ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
حکومت کی طرف سے ملک بھر میں عورتوں کو کاروباری اختیارات دینے کے لئے پروگراموں کی شروعات
Posted On:
08 MAR 2021 6:17PM by PIB Delhi
نئی دہلی ، 18 مارچ ،2021 : وزارت ہنرمندی کی ترقی اور کاروباری شخصیت (ایم ایس ڈی ای) انٹرپرینیورشپ ایجوکیشن ، ٹریننگ ، ایڈووکیسی اور انٹرپرینیورشپ نیٹ ورک تک آسان رسائی کے ذریعہ ایک ماحولیاتی نظام قائم کرنے کے لئے پردھان منتری یو یو وی اے (پی ایم یو یو اے) یوجنا پر عمل کررہی ہے۔ اس اسکیم میں 10 ریاستیں اور 2 مرکز کے زیر انتظام علاقے (مثلا اترپردیش ، اتراکھنڈ ، بہار ، مغربی بنگال ، آسام ، میگھالیہ ، مہاراشٹر ، تمل ناڈو ، تلنگانہ ، کیرالہ ، دہلی اور پڈوچیری) شامل ہیں ۔ منصوبے کے تحت منعقدہ انٹرپرینیورشپ ڈویلپمنٹ پروگرام (ای ڈی پی) اور مانیٹرنگ کیمپوں کے تحت مستفید ہونے والے افراد (مرد اور خواتین علیحدہ) سے متعلق ریاست وار تفصیلات ( جس میں مغربی بنگال بھی شامل ہے )ضمیمہ نمبر 1 میں شامل تفصیلات کے مطابق ہیں ۔ مغربی بنگال کے ضلع کلیمپونگ میں کرشی وگیان کیندر ، دارجیلنگ کے مقامی تعاون سے ، ایک کسان پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او) کی تشکیل کے لئے 36 پھولوں کی نرسری نانوپرینیئرز (جن میں 24 خواتین شریک) شامل ہیں ، کے ساتھ تین روزہ مانیٹرنگ کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔
ملک میں خواتین کے کاروبار کی حوصلہ افزائی کے لئے ، وزارت ہنر ترقی اور انٹرپرینیورشپ (ایم ایس ڈی ای) جرمنی میں ڈوئچے جیسیلاس شافٹفر انٹرنشیل زوسامیناربیٹ (جی آئی زیڈ) کے تعاون سے پائلٹ پروجیکٹ ، " کاروباری خواتین کو با اختیار بنانا اور خواتین کے ذریعہ نئے شروع کئے گئے کاروباری ادارے " پر عمل پیرا ہے۔ خواتین مائیکرو کاروباری افراد کے لئے آسام ، راجستھان اور تلنگانہ میں نئے کاروبار شروع کرنے اور موجودہ انٹرپرائزز کو بڑھانے کے لئے پروجیکٹ پائلٹ انکیوبیشن اور ایکسلریشن پروگرام ہیں۔ اس منصوبے کا ہدف ہے کہ 250 خواتین پر مشتمل انکیوبیشن پروگرام اور 100 خواتین کے ساتھ ایکسلریشن پروگرام کو پائلٹ کیا جائے۔ امدادی پروگرام کا پہلااجلاس اپریل ، مئی ، 2020 میں ختم ہوا اور دوسرا جولائی 2020 میں شروع ہوا۔
مزید ، حکومت ہند، وزارت برائے مائیکرو ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ای) کے ذریعہ ہندوستانی وزیر اعظم کے روزگار جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) پر عمل پیرا ہے ، جس کا ہدف ہے کہ غیر زراعتی شعبے کے لئے مائیکرو انٹرپرائزز کے قیام کے ذریعہ خود روزگاری کے مواقع پیدا کیے جائیں ۔ اسکیم کے تحت شامل منصوبوں کی زیادہ سے زیادہ لاگت مینوفیکچرنگ کے شعبے میں 25 لاکھ روپے اور سروس سیکٹر میں 10 لاکھ ہے۔ صرف نئے یونٹوں کے قیام کے لئے پی ایم ای جی پی کے تحت فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ خصوصی زمرے سے تعلق رکھنے والے مستفید افراد کے لئے (جیسے کہ درج فہرست ذات / درج فہرست قبیلے / او بی سی / اقلیتیں/ خواتین ، سابق فوجی ، جسمانی طور پر معذور ، این ای آر ، پہاڑی اور بارڈر ایریا وغیرہ) دیہی علاقوں میں مارجن منی سبسڈی 35فیصدہے اور شہری علاقوں میں 25فیصد ۔ پی ایم ای جی پی کے تحت خواتین کے ذریعہ قائم کردہ مائکرو یونٹوں کی ریاست وارتقسیم (جس میں مغربی بنگال بھی شامل ہے) ، 2018-19 سے 2019-20ء تک کے عرصہ میں ، ضمیمہ 2 میں دی گئی ہے۔ مغربی بنگال کے دارجیلنگ ، کلیمپونگ اور شمالی دناج پور اضلاع میں گذشتہ تین سالوں سے (یعنی 2017-18 سے 2019-20 تک) مستفید افراد سے متعلق تفصیلات درج ذیل ہیں:
ضلع کا نام
|
کاروباری خواتین سے متعلق اکائیوں کی تعداد
|
تقسیم شدہ مارجن منی سبسیڈی
(روپے لاکھ میں)
|
فراہم کردہ روزگار کے مواقع
|
دارجیلنگ
|
66
|
152.71
|
270
|
کلیمپونگ
|
04
|
13.88
|
42
|
شمالی دیناجپور
|
06
|
10.56
|
53
|
|
76
|
177.15
|
365
|
مزید برآں ، وزارت دیہی ترقی ، رورل سیلف ایمپلائمنٹ ٹریننگ انسٹیٹیوٹس (آر ایس ای ٹی آئی) کے ذریعہ ہنر مند ترقیاتی پروگرام کو نافذ کررہی ہے جو ایک ٹرینی کو بینک کا کریڈٹ لینے اور اپنا مائیکرو انٹرپرائز شروع کرنے کے قابل بناتا ہے۔ آر ایس ای ٹی آئی وزارت دیہی ترقی کا ایک بینک کے زیر اہتمام اٹھا یا گیا قدم ہے ، جو ملک کے ہر ضلع میں وقف کردہ انفراسٹرکچر کے ساتھ قائم کیا گیا ہے ، جو حکومت ہند اور ریاستی حکومت کے تعاون سے فعال تعاون کے ساتھ ، بینکوں کے زیر اہتمام ، زیر انتظام چلائے جاتے ہیں۔ 275 ریاستوں (گوا کے سوا) اور 6 مرکز کے زیر انتظام علاقے (دہلی ، چندی گڑھ اور دمن اور دیئو کے علاوہ) میں فی الحال 585 آر ایس ای ٹی آئیز فعال ہیں۔ یہ اسکیم خواتین سمیت تمام زمروں پر لاگو ہے۔ کوئی بھی بے روزگار نوجوان ، ذات پات ، مذہب ، مذہب ، صنف اور معاشی حیثیت سے بالاتر ہو ، خود روزگار یا اجرتی ملازمت اختیار کرنے کی اہلیت رکھتا ہو اور متعلقہ شعبے میں کچھ بنیادی معلومات رکھتا ہو ، اس کے تحت تربیت حاصل کر سکتا ہے۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کےحساب سے پچھلے 3 برسوں کے دوران (یعنی 2018-19 سے 2020-21 تک) تربیت اور سکونت یافتہ خواتین امید وار وں کی تفصیل کو ضمیمہ 3 میں دیا گیا ہے۔
مالی سال
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21 ( جنوری 2021 میں )
|
آر ایس ای ٹی آئی کے نام
|
تربیت یافتہ خاتون امیدوار
|
اپنے پیروں پر کھڑی خاتون امیدوار
|
تربیت یافتہ خاتون امیدوار
|
اپنے پیروں پر کھڑی خاتون امیدوار
|
تربیت یافتہ خاتون امیدوار
|
اپنے پیروں پر کھڑی خاتون امیدوار
|
سی بی آئی دارجیلنگ
|
324
|
113
|
482
|
235
|
64
|
293
|
یو این بی آئی اتر دیناجپور
|
454
|
258
|
416
|
385
|
88
|
186
|
مذکورہ بالا کے علاوہ ، وزارت دیہی ترقی دین دیال انتیودیا یوجنا - نیشنل رورل روزی روٹی مشن (ڈی اے وائی –این آر ایل ایم) پر عمل پیرا ہے جس کا مقصد ہر دیہی غریب گھرانے کے لئے ایک سے زیادہ ذریعہ معاش کے فروغ کے ذریعہ دیہی غربت کو ختم کرنا ہے۔ این آر ایل ایم پین انڈیا کے تحت شامل 6018886 ایس ایچ جی مستفیدین میں سے 554200 مغربی بنگال سے ہیں (دارجیلنگ جی ٹی ایریا بشمول کلیمپونگ - 5315 اورشمالی دارجیلنگ- 7898)۔ ذیلی اسکیم یعنی اسٹارٹ اپ ولیج انٹرپرینیورشپ پروگرام (ایس وی ای پی) کے تحت جو ڈے اے وائی -این آر ایل ایم کے تحت شامل ہے ، مجموعی طور پر ہندوستان بھر میں 194144 انٹرپرائزز تشکیل دیئے گئے ہیں (31 جنوری 2021 تک) ۔مغربی بنگال میں 5953 (دارجیلنگ جی ٹی ایریا بشمول کلیمپونگ- 195 اور شمالی دارجیلنگ - 3) شامل ہیں ۔ یہ معلومات وزیر مملکت برائے ترقئ مہارت اور کاروباریت راج کمار سنگھ نے راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں دی۔
ضمیمہ نمبر 1 جس کا حوالہ اس جواب میں ہے جو 8 مارچ 2021 کو بے ستارے والے سوال نمبر 2083 کے جواب میں دیا جانا تھا ۔
|
پائلٹ پروجیکٹ (پی ایم یوا) کے تحت کاروباریت ترقی پروگرام
|
|
ریاست
|
جنس
|
|
|
مرد
|
خواتین
|
کل
|
1
|
آسام
|
280
|
749
|
1029
|
2
|
بہار
|
752
|
601
|
1353
|
3
|
دہلی
|
527
|
478
|
1005
|
4
|
کیرالہ
|
1143
|
674
|
1817
|
5
|
مہاراشٹر
|
1038
|
495
|
1533
|
6
|
میگھالیہ
|
196
|
153
|
349
|
7
|
پڈوچیری
|
113
|
1
|
114
|
8
|
تمل ناڈو
|
451
|
24
|
475
|
9
|
تلنگانہ
|
1348
|
778
|
2126
|
10
|
اتر پردیش
|
3648
|
662
|
4310
|
11
|
اتراکھنڈ
|
717
|
372
|
1089
|
12
|
مغربی بنگال
|
1727
|
781
|
2508
|
|
کل
|
11940
|
5768
|
17708
|
|
پائلٹ پروجیکت ( پی ایم یوا کے تحت نگرانی کیمپ
|
|
|
جنس
|
|
|
ریاست
|
مرد
|
خواتین
|
کل
|
|
|
|
|
|
1
|
آسام
|
19
|
210
|
229
|
2
|
بہار
|
20
|
67
|
87
|
3
|
دہلی
|
55
|
107
|
162
|
4
|
کیرالہ
|
17
|
142
|
159
|
5
|
مہاراشٹر
|
2
|
242
|
244
|
6
|
تمل ناڈو
|
35
|
105
|
140
|
7
|
تلنگانہ
|
3
|
81
|
84
|
8
|
اتر پردیش
|
44
|
160
|
204
|
9
|
اتراکھنڈ
|
30
|
71
|
101
|
10
|
مغربی بنگال
|
97
|
221
|
318
|
|
|
322
|
1406
|
1728
|
|
|
|
|
|
|
ضمیمہ نمبر 2 جس کا حوالہ اس جواب میں ہے جو لوک سبھا میں 8 مارچ 2021 کو بے ستارے والے سوال نمبر 2083 کے جواب میں دیا جانا تھا ۔
پی ایم ای جی پی کے تحت خواتین کے ذریعہ قائم کردہ مائکروں اکائیوں کی تقسیم ( بشمول مگربی بنگال)
|
ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
منصوبوں کی تعداد (خواتین)
|
|
|
2018-19
|
2019-20
|
1
|
انڈمان اینڈ نکوبار
|
51
|
17
|
2
|
آندھر پردیش
|
1101
|
1113
|
3
|
اروناچل پردیش
|
99
|
77
|
4
|
آسام
|
999
|
798
|
5
|
بہار
|
861
|
582
|
6
|
چنڈی گڑھ –یو ٹی
|
13
|
8
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
726
|
670
|
8
|
دہلی
|
54
|
41
|
9
|
گوا
|
30
|
36
|
10
|
گجرات
|
2382
|
2719
|
11
|
ہریانہ
|
547
|
592
|
12
|
ہماچل پردیش
|
528
|
447
|
13
|
جمو و کشمیر
|
2449
|
1861
|
14
|
جھارکھنڈ
|
428
|
451
|
15
|
کرناٹک
|
1086
|
1167
|
16
|
کیرالہ
|
1052
|
1003
|
17
|
لداخ
|
0
|
0
|
18
|
لکشدیپ
|
0
|
0
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
738
|
627
|
20
|
مہاراشٹر
|
1965
|
1636
|
21
|
منی پور
|
533
|
518
|
22
|
میگھالیہ
|
126
|
117
|
23
|
میزورم
|
542
|
389
|
24
|
ناگالینڈ
|
535
|
481
|
25
|
اڈیشہ
|
1185
|
1160
|
26
|
پڈوچیری
|
29
|
21
|
27
|
پنجاب
|
703
|
681
|
28
|
راجستھان
|
524
|
732
|
29
|
سکم
|
27
|
29
|
30
|
تمل ناڈو
|
2463
|
2841
|
31
|
تلنگانہ
|
668
|
735
|
32
|
تریپورہ
|
248
|
219
|
33
|
اترپردیش
|
1433
|
1574
|
34
|
اترا کھنڈ
|
499
|
467
|
35
|
مغربی بنگال
|
810
|
911
|
|
کل
|
25434
|
24720
|
ضمیمہ نمبر 3 جس کا حوالہ اس جواب میں ہے جو لوک سبھا میں 8 مارچ 2021 کو بے ستارے والے سوال نمبر 2083 کے جواب میں دیا جانا تھا ۔
آر ایس ای ٹی آئی کے تحت ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقےوار خواتین کی ترقی ( 31-1-2021 کو)
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
2018-19
|
2019-20
|
21-2020 سے جنوری 2021 تک
|
کل
|
خواتین
|
کل
|
خواتین
|
کل
|
خواتین
|
تربیت یافتہ
|
اپنے پیروں پر کھڑی
|
تربیت یافتہ
|
اپنے پیروں پر کھڑی
|
تربیت یافتہ
|
اپنے پیروں پر کھڑی
|
تربیت یافتہ
|
اپنے پیروں پر کھڑی
|
تربیت یافتہ
|
اپنے پیروں پر کھڑی
|
تربیت یافتہ
|
اپنے پیروں پر کھڑی
|
1
|
انڈمان اینڈنکوبار
|
494
|
270
|
312
|
142
|
489
|
316
|
352
|
213
|
285
|
77
|
257
|
72
|
2
|
آندھر پردیش
|
10645
|
8790
|
6284
|
5393
|
9884
|
7179
|
6485
|
4515
|
2025
|
2346
|
1410
|
1666
|
3
|
اروناچل پردیش
|
360
|
70
|
234
|
30
|
211
|
294
|
105
|
133
|
9
|
57
|
5
|
23
|
4
|
آسام
|
13087
|
9678
|
8299
|
5784
|
11922
|
7680
|
8387
|
5325
|
3857
|
2035
|
2993
|
1341
|
5
|
بہار
|
26688
|
19255
|
16706
|
12637
|
24961
|
18393
|
14648
|
11450
|
8760
|
6376
|
4776
|
3630
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
12735
|
9981
|
8945
|
6608
|
12146
|
8209
|
9348
|
6344
|
4093
|
3158
|
3881
|
2664
|
7
|
دادر اور نگر حویلی
|
775
|
553
|
584
|
398
|
763
|
509
|
557
|
383
|
436
|
214
|
369
|
205
|
8
|
گوا
|
0
|
0
|
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
9
|
گجرات
|
21470
|
16751
|
18999
|
15004
|
20447
|
14321
|
17688
|
12861
|
5952
|
5056
|
5708
|
4590
|
10
|
ہریانہ
|
15267
|
8702
|
8662
|
4453
|
14391
|
10266
|
9374
|
6417
|
7254
|
4382
|
5360
|
2972
|
11
|
ہماچل پردیش
|
5499
|
4085
|
4188
|
3009
|
4949
|
3541
|
4073
|
2661
|
2020
|
1202
|
1794
|
1000
|
12
|
جمو ںو کشمیر
|
9306
|
6726
|
4639
|
3284
|
8662
|
7022
|
4618
|
3662
|
2766
|
2109
|
1731
|
1118
|
13
|
جھارکھنڈ
|
17969
|
12033
|
14246
|
9457
|
15911
|
12630
|
12762
|
10769
|
7203
|
4674
|
5748
|
3702
|
14
|
کرناٹک
|
26041
|
20434
|
15171
|
11456
|
24676
|
20257
|
14775
|
12445
|
9480
|
8504
|
4975
|
5060
|
15
|
کیرالہ
|
10532
|
9422
|
8008
|
7541
|
10236
|
9610
|
7941
|
7402
|
2653
|
2445
|
2131
|
1967
|
16
|
لکشدیپ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
36
|
0
|
36
|
0
|
115
|
49
|
115
|
49
|
17
|
مدھیہ پردیش
|
35194
|
22858
|
23736
|
14609
|
31521
|
20982
|
21362
|
14353
|
11540
|
10115
|
9384
|
7535
|
18
|
مہاراشٹر
|
25671
|
19612
|
16386
|
12543
|
24614
|
19668
|
17601
|
14249
|
10862
|
6811
|
8918
|
5350
|
19
|
منی پور
|
382
|
268
|
324
|
214
|
495
|
351
|
306
|
247
|
192
|
218
|
84
|
183
|
20
|
میگھالیہ
|
1470
|
1287
|
908
|
866
|
1629
|
989
|
1087
|
628
|
683
|
563
|
540
|
403
|
21
|
میزورم
|
502
|
365
|
333
|
268
|
939
|
957
|
556
|
548
|
222
|
135
|
96
|
29
|
22
|
ناگالینڈ
|
355
|
517
|
274
|
330
|
356
|
202
|
209
|
126
|
90
|
77
|
68
|
31
|
23
|
اڈیشہ
|
21803
|
17117
|
17589
|
14194
|
20489
|
14933
|
17269
|
12953
|
10497
|
7448
|
9728
|
6694
|
24
|
پڈوچیری
|
850
|
626
|
520
|
398
|
762
|
543
|
541
|
388
|
478
|
69
|
352
|
47
|
25
|
پنجاب
|
10516
|
6797
|
7627
|
4704
|
9280
|
5605
|
6775
|
3907
|
4155
|
3109
|
3283
|
2270
|
26
|
راجستھان
|
28602
|
21552
|
21052
|
15947
|
27023
|
18789
|
21310
|
14620
|
12073
|
7406
|
10383
|
5759
|
27
|
سکم
|
389
|
206
|
264
|
114
|
364
|
489
|
223
|
350
|
72
|
99
|
50
|
36
|
28
|
تمل ناڈو
|
24226
|
19796
|
14843
|
11510
|
27112
|
17790
|
19715
|
12157
|
9961
|
6820
|
8060
|
4914
|
29
|
تلنگانہ
|
6864
|
5669
|
3331
|
2903
|
6435
|
5714
|
3765
|
3049
|
2282
|
1331
|
1263
|
881
|
30
|
تریپورہ
|
2788
|
2345
|
1425
|
1309
|
2533
|
1775
|
1493
|
936
|
1093
|
623
|
826
|
301
|
31
|
یو ٹی لداخ
|
0
|
0
|
|
0
|
603
|
233
|
235
|
101
|
154
|
211
|
126
|
71
|
32
|
اتر پردیش
|
52721
|
36600
|
34636
|
23416
|
50845
|
38051
|
35508
|
27717
|
23382
|
15874
|
18411
|
11060
|
33
|
اتراکھنڈ
|
7322
|
5524
|
5520
|
3894
|
6765
|
5387
|
5134
|
4125
|
5209
|
3209
|
3930
|
2450
|
34
|
مغربی بنگال
|
13149
|
8418
|
9755
|
6278
|
12576
|
8960
|
9897
|
6976
|
2656
|
2129
|
2256
|
1796
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
*************
ش ح۔ س ح۔ ر ب
U No.2724
(Release ID: 1705838)
Visitor Counter : 145