محنت اور روزگار کی وزارت

لیبر کوڈس

Posted On: 22 MAR 2021 3:38PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،22مارچ ،2021، بھارت جو کہ بین الاقوامی محنت تنظیم (آئی ایل او) کا بنیادی نمبر ہے  ، اس تنظیم کے اصولوں اور مقاصد کا بیحد احترام کرتا ہے۔ بھارت سرکار نے ہمیشہ ہی سہ فریقی سمجھوتے کے اصولوں کو برقرار رکھا ہے۔ آئی ایل او نے  آئی ایل ا و کنوینشن-144 جو سہ فریقی سمجھوتوں کے بارے میں ہے چار لیبر  کوڈس پر عملدرآمد کے سلسلےمیں بھارت کی طرف سے پابندی نہ کئے جانے پر تبصرہ نہیں کیا ہے۔ یہ چار کوڈس ہیں- ا جرتوں کا کوڈ 2019، صنعتی تعلقات کا کوڈ 2020، پیشہ ورانہ تحفظ، صحت اور کام کے حالات کا کوڈ 2020 اور سماجی تحفظ کا کوڈ 2020 کو  بھارت کے گزٹ میں مشتہر کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے حکومت نے زبردست صلاح ومشورہ کیا تھا اور تمام سینٹرل ٹریڈ یونینس ، امپلائرس ایسوسی ایشن اور ریاستی حکومتوں کو مدعو کیاتھا۔  حکومت نے 10 مارچ 2015، 13 اپریل 20215، 6 مئی 2015، 14 جولائی 2015، 6 اکتوبر 2015، 4 اکتوبر 2017، 22 نومبر 2018،27 نومبر 2018 اور 5 نومبر 2019 کو  ان سب کے سب چار کوڈس کے بارےمیں 9 سہ فریقی  صلاح ومشورے کئے تھے اور تمام سینٹرل ٹریڈ یونینس، ا مپلائرس ایسوسی ایشنز اور ریاستی حکومتوں کو مدعو  کیا تھا۔ ان تمام کوڈس کو ویب سائٹ پر بھی ڈالا گیا تھا اور عام پبلک سمیت تمام ساجھے داروں سے تبصرے طلب کئے گئے تھے۔

اس کے علاوہ ان تمام کوڈس کو جانچ پڑتال کے لیے محنت سے متعلق پارلیمانی قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا تھا۔ پارلیمانی قائمہ کمیٹی نے جانچ پڑتال کے عمل کے دوران  ٹریڈیونینوں / تنظیموں / افراد / ساجھے داروں سے خیالات/ مشورے طلب کیے تھے اور سینٹرل ٹریڈ یونینوں اور مختلف دیگر ایسوسی ایشنوں / تنظیموں / ساجھے داروں کے نمائندوں سے زبانی بات چیت بھی کی تھی۔ پارلیمنٹ کے ذریعے ان کوڈس کو پاس کرنے سے پہلے کمیٹی کی رپورٹ پر غور کیا گیا۔

چار لیبر کوڈس پر عملدرآمد کے سلسلے میں  اور ان چار کوڈس کے بارے میں ضابطوں کے مسودے پر  تبادلہ خیال کے لیے اگلے قدم کے طور پر سہ فریقی میٹنگ میں طلب کی گئیں جن میں تمام سینٹرل ٹریڈ یونینوں اور مالکان کی  ایسوسی ایشنوں کو 24 دسمبر 2020 اور 12 جنوری 2021 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مدعو کیا گیا۔ تیسری سہ فریقی میٹنگ 20 جنوری 2021 کو  جسمانی طو رپر طلب کی گئی۔

البتہ صنعتی تعلقات کا کوڈ 2020 مستقل ملازمت کی شکل میں ملازمت جاری رکھنے کی کم از  کم مسلسل مدت کو پانچ سال سے گھٹا کر ایک سال کردیتا ہے۔

یہ اطلاع محنت اور روزگار کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب سنتوش کمار گنگوار نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح ۔اج۔را

U.No.2900


(Release ID: 1706794) Visitor Counter : 175


Read this release in: English , Punjabi