواٹ نیوکلیئر اور 275000 میگا واٹ قابل احیاء توانائی وسائل شامل ہیں۔

2029۔30 کے لئے آپٹیمل جنریشن کپیسٹی مکس پر مرکزی بجلی اتھارٹی کے ذریعہ کی گئی حالیہ تحقیق کے مطابق، قوی امکان ہے کہ 2029۔30 میں کل ہند تنصیب شدہ صلاحیت کا تخمینہ 817254 میگاواٹ کے بقدر ہوگا جس میں 266911 میگا واٹ کوئلہ، 25080 میگا واٹ گیس، 71128 میگا واٹ ہائیڈرو، 18980 میگا واٹ نیوکلیئر اور 435155 میگا واٹ قابل احیاء توانائی وسائل شامل ہوں گی۔

حکومت کی توجہ قابل احیاء توانائی کے شیئر میں اضافہ کرنے پر مرتکز ہے جو کہ اندرونِ ملک وافر مقدار میں موجود ہے تاکہ ملک کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ یہ ہمسایہ ممالک کو بھی برآمد کی جا سکے۔

 

 

<><><><><>

 

ش ح ۔اب ن

U-2950



(Release ID: 1707008) Visitor Counter : 165


Read this release in: English , Manipuri , Malayalam