وزارت خزانہ
انکم ٹیکس محکمہ کی جھارکھنڈ میں چھاپے ماری
Posted On:
22 MAR 2021 2:10PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 22/مارچ 2021 ۔ انکم ٹیکس کے محکمہ نے جھارکھنڈ میں 17 مارچ 2021 کو ایک گروپ کے ٹھکانوں پر چھاپے ماری کی۔ جانچ اور چھاپے ماری کی یہ کارروائی 20 مارچ 2021 کو مکمل ہوئی۔ یہ گروپ اسپونج آئیرن، ایم ایس انگوٹس، ایم ایس روڈس اور ٹی ایم ٹی بارس کی مینوفیکچرنگ اور ٹرینڈنگ سے جڑا ہوا ہے۔ گروپ کے پاس پٹرول پمپوں کی بھی ڈیلرشپ ہے۔ گروپ پر چھاپے ماری کی اس مہم میں 20 ٹھکانوں پر جانچ پڑتال کی گئی۔
یہ گروپ بے حساب مینوفیکچرنگ اور فروخت کے کام میں ملوث پایا گیا ہے اور اپنے منافع کو خرچ کے طور پر دکھانے کے لئے فرضی کمپنیوں کے بڑے نیٹ ورک کا استعمال کرتا رہا ہے۔ ابتدائی جانچ میں 185 کروڑ روپئے کے بے حساب پیداوار کے ثبوت ملے ہیں۔ ایسے بے حساب لین دین کی تفصیل ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم پر دستیاب تھی، جس کی جانچ اور تجزیہ کیا گیا۔ ریگولر بکس میں درج نہ کئے گئے پروڈکشن کی حقیقی تفصیلات بھی حاصل کی گئی ہیں۔
اس گروپ کے ذریعے کئے جانے والے پروڈکشن کا استعمال عمارتوں کی تعمیر اور دیگر بنیادی ڈھانچہ جاتی پروجیکٹوں میں ہوتا ہے اور یہ گروپ مشرقی بھارت میں بڑے پیمانے پر اپنی مصنوعات کی نقد بنیاد پر بے حساب فروخت کرتا رہا ہے۔ ایسی بے حساب فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کو کولکاتہ میں واقع فرضی کمپنیوں کے توسط سے شیئر کیپٹل اور غیرمحفوظ قرض کے طور پر گروپ میں شامل کرتا رہا ہے۔ ان پیسوں کا اثاثہ جات کی خرید اور ذاتی استعمال والی مہنگی اشیاء کی خرید میں سرمایہ کاری کے طور پر بھی کیا گیا۔
ضبط کئے گئے دستاویزات یہ اشارہ دیتے ہیں کہ بے حساب فروخت سے حاصل شدہ گروپ کا تقریباً 100 کروڑ روپئے کا سرمایہ کولکاتہ واقع شیل کمپنی کے توسط سے اونچی شرح پر شیئر کے طور پر واپس گروپ میں لایا گیا۔ نقلی کمپنیوں کے لئے جاری کئے گئے شیئر کے اصل سرٹیفکیٹ بھی کمپنی کے احاطوں سے برآمد ہوئے۔ جانچ میں پتہ چلا ہے کہ ایسے نام نہاد حصص داروں کا وجود ہی نہیں ہے۔
گروپ نے کولکاتہ میں واقع ان فرضی کمپنیوں سے تقریباً 25 کروڑ روپئے کا غیرمحفوظ قرض بھی دکھایا ہے جو واضح اشارہ دیتا ہے کہ گروپ اپنی ہی آمدنی کو کمپنی میں واپس لانے کے لئے ان راستوں کا سہارا لیتا رہا۔ گروپ نے 30 کروڑ روپئے کی فرضی کموڈٹی پرافٹ اندراج بھی حاصل کی ہیں۔
ایک انٹری پرووائیڈر اور ایک فریٹ فاروارڈر کی بھی جانچ کی گئی ہے۔ یہ شخص فرضی کمپنیوں کے توسط سے اندراجات کا بندوبست کرتا تھا۔ دستاویزات میں بے حساب لین دین کی تفصیل جانچ کے دوران بھی ثابت ہوئی ہے۔
چھاپے ماری اور تلاشی کی اس کارروائی سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ گروپ نقدی آمدنی اکٹھا کرنے میں سرگرم طور پر ملوث رہا ہے اور اسی نقدی کو ایکوٹی اور قرض کے توسط سے گروپ میں شامل کرکے اسے ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں لگاتا رہا ہے۔ چھاپے ماری کے دوران بے حساب 3.07 کروڑ روپئے کی نقدی اور 1.28 کروڑ روپئے کے بے حساب زیورات اور شیئر ضبط کئے گئے ہیں۔
آگے کی جانچ جاری ہے۔
*********
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 2889
22.03.2021
(Release ID: 1706806)
Visitor Counter : 158