جل شکتی وزارت

اے آئی بی پی کے تحت ریاستوں کو امداد

Posted On: 18 MAR 2021 3:55PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  18 مارچ 2021؍  جل شکتی اور سماجی انصاف و تفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ نے آج لوک سبھا میں بتایا کہ حکومت ہند نے ملک میں بڑے ؍درمیانی آبپاشی پروجیکٹوں کے لیے سال 97-1996 میں ریاستوں کو مرکزی امداد فراہم کرانے کے لیے ایکسیلریٹڈ  اریگیشن بینیفٹ پروگرام (اے آئی بی پی ) شروع کیا تھا، جس کا مقصد مالیاتی مشکلات کی وجہ سے رکے ہوئے ایڈوانسڈ سطح کے آبپاشی پروجیکٹوں کے نفاذ میں تیزی لانا  تھا۔ اس کے علاوہ سال 16-2015 کے دوران پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی ) شروع کی گئی اور اس کے ساتھ متبادل کے طور پر ایکسیلریٹڈ  اریگیشن بینیفٹ پروگرام (اے آئی بی پی ) شروع کیا گیا  اس کے بعد سال 17-2016 کے دوران مشن موڈ میں پی ایم کے ایس وائی –اے آئی بی پی کے تحت مالی امداد فراہم کرانے کے لیے ریاستوں کے مشورے سے 99 بڑے ؍درمیانی آبپاشی پروجیکٹوں  (اور 7 مرحلوں )، جس میں 76.03 لاکھ ہیکٹیئر کی آبپاشی کا امکان ہے، کو ترجیحی طور پر چلایا گیا ۔

گزشتہ 3 برسوں کے دوران پی ایم کے ایس وائی –اے آئی بی پی کے تحت ترجیحی پروجیکٹوں کے لیے ریاستوں کو فراہم کرائی گئی مرکزی امداد کی تفصیل درج ذیل ہے۔

سال

18-2017

19-2018

20-2019

مرکزی امداد (روپئے  کروڑ وں میں)

3593.60

2849.07

1738.76

 

 

 

 

 

 

سال 96-1995میں اے آئی بی پی کے آغاز سے اس کے تحت مالی امداد کے لیے مجموعی طور پر 297 بڑے اور درمیانی پروجیکٹ شروع کیے گئے جن میں سال 17-2016 میں پی ایم کے ایس وائی –اے آئی بی پی کے تحت مشن موڈ میں شروع کیے گئے 99 ترجیحی پروجیکٹ (اور 7 مرحلے ) شامل ہیں ۔ ان میں سے 10 درمیانی اور بڑے آبپاشی پروجیکٹ راجستھان کے ہیں ۔

پی ایم کے ایس وائی کے تحت اے آئی بی پی کی موجودہ اسکیم ، جو کہ دسمبر 2019 تک منظور کی گئی تھی، اب اس کی مدت مارچ 2021 تک کے لیے آگے بڑھا دی گئی ہے ۔ اس طرح اس کے تحت مالی امداد شناخت کیے گئے 99 پروجیکٹوں (اور 7 مرحلوں ) تک ہی محدود ہے ۔ اس کے تحت فنڈنگ کے لیے کسی نئے پروجیکٹ کو شامل نہیں کیا جائے گا ۔

 

 

 

 

*************

  ش ح۔ ا گ  ۔ج ا

 

U- 2864



(Release ID: 1706549) Visitor Counter : 168


Read this release in: English , Punjabi