خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

کووڈ-19 اور بچوں میں قلت تغذیہ

Posted On: 18 MAR 2021 4:40PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 18 مارچ : حکومت کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران جاری حالات اور سرگرمیوں کے بارے میں ریاستوں سے باقاعدہ اطلاعات موصول کررہی ہے، اگرچہ کووڈ-19 کے قلت تغذیہ پر اثر انداز ہونے کے بارے میں کوئی باقاعدہ مطالعہ نہیں کیا گیا ہے۔

کووڈ-19 کے دوران وبائی مرض کے اثرات کو محدود کرنے کے لیے ملک بھر کے تمام آنگن واڑی مراکز بند کر دیے گئے تھے۔ تاہم اسکیم کے مستفیدین کو مستقل غذائیت کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے آنگن واڑی ورکروں اور مددگاروں کے ذریعے 15 دن میں ایک بار ان کے گھروں پر اضافی خوراک تقسیم کی گئی۔ اس کے علاوہ، ان کارکنوں نے کمیونٹی سرویلنس میں مقامی انتظامیہ کی مدد، بیداری پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ وقتاً فوقتاً ان کو تفویض کردہ دیگر کاموں میں بھی مدد دی۔

حکومت نے غذائی مشمولات، ڈلیوری، رسائی اور نتائج کو تقویت دینے کے لیے اقدامات کیے ہیں جن میں صحت، تندرستی اور قوت مدافعت بڑھانے پر فوکس کیا گیا۔ تغذیے کے معیار اور جانچ کو بہتر بنانے، فراہمی کو مستحکم کرنے اور حکم رانی کو بہتر بنانے کے لیے ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔ حکومت نے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اضافی تغذیہ کا معیار فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز قانون 2006 کے تحت وضع کردہ معیارات اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد و ضوابط کے مطابق ہو۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ تغذیے اور اس سے متعلقہ بیماریوں کی روک تھام کے لیے آیوش نظاموں کے استعمال کو فروغ دیں۔ غذائی تنوع کی کمی کو پورا کرنے کے لیے آنگن واڑی مراکز میں پوشن واٹیکاؤں کی ترقی کے لیے ایک پروگرام بھی شروع کیا گیا ہے، جس میں تغذیے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے روایتی علوم سے فائدہ اٹھانا شامل ہے۔

شدید قلت تغذیہ (ایس اے ایم) کی شناخت اور ان کا انتظام ایک جاری عمل ہے۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے دست یاب اعداد و شمار کے مطابق، ایس اے ایم سے متاثرہ بچوں کی تعداد اب 10 لاکھ سے کم ہے۔

یہ معلومات خواتین اور اطفال کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زبین ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں دی۔

****

ش ح۔ ع ا۔ م ف

U. No. 2742


(Release ID: 1705952) Visitor Counter : 212


Read this release in: English , Telugu