خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

آتم نربھر بھارت ابھیان پیکیج کے تحت پی ایم ایف ایم ای منصوبوں کے نفاذ کی صورتحال

Posted On: 19 MAR 2021 5:19PM by PIB Delhi

 آتم نربھر بھارت ابھیان کے حصے کے طور پر، خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کی وزارت نے ایک مکمل طور پر حکومت ہند کی طرف سے اسپانسر کی جانے والی اسکیم کو شروع کیا ہے۔ اس اسکیم کانام‘ پی  ایم فار ملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹر پرائزز(پی ایم ایف ایم ای) اسکیم’ہے۔اس کا مقصد موجودہ خوراک کی ڈبہ بندی کے چھوٹے کاروباروں کو مالی تکنیکی  امداد اور ان کو بہتر بنانے کے لئے کاروباری سپورٹ فراہم کرنا ہے۔اس منصوبے پر 2021-2020 سے 2025-2024 یعنی پانچ سال تک کام کیاجائے گا اور اس پر 10 ہزار کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ اس اسکیم کا مقصد 2 لاکھ چھوٹے کاروباروں کی صلاحیت میں  اضافہ کرنا ہےتاکہ ان کو قرضوں تک رسائی میں اضافہ، برانڈنگ اور مارکیٹنگ کو تقویت بخشتے ہوئے ان کو منظم سپلائی چین کے ساتھ ان کا انسلاک، مشترک خدمات تک رسائی میں اضافہ، اداروں کو استحکام  اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں تحقیق وتربیت فراہم کی جاسکے۔

اس اسکیم کے نفاذ کی موجودہ صورتحال حسب ذیل ہے:

ادارے کی  عمارت کی تشکیل:

  1. ایک نیشنل پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ(ایم پی ایم یو) قائم کردی گئی ہے۔
  2. اس اسکیم  پر عمل آوری کے لئے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے  نوڈل ایجنسیاں مقرر کی ہیں۔
  • iii. تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ریاستی سطح منظور ی کمیٹی، ضلعی سطح کی کمیٹیاں اور ریاستی سطح کے تکنیکل ادارے تشکیل دیئے / نامزد کئے ہیں۔
  • iv. 20 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ریاستی سطح کے اپ گریڈیشن منصوبے کے مطالعات انجام دینے کے لئے اداروں کا تقرر کیا ہے۔

 

منصوبے کے لئے بنیادی کام:

  1. 35 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے 707 اضلاع میں137  اہم مصنوعات کے لئے او ڈی او پیز کے لئے سفارش کی تھی، جن کو وزارت نے منظوری دے دی۔
  2. کیپسیٹی  بلڈنگ کمپوننیٹ، کامن انکیو بیشن فیسلٹی اور سیڈ کیپٹل کمپوننیٹ کے نفاذ کے لئے رہنماخطوط جاری کردیئے گئے ہیں۔

صلاحیت سازی:

مختلف غذائی مصنوعات کے لئے تربیتی ماڈیول تیار کئے گئے ہیں جنہیں وزارت کی ویب سائٹ  این آئی ایف ٹی ای  ایم اینڈ آئی آئی ایف پی ٹی پر اپ لوڈ کردیا گیا ہے۔

 ای ڈی پی  اور بہت سے غذائی منصوعات پر 334 ماسٹر ٹرینرز کی تربیت  مکمل ہوچکی ہے۔ 9 ریاستوں میں 177 ضلعی سطح کے ٹرینروں کو تربیت دی جاچکی ہے۔

ایم آئی ایس:

  1. 25 جنوری 2021 کو  خوراک کی ڈبہ بندی کےچھوٹے کاروباروں کی طرف سے درخواستیں داخل کئے جانے کے لئے وزارت نے ایم آئی ایس پورٹل شروع کیا ہے۔
  2.  ایس ایچ جیز، ایف پی  اوز اور  امداد باہمی کے اداروں کے لئے پونجی کی سرمایہ کاری کے مقصد سے آن لائن ایپلی کیشن  ماڈیول ابھی تشکیلی مرحلے میں ہے۔ آف لائن درخواستیں 7 جنوری 2021 سے طلب کرلی گئی ہیں۔

کنورجینس:

  1. ارتکاز کے لئے دیہی ترقی کی وزارت  اور قبائلی  امور کے ساتھ دستخط شدہ مشترکہ خطوط۔
  2. آئی سی اے آر، این سی ڈی سی، ٹی آر آئی  ایف ای ڈی، این ایس ایف ڈی سی اور این اے ایف ای ڈی کے ساتھ دستخط شدہ مفاہمت نامے۔
  3.  ماہی پروری کے محکمے اور مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے  کی  اسکیموں کے ساتھ انضمام کے لئے انضمام کمیٹی کی تشکیل۔

مالی ترقی:

پہلی اضافی رقم کے تحت  150 کروڑ روپے  مختص کئے گئے ہیں۔ جس میں سے 12315 کروڑ روپے(ریاستیں-110.28 کروڑ روپے، این آئی ایف ٹی ای ایم اور آئی آئی ایف پی ٹی-10 کروڑ روپے اور او  ای / او اے ای / پی ایس-2.27 کروڑ روپے) جاری کئے جاچکے ہیں۔

اس کے علاوہ آر ای2021-2020 کے تحت 250 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔  ایک نوڈل بینک کی حیثیت سے  یو نین بینک آف انڈیا کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط۔9 بینکوں کے ساتھ، جن کی حیثیت قرض فراہم کرنے والے بینک کی ہے، مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے۔

مزید برآں، وزارت کے آپریشن گرینس  اسکیم میں،مختصر مدتی قیمتوں کے استحکامات کے تحت  نقل وحمل اور ذخیرہ کاری، ٹماٹر، پیاز اور آلو( ٹی او پی) کی فصلوں کی اضافی مال گوداموں سے نکاسی کرکے انہیں کھپت  کے مراکز تک پہنچانے کے لئے  50 فیصد کی شرح سے سبسڈی مہیا کی گئی۔ کسان ریلوں کے ذریعہ پھلوں اور سبزیوں کے نقل و حمل کے لئے بھی 50 فیصد سبسڈی فراہم کی گئی ہے۔

اگر قیمتیں پچھلے تین سالوں میں  اوسط سے کم ہوجاتی ہیں یا گزشتہ سال کی قیمتوں کے مقابلے میں 15 فیصد گر جاتی ہیں تو اس صورت میں آتم نربھر بھارت ابھیان کی پیروی کرتے ہوئے  سبسڈی  کوٹی او پی فصلوں سے بڑھا کر مجموعی طور پر41 مشترکہ کردہ باغبانی کی فصلوں( ٹی او ٹی اے ایل )  تک  توسیع  دے  دی گئی ہے۔

آج کی تاریخ تک 25 مطالبات کے تعلق سے  1.58 کروڑ کی رقم جاری کی جاچکی ہے۔15 کروڑ روپے آپریشن گرین کے تحت کسان ریل کی سبسڈی کے طور پر خرچ کئے گئے ہیں۔

پی ایم ایف ایم ای اسکیم کا مقصد موجودہ افرادی چھوٹے کاروباروں کی مسابقتی صلاحیت میں اضافہ کرنا اور فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن(پی  ایف  اوز)، اپنی مدد آپ گروپس(ایس ایچ جیز) اور پروڈیوسرکوآپریٹیو کو ان کی مکمل ویلیو چین کے ساتھ ساتھ سپورٹ فراہم کرنا ہے۔

اب تک ایم آئی  ایس پورٹل کے ذریعہ ذاتی کاروباروں کی طرف سے 1534 درخواستیں داخل کی جاچکی ہیں۔متعلقہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ڈسٹرکٹ ریسورس پرسن/ ضلعی سطح کی کمیٹی ان درخواستوں کی جانچ پڑتال کررہی ہیں۔

ایس آر ایل ایمس نے  فوڈ پروسیسنگ سے وابستہ تقریباً40 ہزار ایس ایچ جی ارکان کی ابتدائی سرمایہ فراہم کئے جانے کے لئے نشاندہی کی ہے۔ایس آر ایل ایم ، ایس ایچ جی ممبران کی تفصیلات کی جانچ پڑتال/ توثیق کا کام کررہا ہے۔اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق ایس ایچ جی ممبران کو ایس آر ایل ایم کی شفارشات کی روشنی میں ابتدائی سرمایہ فراہم کیاجائے گا۔

7 جنوری 2021 سے ایس ایچ جیز، ایف پی اوز  اور امداد باہمی کے اداروں سے پونجی کی سرمایہ کاری کے لئے درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔یہ درخواستیں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے زیر غور ہیں۔

یہ معلومات ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کے وزیرمملکت جناب رامیشور تیلی نے راجیہ سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں دی۔

******

 

ش  ح ۔س ب۔ ر ض

U-NO.2860


(Release ID: 1706552) Visitor Counter : 150


Read this release in: English , Punjabi