وزارت دفاع
دفاعی سروسز میں خاتون ملازمین
Posted On:
22 MAR 2021 3:24PM by PIB Delhi
نئی دہلی22،مارچ2021
رکشا راجیہ منتری جناب شری پدنائک نے آج راجیہ سبھا میں ایک ممبر ایم ایس سروج پانڈے کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ مسلح افواج میں خاتون ملازمین کی تعداد حسب ذیل ہے۔
|
خاتون ملازمین کی تعداد
|
بھارتی فوج
|
6796
|
*بھارتی فضائیہ
|
1602
|
بھارتی بحریہ
|
696
|
*میڈیکل اور ڈینٹل عملے کو چھوڑ کر
جج ایڈووکیٹ جنرل اور آرمی ایجوکیشن کور پس خواتین افسروں کو مستقل کمیشن کی پرویژن کے علاوہ حکومت نے حال ہی میں تمام دیگر آرمس (مسلح) سروسز میں خواتین افسروں کو مستقل کمیشن دینے کا اعلان کیا ہے، جس میں وہ کمیشن کے لئے اہل ہیں۔ مزید یہ کہ حکومت ہند نے مرحلے وار ڈھنگ سے ملٹری پولیس کور پس 1700 خواتین کی منظوری دی ہے۔
بھارتی فضائیہ، ہندوستانی فضائیہ میں خواتین کو شامل کرنے سمیت نوجوانوں کی بھرتی کی حوصلہ افزائی کے لئے مختلف تشہیری اقدامات کرتی ہے۔ براہ راست رابطے کا پروگرام، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا جیسے طریقہ کار کا وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے، تاکہ ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کے بارے میں بیداری پیدا کی جاسکے اور فضائیہ میں داخلے کے مختلف موڈ کے بارے میں طلبا کو جانکاری دی جاسکے۔
ہندوستانی بحریہ میں خواتین کو شامل کرنے کی منظوری ابتدا میں 1991 میں دی گئی تھی اور یہ منظوری تعلیمی برانچ، لاجیسٹکس اور ایگزیکٹو برانچ کے لا کیڈر میں 5 سال کی مدت کے لئے دی گئی تھی۔ اس کے بعد سے بحریہ میں خواتین افسروں کے روزگار کے مواقع میں تیزی سے وسعت ہوئی۔ 1993 میں مختلف برانچوں، کیڈرس، اسپیشلائزیشن یعنی ایئر ٹریفک کنٹرولر میں خواتین کو بھرتی کرنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ 2001 میں نیول کنسٹرکٹر کیڈر میں شامل کرنے کا عمل شروع ہوا، جبکہ 2008 میں مشاہدین کے طور پر بھرتی کرنے کا عمل شروع ہوا۔
مزید یہ کہ سپریم کورٹ کے حکم کے نتیجے میں بھارتی بحریہ میں خواتین افسران 11 میں سے 10 میں مستقل کمیشن دینے پر غور کیے جانے کی اہل ہیں۔ دسمبر 2020 کے مطابق 40 ایس ایس سی خواتین افسران کو مستقل کمیشن دیا گیا ہے۔
...............................................................
ش ح، ح ا، ع ر
U-2882
(Release ID: 1706784)
Visitor Counter : 123